سری لنکن سرکاری ملازمین کو ہر ہفتے اضافی چھٹی کرکے فصلیں اگانے کی ہدایت

کولمبو :معاشی مشکلات کے شکار ملک سری لنکا نے سرکاری ملازمین کو ہر ہفتے ایک اضافی چھٹی دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ وہ ملک میں اشیائے خوردونوش کی قلت دور کرنے کے لیے اپنے گھروں میں فصلیں اگائیں۔

سری لنکا کو درپیش معاشی بحران کی وجہ سے متعدد اشیائے خوردونوش کی قلت ہوگئی ہے، ایندھن اور ادویات دستیاب نہیں جبکہ مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث عوام کے لیے خوراک کا حصول مشکل ہوتا جارہا ہے۔

سری لنکن کابینہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں سرکاری ملازمین کو ہر جمعے ایک اضافی چھٹی دینے کا اعلان کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ کاروباری ہفتے میں ایک اضافی چھٹی سے سرکاری ملازمین کو اپنے گھروں کے احاطے میں زرعی کام کرنے میں مدد مل سکے گی۔

بیان کے مطابق یہ اضافی چھٹی مستقبل قریب میں خوراک کی قلت کا حل ثابت ہوگی جبکہ اس سے ایندھن کی کھپت میں کمی لانے میں بھی مدد ملے گی۔

اقوام متحدہ نے کچھ دن پہلے خبردار کیا تھا کہ سری لنکا کو سنگین انسانی بحران کا سامنا ہوسکتا ہے اور 2 کروڑ 20 لاکھ کی آبادی والے اس ملک میں ہر 5 میں سے 4 افراد کو کم از کم ایک وقت کا کھانا چھوڑنا پڑسکتا ہے۔

اب سری لنکن حکومت کے منصوبے کے تحت اگلے 3 ماہ تک سرکاری ملازمین کو ہر جمعے اضافی چھٹی دی جائے گی جس کی تنخواہ نہیں کاٹی جائے گی، مگر اس فیصلے کا اطلاق ضروری سروسز کے عملے پر نہیں ہوگا۔

حکومت نے یہ بھی کہا کہ کہ سرکاری شعبوں کے 15 لاکھ ملازمین میں سے جو افراد بیرون ملک جاکر روزگار تلاش کرنا چاہتے ہیں، انہیں 5 سال کی بغیر تنخواہ کی چھٹیاں دی جائیں گی، جس دوران ان کی پنشن اور سنیارٹی متاثر نہیں ہوگی۔

اس فیصلے کا مقصد بظاہر ترسیلات زر میں اضافہ کرنا ہے کیونکہ سری لنکا کو درآمدات کے لیے ڈالرز کی کمی کا بھی سامنا ہے۔

خیال رہے کہ سری لنکا 51 ارب ڈالرز کے غیرملکی قرضوں کے باعث دیوالیہ ہوگیا تھا اور اس وقت آئی ایم ایف سے مذاکرات کررہا ہے۔