پاک امریکا تعلقات کو آگے بڑھانا اولین ترجیح ہے: امریکی سفیر

اسلام آباد: پاکستان میں امریکا کے نئے سفیر ڈونالڈ بلوم نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کی بحالی کے لیے پوری طرح تیار ہیں ،جبکہ اس حوالے تمام غلط فہمیاں دور کرنے کے لیے پاکستانی معاشرے کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کے ذریعے معاملات آگے بڑھ سکتے ہیں۔

میڈیا ذرائع کے مطابق گزشتہ ماہ پاکستان میں تعینات ہونے والے امریکی سفیر ڈونالڈ بلوم نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے حکومت تبدیل کرنے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت واضح ہے کہ کوئی امریکی عہدیدار ایسے کسی اقدام میں ملوث نہیں۔

پاکستان میں 4 سال بعد کُل وقتی سفیر تعینات ہونے والے ڈونالڈو بلوم نے کہا کہ امریکا کے بارے میں منفی جذبات اور غلط فہمیاں دور کرنے کے لیے پاکستانی معاشرے کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت ضروری ہے۔

اس موقع پر ڈونالڈو بلوم نے پاکستانی حکومت سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز جیسے سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی اور نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے دو طرفہ تعلقات کی بحالی کے لیے کام کرنے کا اظہار کیا ہے۔ ان کے بقول اسی چیز کے ذریعے معاملات آگے بڑھ سکتے ہیں۔

امریکی سفیر نے اپنے ورک پلان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے اعتراضات اور مؤقف کو بغور سنیں گے، سمجھیں گے اور ان پر امریکی نظریات اور پوزیشن واضح کریں گے۔ اس تمام گفتگو کو امریکا میں  موجود حکام تک بھی پہنچائیں گے۔

امریکا میں وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو سے ملاقات پر ڈونالڈو بلوم نے کہا کہ وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں طے شدہ ایجنڈے کی بنیاد پر “متعدد فالو اپ” کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

ڈونالڈو بلوم نے ان تمام اقدامات کی روشنی میں اس امید کا اظہار کیا کہ وہ جلد پاکستان میں امریکی سیاحوں کو خوش آمدید کہیں گے۔

امریکی سفیر ڈونالڈو بلوم نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا کہ ’’ انسداد دہشت گردی میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے امریکا افغانستان کے قریب ڈرون اڈے تک رسائی پر پاکستان کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے؟