کا لا م کر کٹ سٹیڈیم 

اچھی خبروں میں سے ایک خبر یہ ہے کہ کر کٹ کو بڑے شہروں سے چھوٹے قصبوں اور سیا حتی مقامات کی طرف لا یا جا رہا ہے اس سلسلے میں کئی مقا ما ت پر سپورٹس کمپلیکس تعمیر کئے جا رہے ہیں سوات کے پُر فضا مقا م کا لا م میں کر کٹ سٹیڈیم کی تعمیر کیلئے فیز یبلیٹی سٹڈی ہو چکی ہے، 341کنا ل زمین کی خریداری کا کام مکمل ہو چکا ہے اور سٹیڈیم کی تعمیر کا ٹینڈر بھی جا ری ہو چکا ہے اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی اجلا س کی صدارت کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ محمود خا ن نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ تعمیراتی کا م کا معیار ہر لحا ظ سے تسلی بخش ہو نا چا ہئے، معیار پر سمجھو تہ ہر گز قابل قبول نہیں ہو گا اس موقع پر معمول کی بریفنگ میں اجلا س کو بتا یا گیا کہ کالام کر کٹ سٹیڈیم ہر لحاظ سے منفرد سٹیڈیم ہو گا‘کا لام کا پُر فضا مقا م سر بفلک پہاڑوں کے نظا رے، فلک سیر کی برف پوش چوٹی کے دامن میں دیار کے جنگلات کے مناظر کیساتھ معتدل آب و ہوا کھلا ڑیوں اور تما شا ئیوں کیلئے مسحور کن ما حول فراہم کر یگی پا کستان میں کر کٹ کا مو سم مئی کے مہینے میں ختم ہوتا ہے۔
 کا لا م کر کٹ سٹیڈیم کی وجہ سے یہ سیزن نو مبر تک جا ری رہے گا پا کستان کرکٹ بورڈ کو 6مہینے مزید میسر آئینگے جو کر کٹ کے مستقبل کیلئے نیک فال ثابت ہو گا۔بتدائی تخمینوں کے مطا بق کا لا م کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیر دو سالوں میں مکمل ہو گی اور اس پر 2ارب کی لا گت آئیگی سٹیڈیم کی نمایاں بات یہ ہے اس میں 6000 تماشائیوں کیلئے سیمنٹ اور سریا کی جگہ لکڑی کے انکلو ژر اور گیلریاں نصب کی جائینگی یوں اپنے حسن اور ساد گی کے اعتبار سے یہ دنیا کا منفرد سٹیڈیم ثا بت ہو گا اس کے تکمیل کے بعد سوات کو کر کٹ کے شائقین کا مر کز نگا ہ کی حیثیت حا صل ہو گی، بیرونی ممالک کی ٹیمیں بھی کا لا م کر کٹ سٹیڈیم میں خصوصی دلچسپی ظا ہر کریں گی صو با ئی حکومت کے ذمہ دار حکام نے اپنی بریفنگ میں چند امور کی طرف خصوصی اشارہ کیا ہے۔
 ان میں سوات کے کا نجو ائیر پورٹ کو خصو صی اور عمو می پرواز وں کی سہولت کیلئے کھو لنے کا معا ملہ اور سوات موٹر وے کے اگلے فیز کو کا لا م تک پہنچا نے کا منصوبہ بھی ہے ان منصو بوں سے کھلا ڑیوں اور تما شا ئیوں کیلئے کا لا م کے سفر میں آسا نیاں پیدا ہو نگی مقامی لو گوں اور دیگر سیا حوں کو بھی فا ئدہ ہو گا حکام نے صو بائی حکومت کی تو جہ کھلا ڑیوں اور تما شا ئیوں کی رہا ئش کیلئے چار ستاری اور پنچ ستاری ہو ٹلوں کی تعمیر کی طرف بھی مبذول کرائی ہے یہ ایسا شعبہ ہے جس میں نجی شعبے کی سر ما یہ کاری کے وسیع امکا نا ت ہیں، ملک کے بڑے بڑے ہو ٹل چینز نے اگر اپنے سرما یے کا رُخ، مری اور گلگت کی طرح سوات اور کا لا م کی طرف موڑ دیا تو علا قے میں معا شی انقلا ب آئے گا۔
 روز گار کے زبردست مواقع پیدا ہونگے لو گوں کے ذرائع آمدن میں بے تحا شا اضا فہ ہو گا اور فی کس آمدنی کے لحا ظ سے سوات بھی لاہور یا کر اچی کا مقا بلہ کریگا ترقی یافتہ مما لک نے معیشت کی منصو بہ بندی میں دیہی علا قوں اور سیا حتی مقا مات کو بڑے شہروں کے برابر اہمیت دی ہے چین کا جنوب مغربی پہاڑی علا قہ تاشقر غن بہت دور دراز مقا م ہے بیجنگ سے 6000 کلو میٹر دور ہے مگر تاشقرغن میں ائیر پورٹ اور مو ٹر وے کی سہو لیات کو دیکھ کر اس پہاڑی مقا م پر بیجنگ اور شنگھا ئی جیسے بڑے شہروں کا گما ن ہو تا ہے اس طرح تر کی اور ملا ئشیا نے بھی مضا فاتی علا قوں کو مر کزی شہروں کے برابر اہمیت دی ہے اس تنا ظر میں کالا م کر کٹ سٹیڈیم کا منصو بہ خو ش آئند ہے۔