لاہور کے علاقے شادباغ سے دن دیہاڑے دسویں کلاس کی طالبہ کو گن پوائنٹ پر اغوا کرلیا گیا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے طالبہ کو آج ہی بازیاب کرانے کا حکم دے دیا۔
پولیس کے مطابق 17 سالہ عشاء ذوالفقار اپنے بھائی کے ساتھ دسویں کلاس کا امتحان دے کر گھر آ رہی تھی کہ گھر کے راستے میں چار مسلح اغوا کاروں نے اسلحہ کے زور پر طلبہ کو اغوا کرلیا۔
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سفید رنگ کی گاڑی میں سوار چار مسلح اغوا کاروں نے طالبہ کو اغوا کیا۔
ملزمان لڑکی کو گن پوائنٹ پر زبردستی گاڑی میں ڈال کر فرار ہوئے، بھائی عامر نے مزاحمت کی لیکن مسلح شخص نے اس کو جان سے مارنے کے لیے پسٹل تانی اور گول باغ کی جانب فرار ہوگئے۔
پولیس نے والد ذوالفقار علی کی مدعیت میں عابد الیاس سمیت تین افراد پر مقدمہ درج کرلیا۔
اس سے قبل، سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی سٹی سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعہ کی مکمل تحقیقات کی ہدایت کر دی۔
سی سی پی او نے سی سی ٹی وی کیمروں اور شواہد کی مدد سے اغوا میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کا شاد باغ کے علاقے سے طالبہ کے اغوا کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ طالبہ کی جلد از جلد بحفاظت بازیابی یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔
حمزہ شریف کا کہنا تھا کہ طالبہ کے اغوا میں ملوث ملزمان کو فی الفور قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
خبریں منظرعام پر آنے پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی نے بھی واقعے کا نوٹس لے لیا اور آئی جی پنجاب کو طالبہ کی بازیابی کا حکم دے دیا۔
رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کے ذریعے آئی جی پنجاب کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ شام 6 بجے تک طالبہ کو بازیاب کرکے لاہور ہائیکورٹ میں رپورٹ پیش کی جائے۔