خلا ئی ترقی اور انٹر نیٹ کے عجا ئبات کی چکا چوند میں بھی دنیا کا امن ایک خواب ہے یورپ کے دوسرے بڑے ملک یو کرین پر روس نے حملہ کیا‘ یو کرین کے ایک ہوا ئی اڈے پر کھڑا دنیا کا سب سے بڑا ہوا ئی جہاز تباہ ہوا کہتے ہیں کہ یہ جہا ز 5 سالوں میں 3ارب ڈالر خر چ سے مرمت ہو سکے گا جو لو گ جنگ میں ما رے جا رہے ہیں ان کی تعداد ہزاروں میں ہے جو زخمی، معذور یا بے گھر ہو رہے ہیں وہ لا کھوں کی تعداد میں ہیں، غیر ملکی طا لب علموں کو نہ پنا ہ کی جگہ ملتی ہے نہ با ہر جا نے کا راستہ ملتا ہے ان المیوں کا کوئی حساب نہیں 30سال پہلے یو کرین کے پا س ایٹمی طا قت تھی امریکہ اور یو رپ نے کہا ایٹمی پرو گرام ختم کرو، تمہارا دفاع ہم کرینگے تمہیں غم اور پروا ہ کرنے کی ضرورت نہیں 25فروری کو روس نے پہلا حملہ کیا تو پتہ چلا کہ یو کرین کے دفاع کا کوئی سسٹم ہی نہیں ہے۔
امریکہ اور یو رپ نے دو دن بعد سلا متی کونسل میں جنگ بندی کی قرار داد پیش کی، قرارداد کے حق میں 11ووٹ آئے روس نے قرارداد کو ویٹو کر دیا بات ختم ہو گئی امریکہ اور یورپ نے اپنا وعدہ پورا کیا، نیٹو نے اپنا زور دکھایالیکن افسوس یہ ہے کہ جا رحیت کرنے والے ملک روس نے قرار داد کو ویٹو کردیا چنا نچہ جنگ بندی اگر کبھی ہوئی تو فریقین کی رضا مندی سے ہو گی سلا متی کونسل کی قرار داد جنگ بندی نہیں کروا سکے گی دنیا کو تین باتوں کا اندازہ پہلے سے تھا‘ پہلی بات یہ ہے کہ فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانو ں کے حق میں سلا متی کونسل میں آنے والی ہر قرار داد کو امریکہ ویٹو کرے گا، دنیا کو اس بات بھی اندازہ تھا کہ افغا نستان کے بعد امریکہ کسی اور ملک میں جنگ کا میدان سجائے گا وہ ملک امریکہ سے ہزاروں کلو میٹر دور ہو گا لو گ وہاں مرینگے امریکہ کو اسلحہ کی فروخت سے بڑا فائدہ ہو گا۔
تیسری بات یہ ہے کہ جو قوم خود اپنا دفاع نہیں کر سکتی اس کا دفاع کوئی دوسرا نہیں کر سکتا البتہ دنیا کو اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ امریکہ کی نئی جنگ کسی مغربی ملک میں ہوگی یوکرین کی جنگ خلا ف توقع ہے یو کرین میں جنگ روس نے نہیں چھیڑی امریکہ نے چھیڑی ہے تفصیل اس اجمال کی بہت سادہ اور مختصر ہے امریکہ کے پا س 28یورپی ملکوں کا گروپ ہے جس کو نیٹو کا اتحا د کہتے ہیں عراق، لیبیا، شام، یمن اور افغا نستا ن میں تباہ کن جنگیں اس اتحاد کے سیاہ کر توت ہیں، لا کھوں انسا نوں کا قتل اس اتحاد کا نا قا بل معا فی جر م ہے 2004سے 2022تک امریکہ نے یو کرین کو غیر مسلح کرنے پر محنت کی اس ملک کو غیر مسلح کرنے کے بعد روس، چین اور دیگر مشرقی اقوام پر حملوں کیلئے نیٹو کا میزائل اٹیک سسٹم یو کرین میں نصب کرنے کا پرو گرام بنا یا جب یو کرین نے امریکہ کو مداخلت کی اجا زت دی تو روس نے انتباہ جاری کیا۔
جب انتباہ سے کا م نہیں چلا تو روس نے امریکی عزائم کو خاک میں ملا نے کیلئے اپنی دفاعی طاقت کا استعمال کیا امریکہ نے اپنے مفا دات کو بچا نے کیلئے جنگ بندی کی قرارداد پیش کی تو امریکہ کے اپنے ہتھیار ویٹو (Veto) سے روس نے اس قرار داد کو جلا کر خا ک کر دیا۔ فلسطین‘عراق‘لیبیا‘شام‘ایران‘یمن اور افغا نستا ن میں مسلمانوں کے خلا ف امریکی جا ر حیت اور نیٹو کے حملوں کو رکوا نے کیلئے جو بھی قرار داد آتی تھی امریکہ اس کو ویٹو کرتا تھا اب یو کرین پر روسی حملے کو رکوا نے کی قرار داد آئی تو روس نے ویٹو کر دیا لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا یوکرین کی لڑا ئی بھی یو کرین کے عوام کی جنگ نہیں امریکہ اور روس کی جنگ ہے افغا نستا ن کی طرح اس جنگ میں یو کرین کے عوام غیروں کی لڑا ئی میں مر رہے ہیں۔