بین الاقوامی منظر نامے پر اس وقت یوکرائن اور روس تنازعہ سرفہرست ہے اور گزشتہ روزروسی صدر ولادیمیر پوٹن نے وزارت دفاع کو مشرقی یوکرائن کے دو صوبوں ڈونیسک اور لوہانسک میں فوج بھیجنے کا حکم دیا ہے، جنہیں روس نے پیر کے روز آزاد علاقہ کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔کریملن نے کہا کہ پوٹن نے روسی فوج کو مشرقی یوکرائن میں ”امن برقرار“رکھنے کا حکم دیا ہے۔ صدارتی حکم نامے میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ فوج کی تعیناتی کب شروع ہوگی۔ تاہم روس کے اس قدم نے کشیدگی میں اضافہ کردیا ہے اور مغربی رہنماوں نے صدر پوٹن کے فیصلے کی نکتہ چینی کی۔ایسے حالات میں کہ روس امریکہ اور مغربی ممالک سے یوکرین کے مسئلے پر الجھا ہوا ہے، وزیر اعظم عمران خان کا دورہ روس کئی حوالوں سے اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ دورے پر جانے سے قبل وزیر اعظم نے روسی ٹی وی کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ بطور وزیراعظم جاتے جاتے اپنے ملک کو غربت سے نکالنا چاہتا ہوں‘ روسی ٹی وی آر ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آیا تو سب سے پہلے بھارت کو امن کیلئے مذاکرات کی پیش کش کی، لیکن بھارت نے ہماری پیش کش مسترد کردی، مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان تسلیم شدہ معاملہ ہے جس کا حل ضروری ہے، بھارت میں انتہا پسند نظریے کی حکومت ہے،قوم پرستی کا مطلب ہر گز انتہا پسندی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین نے لوگوں کو غربت سے نکالا،ہم چین سے سیکھ رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ جب دنیا بلاکس میں تقسیم ہوئی تو پاکستان امریکی بلاک میں گیا، ہم غیر ملکی امداد کے لیے بلاک کا حصہ بنے، بیرونی امداد ملک کیلئے ایک لعنت ہے، اس کی وجہ سے اپنا نظام نہیں بناسکے اور خود انحصاری نہیں رہی، امریکا کاساتھ دینے پر پاکستان کو بہت نقصان ہوا لہذا اب ہم کسی گروپ کا حصہ نہیں بنیں گے۔وزیر اعظم کے انٹرویو میں ملکی اور بین الاقوامی اہمیت کے جن نکات پر اظہار خیال کیا گیا روس کے دورے کے دوران وہاں پر صدر پیوٹن اور دیگر اہم ترین عہدیداروں کے ساتھ ملاقاتوں میں یقینا یہ مد نظر رہیں گے۔ایک اور اہم خبر جس کے کئی طرح سے اہم اثرات مرتب ہوں گے وہ ملک میں ہونے والی نئی مردم شماری ہے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ دسمبر میں مردم شماری کے حتمی نتائج کا اعلان کردیں گے،انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے ملک میں مردم شماری کا ٹائم ٹیبل منظور کرلیا ہے جس کے مطابق دسمبر میں حتمی نتائج کا اعلان کردیا جائے گا، مردم شماری میں فوج کا کردار صرف سیکیورٹی کا ہوگا۔اسلام آبادمیں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ مئی جون میں مردم شماری کا پائلٹ ٹیسٹ ہوگا، اگست اور ستمبر میں فیلڈ ورک جبکہ نومبر میں سیمپلز کا آڈٹ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آئین میں یہ طے ہے کہ تازہ ترین مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیاں ہوں گی،انہوں نے مزیدکہا کہ مردم شماری کے مطابق وسائل کی تقسیم کی جاتی ہے، اتنے اہم کام کیلئے ضروری ہے کہ دنیا میں موجود بہترین وسائل اور جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ سب کو ساتھ ملا کر اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مردم شماری کررہے ہیں تاکہ کوئی تنازعہ پیدا نہ ہو، اس کے باوجود ایسا کچھ ہوا تو اس کی نوعیت کے مطابق اس سے نمٹیں گے۔مردم شماری کی لاگت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 10 ارب روپے مالیت کا ہارڈویئر اور سافٹ ویئر خریدا جارہا ہے، سیکیورٹی پر آنے والی لاگت کا تخمینہ ابھی طے ہونا باقی ہے۔ ان حقائق مد نظر رکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ مردم شماری کو غیر متنازعہ بنانے کیلئے جو کوششیں کی جارہی ہیں و ہ کامیاب ہوں گی اور اس مردم شماری سے ملک میں مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں کی منصوبہ بندی زمینی حقائق کو مد نظررکھتے ہوئے کرنے میں مدد ملے گی۔
اشتہار
مقبول خبریں
پشاور کے پرانے اخبارات اور صحافی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سٹریٹ کرائمز کے تدارک کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فرسودہ فائر بریگیڈ سسٹم
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
معیشت کی بحالی کے آثار
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
ممنوعہ بور کے اسلحہ سے گلو خلاصی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ کی سیاسی پارٹیاں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی پالیسی میں تبدیلی؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سموگ کا غلبہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سابقہ فاٹا زمینی حقائق کے تناظر میں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ