کراچی ایک کاسمو پولیٹن cosmopolitan شہر ہے وہاں چونکہ معاش کے کئی ذرائع ہیں لہٰذا ملک بھر سے معاش کی تلاش میں وہاں لوگ جایا کرتے کسی کو کبھی یہ خیال تک نہ آ تا تھا کہ فلاں کا تعلق فلاں صوبے سے یا فلاں قوم سے ہے۔ سب ایک ہی لڑی میں جڑے ہوئے تھے پھر ہم نے دیکھا کہ اس شہر کی وحدت کو خراب کرنے کیلئے اس میں اس ملک کے دشمنوں نے عصبیت کا زہر گھولا لسانیت کو ہوا دی اس کے بعد کراچی کے امن کو جیسے کسی کی نظر کھا گئی ہو۔اورا س میں کوئی شک نہیں کہ جب اس کا امن تاراج ہوا تو اس کی معیشت پر بھی منفی اثر پڑا۔ کراچی میں حالیہ واقعات اور کشمکش افسوسناک ہے۔ لگ یہ رہا ہے کہ اس ملک کے وجود کے دشمن اس ملک کے اندر نفاق کا بیج ڈالنے میں سر گرم عمل ہیں ان کی سر کوبی کیلئے معاشرے کے تمام طبقوں اور تمام سیاسی عناصر کو یکجا ہو کر ان کا ہر میدان میں مقابلہ کرنا ہو گا اور آ پس کے فروعی اختلافات کو پس پشت ڈالنا ہو گا۔اب ایک اور مسئلے کی طرف آتے ہیں، ہر حکومت نے عوامی فلاح و بہبود کے بہت سارے منصوبے بنائے اور ان پر عمل در آمد بھی بڑی حد تک کیا گیا تاہم ملک سے غربت کا خاتمہ نہیں ہوسکا ہے اور غربت کی شرح بلند ہوتی گئی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ اس حوالے سے کوششیں اس وقت ہی ثمر آور ثابت ہو سکتی ہیں جب ان میں تسلسل ہو،کوئی بھی عوام دوست پالیسی اس وقت ہی سود مند رہتی ہے جب وہ اپنے انجام تک پہنچے اور اس پر عملدرآمد میں تسلسل کو یقینی بنایا جائے۔
یہ اچھی خبر ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمت کم ہونے کے فوائد عوام کو منتقل کئے جار ہے ہیں۔پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے بعد اب حکومت نے ریلوے اور پی آئی اے کے کرایوں میں کمی کا اعلان کردیا۔اس حوالے سے ایک ویڈیو بیان میں وفاقی وزیر ریلوے و ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد وزیراعظم پاکستان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان ریلویز اور پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے یہ فائدہ اپنے مسافروں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ریلویز کی میل/ایکسپریس کی اکانومی کلاس کے کرایوں میں 10 فیصد کمی کی جارہی ہے۔سعد رفیق نے کہا کہ اسی طرح پی آئی اے کی اندرونِ ملک تمام پروازوں کی دونوں کلاسوں پر کرایوں میں 10 فیصد رعایت دی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس رعایت کا اطلاق اگلے 30 روز کیلئے ہوگا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ واضح رہے کہ ریلویز میں 94 فیصد مسافر اکانومی کلاس میں سفر کرتے ہیں جبکہ پی آئی اے کے 90 فیصد اکانومی کلاس کے ہوتے ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے اس اقدام کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نجی ایئرلائنز کو بھی یہ ہدایت کرے گی کہ وہ اپنے کرایوں میں کمی کریں۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ صوبائی حکومتیں ٹرانسپورٹرز سے رابطہ کر کے ان کے کرایوں میں بھی کمی کے اقدامات کریں گی۔پٹرول کی قیمتوں میں عالمی مارکیٹ کے اثرات کو عوام تک منتقل کرنا اور انہیں ریلیف دینا یقینا ایک صائب فیصلہ ہے اور اس پر پی آئی اے اور ریلوے سے ہٹ کر دیگر شعبہ ہائے زندگی میں بھی عملدرآمد ہونا چاہئے، سب سے اہم عام ٹرانسپورٹ کے کرائے ہیں جو پٹرول کی قیمت میں معمولی اضافے کے ساتھ کئی گنا بڑھ جاتے ہیں اور جب قیمتوں میں کمی ہوتی ہے تو اس میں کمی شاذو نادر ہی دیکھی گئی ہے۔اگر پٹرول کی قیمت میں کمی سے بجلی کی پیدواری لاگت میں کوئی کمی آئی ہے تو اس فائدے کو بھی جلد از جلد عوام تک منتقل کرنا ضروری ہے۔ ماضی میں بجلی کی پیدواری لاگت میں اضافے کے ساتھ بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اب اگر کمی ہوئی ہے تو اس کے اثرات کو بھی عوام تک پہنچانا وقت کی ضرورت ہے اور یہ خوش آئند امر ہے کہ حکومت نے اس طرف فوری توجہ دی۔