1914ء میں مہتر چترال شجا ع الملک نے اپنے پہلے دورہ شندور کے مو قع پر گوپیس کے راجہ مراد خان اور پو لو کے کھلا ڑیوں کو شندور آکر چترال کے مقا بلے میں پو لو کھیلنے کی دعوت دی اس سے پہلے چترال کی وادی لا سپور اور مستوج کے کھلاڑی شندور میں پو لو کھیلا کر تے تھے 1876ء میں برٹش آفیسر کرنل ویلیم لا کہارٹ اور میجر بڈالف گلگت سے براستہ شندور چترا ل آئے تو امان الملک نے اپنے بیٹے سردار نظا م الملک کو لنگرکے مقا م پر اپنی حد بندی میں انکے استقبال کیلئے بھیجا لا کہارٹ پیپر ز میں اس کی تفصیل دی گئی ہے، شندور کی جھیل کے کنارے کیمپ لگا یا گیا تھا، رات کو محفل مو سیقی منعقد ہوئی، اگلے دن لا سپور اور مستوج کے کھلا ڑیوں نے سردار نظا م الملک کی سر براہی میں پو لو کا میچ کھیلا لاکہارٹ نے سردار نظا م الملک کی زند ہ دلی کا خاص طورپر ذکر کیا ہے‘ 1890ء میں سردار نظام الملک نے پھنڈر میں چترال اور گلگت کے کھلاڑیوں کا شرطیہ میچ رکھا فارسی کے شاعر معظم خان اعظم متوفی 1910ء نے اس میچ کے کھلاڑیوں کی تر جما نی کر تے ہوئے رجزیہ اشعار میں اس واقعے کو محفوظ کیا ہے‘یہ میچ گلگت نے 12گو ل سے جیتا چترال کی ٹیم کوئی گو ل نہ کر سکی کھلا ڑیوں میں چترال کی طرف سے شاہ بمبور، فتح علی شاہ، مبارک شاہ اور گلگت کی طرف سے خداداد، علی داد قابل ذکر ہیں‘1895ء میں شجا ع الملک کی تخت نشینی ہوئی‘ اُس وقت انکی عمر 13 سال تھی تخت نشینی کے 19سال بعد 1914ء میں شجا ع الملک نے شندور کا پہلا دورہ کیا، کوغذی، برینس، ریشن، سنوغر‘ مستوج اور ہر چین میں پولو کھیلنے کے بعد شجاع الملک 20جو لا ئی کو شندور پہنچے ہر چین سے انہوں نے گوپیس کے گور نر راجہ مراد خا ن کو شندور آنے کی دعوت دی‘22جو لا ئی کے دن شہزادہ دلا رام خا ن کو گورنر گو پیس کے استقبال کے لئے اپنی حد بندی لنگر بھیجا لنگر سے شندور پہنچنے کے بعد 23جو لا ئی کو گو پیس اور چترال کی ٹیموں کے درمیان شر طیہ میچ ہوا جو برابر رہا اگلے دن پھر میچ ہوا جسے چترال نے جیت لیا، چترال کی ٹیم میں سر فراز شاہ، امیر آوی، فیروز ہ دیواں بیگی، شادونی لا ل اور شا بمبور حا کم کھیلتے تھے گوپیس کی ٹیم راجہ مراد خا ن کی کپتا نی میں کھیل رہی تھی‘وقائع نویس کی حیثیت سے مرزا محمد غفران مہتر چترال کے ہمراہ تھے تاریخ چترال فارسی مطبوعہ 1920ء میں اس دورے کی تفصیلات آئی ہیں مہتر چترال شجا ع الملک نے اس دورے میں شندور پو لو گراونڈ ماہو ران پاڑ کے گرد واقع ٹیلوں کے دامن میں دو فٹ دیوار تعمیر کروائی جو خشک پتھروں سے بنا ئی گئی چھوٹی جھیل کے کنا رے اپنے لئے گر ما ئی بنگلہ تعمیر کر نے کی بنیاد رکھی جو دوسال بعد تعمیر ہوئی مہتر چترال کو لنگر کے مقا م پر چترال اور غذر کی حد بندی بھی دکھائی گئی‘ 1904میں ٹیلیفون لا ئن بچھا تے وقت لنگر تک چترال سے دیار کی لکڑی کے کھمبے نصب کئے گئے تھے غذر کے علا قے میں گوپیس GUPISسے لا ئے ہوئے سفید کے کھمبے نصب تھے شندور میں قیا م کے دوران رمضا ن کا مہینہ آیا مہتر چترال کے کیمپ میں تراویح اور ختم قرآن کا اہتما م کیا گیا شندور ایریا ڈویلپمنٹ اینڈ کنزرویشن آرگنائزیشن تاریخ چترال سے شندور کا باب اور روزنامچہ اردو تر جمہ کیساتھ بہت جلد شائع کرے گی جس میں لا سپور کے عما ئدین صوبیدار میر خان‘ صوبیدار سکندر خا ن، ملکی اثقال، شیر احمد خا ن‘ صوبیدار جا نا ن، مراد جملدار، درویش پنا ہ‘ حلا وت شاہ اثقال، صوبیدار ولا یت خا ن اور دیگر معتبرات کی خد مات کا ذکر ہے۔
اشتہار
مقبول خبریں
روم کی گلیوں میں
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ترمیم کا تما شہ
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ثقافت اور ثقافت
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
فلسطینی بچوں کے لئے
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
چل اڑ جا رے پنچھی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ری پبلکن پارٹی کی جیت
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
10بجے کا مطلب
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
روم ایک دن میں نہیں بنا
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
سیاسی تاریخ کا ایک باب
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی