ہاڑ کا مہینہ اس طرح گزرا کہ جیسے ساون ہو حبس اور بارشیں جون کے اواخر اور جولائی کے اوائل میں اپنے عروج پر تھیں کلائمٹ چینج کے منفی اثرات نے تو پوری قوم کو جیسے نفسیاتی مریض بنا دیا ہو اوپر سے رہی سہی کسر بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے پوری کر دی ہے۔اب آ گے خدا خیر کرے ابھی گرمی کے جولائی اور اگست کے سالم مہینے پڑے ہوئیہ ہیں۔ گو بھادوں کے ماہ میں اگر دن گرم ہوتے ہیں تو راتیں کم از کم از کم خنک ہو جاتی ہیں۔ تیل سے بجلی بنانے کا عمل بہت مہنگا ہے جس کے ہم متحمل نہیں ہو سکتے۔ پانی سے جو بجلی بنے وہ سستی ھوتی ہے پر ڈیموں کی تعمیر پر کافی وقت لگتا ہے اورہم پہلے ہی کافی وقت ضائع کر چکے ہیں۔ تاہم ڈیموں کی تعمیر کے سلسلے کو تیز تر کرنا ہوگا اور ساتھ ہی ساتھ شمسی توانائی اور دیگر ہر ممکن ذرائع سے بجلی بنانے کے عمل کو بھی چابی دینا ہو گی۔ جو سیاسی پارٹی بھی آئندہ ایوان اقتدار میں ہو گی لوڈ شیڈنگ کا معاملہ اس کیلئے درد سرہوگا۔
لہٰذا تمام سیاسی رہنماؤں کو یک مشت ہو کر ملک کو فوراً توانائی کے بحران سے نکالنے کی صدق دل سے کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ روسی صدر پیوٹن کا یہ تازہ ترین بیان بڑا معنی خیز ہے کہ مغرب میں اگر دم ہے تو وہ روس کو میدان جنگ میں شکست دے کر دکھائے۔ یہ بات بھی اپنی جگہ البتہ ایک حقیقت ہے کہ یوکرین بھی روس کیلئے تر لقمہ ثابت نہیں ہوا اور اب تک اس نے روس کے خلاف جنگ میں ماسکو کو لوہے کے چنے چبوائے ہیں۔ بہر حال جب تک ان دو ممالک میں کشمکش رہے گی اور جب تک امریکہ وسطی ایشیا کے دوسرے ممالک میں مداخلت کر کے انہیں روس سے دوری اختیار کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا رہے گا۔
تیسری عالمگیر جنگ کے بادل دنیا کے سیاسی افق پر منڈلاتے رہیں گے۔عالمی منظر نامے پر ایک اور اہم واقعہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا مستعفی ہونا ہے۔ بورس جانسن اپنے وقت کے ایک اچھے صحافی تھے۔ انہوں نے انگلستان کے کئی معروف روزناموں کی ادارت بھی کی ہے انگلستان کی سیاست میں انہوں نے محنت شاقہ سے اپنے لئے جگہ بنائی تھی جس کی بنا پر وہ انگلستان کی کنزرویٹو پارٹی کے صدر منتخب ہوئے اور برطانیہ کے وزیراعظم بن گئے لیکن شومئی قسمت دیکھئے ان کا کیرئر بطور وزیر اعظم کوئی زیادہ مثالی ثابت نہ ہو سکا۔حالات کچھ ایسے بن گئے کہ انہوں نے عافیت اس بات میں سمجھی کہ وہ اپنی پارٹی کی صدارت اور برطانیہ کی وزارت عظمی سے استعفی دے کر سر دست ایک طرف ہو جائیں۔ سابق جاپانی وزیراعظم کا قتل بھی ایک انہونی سی بات ہے کیوں کہ جاپان کی سیاست فطری طور پر دہشت گردی کے رحجان سے دوسرے ممالک کے مقابلے میں قدرے بہتر اور تشدد کے واقعات سے پاک رہی ہے۔