سر دست تو دنیا بھر میں یوکرین اور روس کی لڑائی کے حوالے سے خبریں چھائی ہوئی ہیں جہاں یوکرائن نے یہ سطور لکھنے تک مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی اور بیلا روس کی سرحد پر ان مذاکرات کیلئے تیاریاں بھی ہو چکی ہیں اب یہ مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں یہ کہنا قبل از وقت ہوگا تاہم یہ ایک حقیقت ہے کہ اس لڑائی سے عالمی برادری کے مسائل جو کورونا وبا نے پیدا کئے تھے میں مزید اضافہ ہوا ہے۔اب ذرا اس سے ہٹ کر ایک اور مسئلے کا تذکرہ ہوجائے جو دور رس اثرات کا حامل ہے اور اس کی طرف عالمی برادری کو فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ایک بین الاقوامی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے کئی خطوں میں 2020 کے دوران مختلف وجوہات کے باعث غذائی قلت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اور دنیا بھر میں بھوک وافلاس کی وجہ سے ہر منٹ کے اندر 11 افراد کی اموات ہورہی ہیں۔ کئی سال قبل کے مقابلے میں خوراک کی قلت سے دوچار افراد کی تعداد میں تقریبا 6 گنا اضافہ ہوا ہے اور اسے سنگین صورت حال قرار دیا جاسکتا ہے کہ اس وقت ساڑھے 15 کروڑ افراد غذائی قلت کا شکار ہیں۔ کورونا وائرس کی وبا کے باعث دنیا بھر میں ہونے والے تنازعات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات بڑھ گئے ہیں۔ کورونا وبا کے آغاز سے دنیا کو واضح پیغام ملا کہ وائرس سے پہلے بھوک اسے مار دے گی۔ آج بھوک کی وجہ سے ہونے والی اموات کورونا وائرس کے نتیجے میں ہونے والے ہلاکتوں سے کہیں زیادہ ہے۔رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے ایک منٹ میں 7 لوگ ہلاک ہو رہے ہیں، جب کہ شدید بھوک سے ہر منٹ میں 11 اموات ہو رہی ہیں۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال دنیا کے مختلف 9 ممالک کے 111 ملین افراد غذائی قلت کا شکار رہے۔ جس میں کانگو میں 27.3 ملین، ایتھوپیا میں 16.9 ملین، یمن میں 16.1 ملین، افغانستان میں 13.2 ملین، نائیجریا میں 12.8 ملین، سوڈان میں 9.8 ملین، جنوبی سوڈان میں 7.2 ملین، ہیٹی میں 4.4 ملین اور زمبابوے میں 3.4 ملین افراد شامل ہیں۔ یہ وہ بد نصیب افراد تھے جو شدید غذائی قلت سے دوچار رہے، جبکہ یونیسف نے غذا اور غذائیت کے عنوان سے اپنی رپورٹ میں خبردار کیا کہ غیر صحت بخش غذاوں اور کھانے کی عادات کے سبب تشویشناک تعداد میں بچے بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔جس کی وجہ سے پانچ سال سے کم عمر بچوں میں سے ہر تین میں سے کم از کم ایک بچے کی صحیح نشوونما نہیں ہو پا رہی جو کہ وٹامن اے کی کمی کا شکار ہیں۔ اسی طرح چھ ماہ تا دو سال کی عمر کے تین میں سے دو بچوں کو وہ مقوی غذائیں نہیں مل پائیں جو ان کے جسم اور دماغ کی تیزی سے نشوونما کرنے میں مددگار ہوتی ہیں،ماہرین کے مطابق اگر موثر اقدامات نہ کیے گئے تو آئندہ سالوں میں سیلاب، قحط آنے اور زرعی اجناس کی کمی میں مزید اضافہ ہوگا۔عالمی سائنسدانوں نے انکشاف کیا کہ زمینی نظام پر منفی اثرات مرتب کرنے والے تمام عوامل پورے ہو چکے ہیں، اب یا تو ہم مشترکہ کوششوں سے بہتری کی طرف واپس آسکتے ہیں یا تباہی کو گلے لگا سکتے ہیں۔جس میں اس چیز کا اندیشہ ظاہر کیا گیا کہ دنیا کا درجہ حرارت سال ہا سال جس طرح بڑھ رہا ہے یہ آنے والے وقت میں انسانی زندگی کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا سکتا ہے، یہ بھی بتایا گیا کہ سال 2021 میں دنیا کے مجموعی درجہ حرارت میں 1.5 فیصد اضافہ دیکھا گیاجس میں رواں سال مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ان تمام عوامل کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ ابھی روئے زمین پر آباد انسانوں کی مشکل ختم نہیں ہوئی اور آنے والے سالوں میں مزید مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔ ایسے حالات تقاضا کرتے ہیں کہ عالمی برداری آپس کے اختلافات اور دشمنیاں بھلا کر اس ایک دشمن کے خلاف متحد ہوجائیں جو غربت اور غذائی قلت ہے۔سچ تو یہ ہے کہ عالمی برادری نے آپس میں جن مسائل کی بناء پر جنگی ماحول بنا رکھا ہے اور ایک دوسرے سے نبردآزما ہیں ان سے بڑھ کر مسائل موجود ہیں جن کو حل کرنے کے لئے ان کا متفق ہونا اور ایک مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینا ضروری ہے ابھی کورونا وباء کی اقسام ختم نہیں ہوئی ہے اور آئے روز نت نئی قسمیں سامنے آرہی ہیں جن کی وجہ سے معاشی مسائل اور مشکلات ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں اس لئے غربت اور غذائی قلت کا خاتمہ کرنا اشد ضروری ہے تاکہ صحت مند انسان ایک صحت مند ماحول کی تشکیل کرسکیں اور جہاں تک جنگ و جدل کی بات ہے یہ ہمیشہ سے انسانوں کی مشکلات میں اضافے کا باعث ہیں۔
اشتہار
مقبول خبریں
پشاور کے پرانے اخبارات اور صحافی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سٹریٹ کرائمز کے تدارک کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فرسودہ فائر بریگیڈ سسٹم
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
معیشت کی بحالی کے آثار
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
ممنوعہ بور کے اسلحہ سے گلو خلاصی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ کی سیاسی پارٹیاں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی پالیسی میں تبدیلی؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سموگ کا غلبہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سابقہ فاٹا زمینی حقائق کے تناظر میں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ