کمرہ جماعت کا نیا نمو نہ 

ہم کمرہ جماعت کو کلا س روم بولتے اور لکھتے آئے ہیں تازہ ترین خبروں کے مطا بق وطن عزیز پاکستان میں کلاس روم کا نیا نمو نہ آگیا ہے اس کا انگریزی نا م سمارٹ کلا س روم ہے عام معنی میں سمارٹ کا لفظ ہو شیا ر، چالاک اور مستعد کیلئے استعمال ہو تا ہے کمپیوٹر اور انفار میشن ٹیکنا لو جی کی زبان میں سمارٹ مصنو عی ذہا نت کے آلات اور ذرائع کو کہتے ہیں سمارٹ کلا س روم میں گلگت کی قراقرم یو نیورسٹی کے اگر 40طلباء اور طالبات فزکس کی کلاس کے اندر بیٹھے ہیں تو وہ کیمبرج، آکسفورڈ اور ہارورڈ یو نیورسٹی کے اندر فزکس پڑھا نے والے پرو فیسر کا لیکچر سنیں گے، سوالات پوچھیں گے اور جواب حا صل کرینگے اس طرح قراقرم یو نیورسٹی گلگت میں ریا ضی کا پرو فیسر اپنی کلا س کے 40طلباء اور طا لبات کے ساتھ لا ہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور یونیورسٹی کے 200طلباء اور طالبات کو بھی پڑھائے گا ان کو سوال پوچھنے کی دعوت دے گا سوالوں کے جواب دے کر ان کو مطمئن کرے گا اس کے لئے انفار میشن ٹیکنا لو جی کی جدید سہو لیات مہیا کی جائینگی ان سہو لیات کی مدد سے پا کستان کی یو نیور سٹی کا را بطہ دنیا بھر کی یونیور سٹیوں کے ساتھ ساتھ منسلک ہو جا ئیگا اساتذہ بھی، طلباء اور طا لبات بھی فاصلے اور وقت کی قید سے آزاد ہو جائیں علم کی میراث عالمی سطح پر دستیاب ہو گی اور استفادہ کرنے والے جب چاہیں، جہاں چا ہیں جیسے چاہیں استفادہ کرسکیں گے پاکستان میں یہ سہو لت چینی حکومت اور چینی کی انجینئرنگ کمپنی کی وساطت سے آگئی ہے اس منصو بے میں چین کی طرف سے مسٹر چین چون اور پا کستان کی طرف سے پرو فیسر عمر ادریس مل کرکا م کر رہے ہیں ستمبر 2021میں منصو بے کا آغاز ہوا لیکن کورونا وبا کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی اب منصو بے کی تما مشینری چائنہ سے آگئی ہے 49شہروں میں 50یو نیورسٹیوں کا انتخا ب ہو چکا ہے جہا ں پا ک چائنہ اکنا مک کوریڈور (سی پیک) کے تحت اس منصو بے پر کام کیا جا ئے گا چائنہ اکنا مک نیٹ کی رپورٹ کے مطا بق اس منصو بے کے ذریعے پا کستان میں نظا م تعلیم کو نئی جہت دی جا ئیگی سسٹم کی بہتری کے ساتھ معیا رمیں بھی بہتری آئیگی اور پاکستان میں تعلیم حا صل کرنے والے طلباء‘ طالبات معروف معنوں میں گلو بل ویلیج کی شہریت کے اہل تصور کئے جا ئینگے۔ منصو بے کے چینی فوکل پرسن چین چون کا کہنا ہے کہ سمارٹ کلاس روم میں آن لا ئن حصول تعلیم کے ساتھ آف لائن اکتساب فن کی سہو لت بھی ملے گی اور دونوں سہولتیں بیک وقت حا صل ہونگی نیز چائنہ سے آنے والی ایڈوانس ٹیکنا لو جی کی مدد سے علم کے ذرائع کو کمپیو ٹر کے ذریعے حا صل کرنا اور دوسروں تک پہنچا نا آسان ہو جا ئے گا محتاط اندازے کے مطا بق نو مبر 2022تک پا کستان کی 50 یونیورسٹیاں دنیا بھر کی یو نیور سٹیوں کیساتھ منسلک ہو جائیں گی‘اس وقت یہ سہو لت ہری پور میں واقع پا ک آسٹریا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنا لو جی میں مو جود ہے جہاں دو سمارٹ کلاس روم مہیا کئے گئے ہیں پاک چائنہ تعاون سے پبلک سیکٹر کی 50 یونیورسٹیوں میں 100سمارٹ کلا س روم قائم کی جا ئینگی اور یہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں بڑے انقلاب کا پیش خیمہ ہو گا نیا منصو بہ میں نے  اپنے استاد گرامی کو دکھا یا تو کہنے لگا 100سالوں میں ہم کہاں سے کہاں پہنچ گئے‘ 1922ء میں سکول‘ کالج اور یونیورسٹی کا نام کسی نے نہیں سنا تھا پھر یونیورسٹیوں کی سہو لتیں مل گئیں اب سو سال بعد سمارٹ کلاس روم کے نا م سے جو نمو نہ آیا ہے یہ نمونہ ہمارے بچوں کو کلاس روم میں بیٹھے بیٹھے دنیا بھر کی یونیورسٹیوں کے ما یہ نا ز پرو فیسروں سے استفادے کا مو قع فراہم کریگا اسے کہتے ہیں خدا دے اور بندہ لے۔