تربت سے خاتون خودکش بمبار ساتھی سمیت گرفتار، سنسنی خیز انکشافات 

اسلام آباد:ترجمان بلوچستان حکومت فرح عظیم شاہ نے انکشاف کیاہے کہ سی ٹی ڈی اور حساس اداروں  نے خودکش حملے کی منصوبہ بندی پر تربت سے نورجہان نامی  ایک خاتون کو ساتھی سمیت گرفتارکرلیاہے۔

ملزمان کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم  بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی مجید بریگیڈ سے ہے، ان کے قبضے سے خود کش جیکٹ،کلاشنکوف، بارودی مواد اور دستی بم برآمد کئے گئے۔ 

 بدھ کو پریس کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے  فرح عظیم  نے کہاکہ سی ٹی ڈی اور حساس اداروں  نے  16مئی کومشترکہ کارروائی کی جس میں ایک  خاتون دہشتگرد  نور جہاں اور ان کے ساتھی کو گرفتارکیاگیا ہے۔تربت میں  ایک مکان سے خاتون کو ساتھی سمیت پکڑا گیا۔

ترجمان کے مطابق کارروائی کے دوران گرفتار خاتون کی ساتھی وحیدہ اس وقت گھر میں موجود نہیں تھی تاہم تفتیش میں مزید نام سامنے آئے ہیں۔

فرح عظیم کا کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران مزید خواتین کے نام سامنے آئے ہیں جن میں وحیدہ، فہمیدہ، حمیدہ تین خواتین کے نام شامل ہیں۔

 انہوں نے بتایاکہ خاتون کے قبضے سے خود کش جیکٹ،کلاشنکوف، 9کلو بارودی مواد،6ہینڈ گرینیڈ برآمدہوئے ہیں۔

ترجمان بلوچستان حکومت  نے مزید  بتایاکہ پہلے معصوم نوجوانوں کو اپنے وطن کیخلاف استعمال کیا جاتا تھا مگر اب مجید بریگیڈ خواتین کو خودکش حملوں کیلئے تیار کررہی ہے اور بلوچ خواتین کو بھی دہشتگردی میں استعمال کیا جارہاہے۔

فرح عظیم شاہ نے بتایاکہ ایسی کارروائیوں میں استعمال ہونے والی خواتین اور بچوں کے برین واش کیے جاتے ہیں، فرح عظیم  نے مزید کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی، بے امنی پھیلانے میں غیرملکی طاقتیں ملوث ہیں، سیکیورٹی ادارے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کارروائیاں کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نورجہاں نے اعتراف کیا ہے کہ اسے باقاعدہ پیسے فراہم کئے جاتے تھے اور ندیم نامی شخص دبئی سے نورجہاں کو پیسے بھیجتا تھا۔ 

مزید کہا بھارت اور را پاکستان میں عدم استحکام پھیلانا چاہتے ہیں، کوئی برطانیہ تو کوئی خلیجی ملک میں بیٹھ کر دہشتگردی کرارہاہے۔ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ وزیراعلی بلوچستان نے تمام شرپسندوں کو قومی دھارے میں شمولیت کی دعوت دی ہے۔