یہ بڑی خوش قسمتی کی بات ہے اگر آپ کے گھر کے پاس ایک آدھ نہر ہو۔بھلے آپ کا خالی پلاٹ ہو۔چنداں گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ اس پر گھر کی تعمیر شروع کر دیں۔ کوئی مسئلہ نہیں۔اگر وہاں محلہ میں آپ کی رہائش ہے تو پھر بھی کیاٹینشن ہے۔ٹوکریاں بھر بھر کر لائیں کوڑا کرکٹ جمع کریں۔ کٹے ہوئے سر کے پلاسٹک کے ٹین گند گریل کے بھر کے لائیں۔ دنیا بھر کا گائے کا فضلہ اور قریب کے ڈیری فارم کی باقیات اٹھا لائیں۔ کاندھے پر لاتے ہیں یا بیل گاڑی میں لائیں۔لائیں اور یہاں نہر کے کسی ٹوٹے ہوکنارے پر کھڑے ہو کر اس بہتے پانی میں انڈیل دیں۔ پھر پیچھے مڑ کر نہ دیکھیں۔ پیچھے مڑ کر دیکھنے کی ضرورت کیا ہے۔ جائیں مزے کریں خوب آرام سے گھر میں جا کر آلتی پالتی مار کر بیٹھیں چائے پینا شروع کر دیں یاسو جائیں۔کوئی آپ سے کیوں پوچھے کہ آپ نے ایسا کیوں کیا۔یہ نہر کسی کی ذاتی ملکیت تو نہیں جوکوئی آپ کے دروازے تک آ ن پہنچے۔پچھیاں بھر کر دو نوں ہاتھوں میں الگ الگ تھام کر لائیں اور اس نہر میں گراتے وقت نہ شرمائیں۔ بلکہ ہو سکے تو اس فخرمیں وہاں سیلفی بھی نکال لیں۔ اعزاز یہ ہوگا دیکھا ہم نے رجھ کر گند ڈالا او رخوب ڈالا ڈال لیا توپھر ڈالا نہ کوئی روکنے والا نہ کوئی ٹوکنے والا۔میلوں تک دور جاتی ہو ئی نہر کے کسی کنارے پر بھی آپ کی رہائش ہو کوئی بات نہیں۔کم از کم آپ کو اس معاملے میں فائدہ حاصل ہے کہ آپ کے گھرکا گند سنبھالا جائے گا۔سب کچھ بہتے ہوئے پانی پر چھوڑدیں‘ساتھ نہر ہو تو وارے نیارے ہیں۔جتنے فلش ہیں سب کے سب اور جتنے گندے پانی کے پرنالے ہیں تھوڑا ہمت کر کے اس نہر کے کنارے تک لا کر اوپر یا زیرِ زمین اس نہر میں ڈال دیں۔آپ کا صفائی کا مسئلہ تو چٹکی بجاتے حل ہو جائے گا۔ بس آپ کو یہ شرمندگی نہیں ہونی چاہئے کہ شہر کی صفائی کو جو لوگ رجھ کر برباد کرنے پرتُلے ہوئے ہیں ان میں آپ کا نام بھی شاملِ ہے ہر چند شاملِ تفتیش نہ ہو۔آج کل چونکہ آبادیاں پھیل رہی ہیں گھر بن رہے ہیں۔ سنگل یا ڈبل سٹوری ہیں یا اس سے کچھ اوپر ہیں تو سب کے سب کو نکاسی کا مسئلہ ہے۔مگر غور کریں وہ لوگ تو خو ش قسمت ہوئے جن کی نظر کے سامنے اور نہر کے پاس گھر بنے ہوئے ہیں۔ ان کا گند کوڑا اسی نہر کے حوالے ہو رہا ہے۔اگر گرمیوں میں کہیں آگے چل کے کسی چوک میں نہر کا بہاؤ تیز ہو اور وہاں بچے اس گندے پانی میں نہا کر نکھر رہے ہوں۔اس وقت بھی دل دکھانے کی ضرورت نہیں۔ اس لئے کہ اگر آپ ان کو ہدایت کریں گے تو وہ کون ساآپ کی بات مانیں گے۔الٹا آپ ہی کوکوسیں گے۔یہ نہر شہر کے باہر سے اندر داخل ہوتی ہے اور نہری پانی کے سسٹم کی دوسری نہروں کی طرح کوئی شہر سے باہر جا رہی ہے۔پھرکوئی اندر اندر ہی گھومتی پھرتی ہے۔ان نہروں کا پانی ایک پردہ ہے جس نے ہمارے پیاروں کے گھروں کا سارا کوڑا کرکٹ اپنے اندر چھپا رکھا ہے۔یہ پانی جن دنوں روک دیا جاتا ہے ان دنوں معلوم ہوتا ہے کہ یہ نہر تو گہری بھی نہیں۔اس کے اندر بچے بڑے اتر سکتے ہیں۔ ان دنوں جب غور سے نہ بھی دیکھیں تو معلوم ہو جاتا ہے کہ نہر میں سا را گند کوڑا اتنا اوپر تک آ جاتا ہے کہ جس کو نکالنے والوں کا دور دور تک پتا نہیں ہوتا۔ اگر بھل صفائی مہم کے دوران میں کوئی ایک آدھ ڈمپر دیکھ لیں یا شاول جو گند نکال رہاہو۔ اس وقت قدرے بھی خوش ہونے کی ضرورت نہیں۔بس یہ اسی دن کیلئے ایک سین ہوگا ایک نظارہ ہوگا۔بعد میں نہ وہ ٹرک ہوگا نہ لوہے کے پنجوں والا بیلچوں والا ٹرک ہوگا۔سب کچھ ہوا کے دوش پر اڑ چکا ہوگا۔