روس کا یوکرین کے مشرقی شہر لسچانسک پر بھی قبضے کا دعویٰ

ماسکو: روس نے یوکرین کے مشرقی شہر لسچانسک پر بھی قبضہ کرنے کا دعویٰ کردیا۔

روسی دعویٰ کو مستردکرتے ہوئے یوکرینی فورسز کا کہنا ہے کہ شہر میں شدید لڑائی جاری ہے مگراس پر ابھی بھی ان کا ہی کنٹرول ہے۔ 

غیرملکی میڈیا کے مطابق لوہانسک خطے میں لسچانسک آخری شہر ہے جو اب تک یوکرین کے کنٹرول میں ہے اور اس کا چھن جانا روس کے لیے ایک اور اہم کامیابی تصور ہو گی۔

روس نے گذشتہ ماہ اس کے نواحی شہر سیوردونیٹسک پر قبضہ کیا تھا۔ روسی میڈیا پر لوہانسک کی ملیشیا کو لیسی چانسک کی سڑکوں پر پریڈ اور پرچم لہراتے ہوئے دکھایا گیا تاہم یوکرین کے نیشنل گارڈ کے ترجمان رسلن موزیچک نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ شہر اب بھی ان کے کنٹرول میں ہے۔

’لیسی چانسک کے قریب شدید لڑائیاں جاری ہیں۔ خوش قسمتی سے شہر کا محاصرہ نہیں ہوا اور یوکرینی فوج کے کنٹرول میں ہے۔انہوں نے کہا کہ لیسی چانسک، بخموت اور خارکیو میں سب سے زیادہ مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔بحیرہ اسود کے قریبی علاقوں میں زوردار دھماکے سنے گئے۔ 

جنوبی علاقے میکولیؤ کے میئر نے شہریوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کی ہے۔دھماکوں کے بارے میں روس کا کہنا ہے کہ اس نے فوج کی کمانڈ پوسٹوں کو نشانہ بنایا ہے۔

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ ’روس کے خلاف کامیابی حاصل کرنے کے لیے راستہ مشکل ہو گا لیکن عوام اپنے عزم کو برقرار رکھیں اور دشمن کو نقصان پہنچائیں یوکرین نے مغرب سے مزید ہتھیاروں کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی فوج کو روسی فوج نے بھاری ہتھیاروں سے شکست دی ہے۔