پاکستان ویسٹ انڈیز‘ایک روزہ میچوں کی تاریخ ویسٹ انڈیز کی ٹیم 3 ون ڈے انٹرنیشنل کی سیریز کیلئے پاکستان پہنچ گئی ہے۔ ان تینوں میچوں میں سے ایک میچ آج کھیلا جار ہاہے جبکہ 10 اور 12 جون کوبھی میچ ہوں گے۔ اس سیریز کے لیے پاکستان کی ٹیم بابر اعظم کی قیادت میں بہترین دستیاب کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جبکہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم سے کئی اہم کھلاڑی غائب ہیں۔ اس وجہ سے مہمان ٹیم میزبان ٹیم کے مقابلے میں زیادہ مضبوط دکھائی نہیں دیتی ہے۔اگر ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز میچوں کا جائزہ لیا جائے تو ویسٹ انڈیز کا ریکارڈ بہتر نظر آتا ہے۔ اب تک دونوں ممالک کے درمیان 134 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے جاچکے ہیں جن میں سے پاکستان نے 60 میچوں میں کامیابی حاصل کی جبکہ ویسٹ انڈیز نے 71 میچ جیتے اس کے علاوہ 3 میچ ٹائی بھی ہوئے۔ یوں پاکستان کی جیت کا تناسب 45.89فیصد رہا جبکہ مخالف ٹیم نے 54.11 فیصد کا تناسب حاصل کیا۔
پاکستان کا ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک اننگ میں زیادہ سے زیادہ سکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 337 رنز کا ہے جو اس نے 2 اکتوبر 2016 کو شارجہ (متحدہ عرب امارات) میں بنایا جبکہ ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف ایک اننگ میں سب سے زیادہ سکور 28 جنوری 2005 کو آسٹریلیا میں ایڈیلیڈ کے میدان پر 4 وکٹوں کے نقصان پر 339 رنز کا بنایا۔پاکستان کا ویسٹ انڈیز کے خلاف کم سے کم سکور صرف 43 رنز ہے جو اس نے 25 فروری 1993 کو جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹان میں بنایا تھا جبکہ پاکستان کے خلاف ویسٹ انڈیز کا سب سے کم سکور 98 رنز ہے جو اس نے 14 جولائی 2013 کو بنایا تھا۔دونوں ٹیموں کا ایک میچ میں سب سے زیادہ مجموعی سکور 13 وکٹوں کے نقصان پر 620 رنز کا ہے۔
یہ سکور ان دونوں ٹیموں نے ایڈیلیڈ میں 28 جنوری 2005 کو بنایا تھا۔ ان دونوں ٹیموں کا میچ میں سب سے کم مجموعی اسکور 13 وکٹوں پر 88 رنز کا ہے جو انہوں نے کیپ ٹان میں 25 فروری 1993 کو بنایا تھا۔پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف رنز کے لحاظ سے سب سے بڑی فتح 19 اکتوبر 1999 کو شارجہ میں حاصل کی جب اس نے مخالف ٹیم کو 138 رنز سے شکست دی جبکہ وکٹوں کے لحاظ سب سے بڑی کامیابی 23 مارچ 2011 کو میرپور، بنگلا دیش میں 10 وکٹوں سے حاصل کی۔ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف رنز کے لحاظ سے سب سے بڑے مارجن سے کامیابی 150رنز سے کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں 21 فروری 2015 کو حاصل کی جبکہ وکٹوں کے لحاظ سے سب سے بڑی فتح 10 وکٹوں کی ہے جو اس نے 2 مرتبہ حاصل کی۔ پہلی مرتبہ 23 فروری 1992 کو میلبورن، آسٹریلیا میں اور دوسری مرتبہ اپنے ہوم گراونڈ میں 5مئی 2011 کو‘پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 21اکتوبر 1991 کو شارجہ میں صرف ایک رنز سے شکست دی جو مہمان ٹیم کے خلاف رنز کے لحاظ سے سب سے کم مارجن سے کامیابی ہے جبکہ وکٹوں کے لحاظ سے بھی فتح کا سب سے کم مارجن صرف ایک وکٹ کا ہے جو اس نے لاہور میں 16 اکتوبر 1987 کو حاصل کیا۔
ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 2 مئی 2011 کو برج ٹاؤن، بارباڈوس میں صرف ایک رنز سے شکست دی جبکہ وہ صرف ایک وکٹ کے مارجن سے پاکستان کو 4 مرتبہ ہرا چکا ہے۔ پہلی مرتبہ 11 جون 1975 کو برمنگھم، انگلینڈ میں، دوسری بار 16 جنوری 1982 کو برسبین، آسٹریلیا میں، تیسری دفعہ 28 جنوری 1984 کو آسٹریلیا ہی کے شہر ایڈیلیڈ میں اور چوتھی مرتبہ 17 اکتوبر 1991 کو شارجہ میں پاکستان کو صرف ایک وکٹ سے شکست دی۔پاکستان کی جانب سے ویسٹ انڈیز کے خلاف سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین جاوید میانداد ہیں جنہوں نے 64 ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں 33.85 کی اوسط سے ایک ہزار 930 رنز بنائے جبکہ ویسٹ انڈیز کی طرف سے پاکستان کے خلاف ڈیسمنڈ ہینز نے 65 میچ کھیلے اور 41.92 کی اوسط سے 2 ہزار 390 رنز سکور کیے۔پاکستان کی طرف سے ویسٹ انڈیز کے خلاف سب سے بڑی انفرادی اننگز سعید انور نے کھیلی۔ انہوں نے یکم نومبر 1993 کو شارجہ میں 131 رنز بنائے۔ اسی طرح ویسٹ انڈیز کی جانب سے برائن لارا نے 28 جنوری 2005 کو ایڈیلیڈ میں 156 رنز اسکور کیے۔پاکستان کے خلاف ویسٹ انڈیز کی طرف سے سب سے زیادہ انفرادی سنچریاں بھی برائن لارا نے ہی بنائیں۔
انہوں نے کل 48 میچوں میں 5 سنچریاں سکور کیں۔ اسی طرح پاکستان کی جانب سے یہ ریکارڈ موجودہ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے قائم کیا۔ وہ اب تک ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گئے 7 میچوں میں 4 سنچریاں سکور کرچکے ہیں۔پاکستان کی جانب سے ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ میچوں میں سب سے زیادہ رنز جاوید میانداد نے بنائے ہیں ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ میچوں میں سب سے زیادہ نصف سنچریاں بنانے والے پاکستانی بیٹسمین انضمام الحق ہیں جنہوں نے 48 ون ڈے انٹرنیشنل میں 13نصف سنچریاں اسکور کیں۔ ویسٹ انڈیز کے ڈیسمنڈ ہینز پاکستان کے خلاف 65 میچوں میں 18 نصف سنچریاں سکور کرچکے ہیں۔ویسٹ انڈیز کے خلاف کسی ایک سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے پاکستانی بیٹسمین بابر اعظم ہیں جنہوں نے 17-2016 میں صرف 3 میچ کھیل کر 120 کی اوسط سے 360 رنز سکور کیے جبکہ ویسٹ انڈیز کی طرف سے رچی رچرڈسن نے 05-2004 میں آسٹریلیا میں 5 میچ کھیل کر 80.25 کی اوسط سے 321رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر وسیم اکرم ہیں جنہوں نے 64 میچوں میں 25.57 کی اوسط سے 89 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ویسٹ انڈیز کی طرف سے پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بالر کرٹلی ایمبروز ہیں جنہوں نے 44 ون ڈے انٹرنیشنل کھیل کر 21.34 کی اوسط سے 69 وکٹیں حاصل کیں۔پاکستان کی طرف سے ویسٹ انڈیز کے خلاف اننگ میں بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ شاہد آفریدی نے کیا ہے۔ انہوں نے 14 جولائی 2013 کو صرف 12 رنز کے عوض7 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ویسٹ انڈیز کی جانب سے پاکستان کے خلاف ای این بشپ نے بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے 25 رنز کے دے کر وکٹیں لیں۔وسیم اکرم نے پاکستان کی جانب سے ویسٹ انڈیز کے خلاف میں ایک روزہ میچوں میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں۔اس وقت اگرچہ ویسٹ انڈیز کا پلڑہ بھاری ہے تاہم قومی ٹیم کی کارکردگی بہترین ہے اس لئے قومی ٹیم کے لئے سیریز جیتنا مشکل کام نہیں اور کامیابی یقینی ہے۔