فلم جگ جگ جیو کی کہانی بھی چوری کی نکلی

ممبئی: پاکستان کے نامور گلوکار ابرابرالحق کے مشہور گانے’’نچ پنجابن ‘‘ کو چوری کرنے کے بعد کرن جوہر پر فلم کی کہانی چوری کرنے کا بھی الزام عائدکر دیا گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک بھارتی مصنف کی جانب سے بیان سامنے آیا ہے کہ کرن جوہر اور دھرما پروڈکشن نے اس کی لکھی کہانی کو کاپی کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وشال اے سنگھ نامی مصنف نے دعویٰ کیا ہے کہ معروف بالی ووڈ ہدایتکارو پروڈیوسر کرن جوہراور دھرما پروڈکشن نے ’جگ جگ جیو‘ کے لیے ان کی لکھی ہوئی فلم ’’بنی رانی ‘‘کے عنوان سے کہانی کی اسکرپٹ کوچرایا ہے۔

وشال سنگھ نے ٹوئٹر پر اپنے اسکرپٹ کے اقتباس کے ساتھ ٹوئٹس کا ایک سلسلہ شیئر کیا جو اس نے دھرما پروڈکشن کو بھیجے تھے۔

مصنف نے دعویٰ کیا کہ اس نے بنی رانی کے عنوان سے اپنے اسکرپٹ کے اقتباسات دھرما پروڈکشن کو بھیجے ہیں، جبکہ اسے پروڈکشن ہاؤس سے جواب بھی موصول ہوا، وشال سنگھ نے دعویٰ کیا ہےکہ اس کی اسکرپٹ کو دھرم نے جگ جگ جیو کی شکل میں ایک فلم میں تبدیل کر دیا ہے۔

وشال نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں کرن جوہر اور دھرما پروڈکشن کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ’’ میں نے 2020 میں اپنی کہانی بنی رانی کے نام سے اسکرین رائٹرز ایسوسی ایشن انڈیا سے رجسٹرڈ کروائی تھی ، جس کے بعد میں نے فروری 2020 میں دھرما پروڈکشن کو ایک آفیشل میل بھی کی تھی تاکہ مجھے فلم کو پروڈیوس کرنے کا موقع مل سکے جس پر مجھے دھرما کی جانب سے جواب بھی موصول ہوا، اور اب انہوں نےمیری کہانی چوری کر کے جگ جگ جیو بنالی‘‘۔

وشال سنگھ نے یہ بھی کہا کہ ہندی فلم انڈسٹری میں کئی ایسے واقعات ہیں جہاں مصنف کی جانکاری کے بغیر اسکرپٹ کا استعمال کیا جاتا ہے۔

تاہم وہ ان کی بددیانتی کے خلاف آواز اُٹھائیں گے، انہوں نے کرن جوہر کواپنے ٹوئٹ میں ٹیگ کرتے ہوئے کہا ’’ اگر کرن جوہر سچے ہیں تو انہیں اور دھرما پروڈکشن کومیرے خلاف کارروائی کرنی چاہیے‘‘مصنف وشال سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ کرن جوہر کو چاہیے کہ وہ ‘سچائی اور مفاہمت کا عمل’ شروع کریں۔

یاد رہے کہ کرن جوہر کی ہدایتکاری اور دھرما پروڈکشن کے بینر تلے بننے والی فلم جگ جگ جیو کو 24 جون 2022 کو ریلیز کر دیا جائے گا جس میں وورن دھون ، کیارہ اڈوانی، انیل کپور اور نیتو کپور مرکزی کردار نبھاتے نظر آئیں گے۔