پاکستانی باؤلرز نے گال میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں سری لنکا کو 222رنز تک محدود رکھا، یاسر شاہ نے بہترین باؤلنگ کی۔ ساتھ ہی حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی نے بھی سری لنکا کے بیٹرز کو مشکلات میں ڈالے رکھا۔ ماضی میں پاکستانی باؤلرز کا سری لنکا کے خلاف ریکارڈ کیا ہے، آئیے اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔پاکستان کی جانب سے سری لنکا کے خلاف سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر آف اسپنر سعید اجمل ہیں جنہوں نے 14 ٹیسٹ میچ کھیل کر 32.87 کی اوسط سے 66 وکٹیں حاصل کیں۔ اگرچہ وہ سری لنکا کے خلاف 3 مرتبہ اننگ میں 5 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں مگر ان کی سب سے اچھی کارکردگی 68 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کرنا ہے۔سری لنکا کی طرف سے یہ ریکارڈ سلو لیفٹ آرم باولر رنگانا ہیراتھ نے قائم کیا۔ انہوں نے 21 ٹیسٹ میچوں میں 28.07 کی اوسط سے 106 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے علاوہ ہیراتھ پاکستان کے خلاف اننگ اور میچ، دونوں میں، بہترین بالنگ کے انفرادی ریکارڈز قائم کرچکے ہیں۔ انہوں نے اگست 2014 میں کولمبو ٹیسٹ کی ایک اننگ میں 127 رنز دے کر 9 وکٹیں اور اسی میچ کی دونوں اننگز میں مجموعی طور پر 184 رنز کے بدلے 14 وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ مرتبہ اننگ میں 5 یا زائد اور میچ میں 10 یا زائد وکٹیں لینے کے ریکارڈز بھی انہی کے پاس ہیں۔ وہ 8 مرتبہ اننگ میں 5 یا زائد اور 2 بار میچ میں 10 یا زائد وکٹیں لے چکے ہیں۔پاکستان کی جانب سے سری لنکا کے خلاف اننگ اور میچ میں بہترین باؤلنگ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے باؤلر عمران خان ہیں۔ انہوں نے یہ دونوں ریکارڈز ایک ہی ٹیسٹ میچ میں قائم کیے۔ لاہور میں 82-1981 میں انہوں نے اننگ میں 58 رنز کے عوض 8 وکٹیں اور میچ میں 116 رنز دے کر 14 وکٹیں حاصل کیں۔سب سے زیادہ مرتبہ اننگ میں 5 یا زائد وکٹیں لینے والے باؤلرز کی فہرست میں لیگ سپنر یاسر شاہ اور لیفٹ آرم فاسٹ باؤلر جنید خان سرِفہرست ہیں۔ دونوں نے یہ کارنامہ 5، 5 مرتبہ انجام دیا جبکہ فاسٹ باؤلر محمد آصف سری لنکا کے خلاف 2 مرتبہ میچ میں 10 یا زائد وکٹیں لینے والے واحد باؤلر ہیں۔سری لنکا کی طرف سے پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ آف سپنر متھیہ مرلی دھرن نے قائم کیا۔ انہوں نے 1999 میں پاکستان میں 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 19.84 کی اوسط سے 26 وکٹیں حاصل کیں۔ اس میں ایک مرتبہ اننگ میں 5 یا زائد اور ایک میچ میں 10 وکٹیں شامل ہیں۔ بہترین باولنگ اننگ میں 71 رنز دے کر 6 وکٹیں اور میچ میں 148 رنز دے کر 10 وکٹوں کا حصول تھی۔
سعید اجمل ٹیسٹ کرکٹ میں سری لنکا کے خلاف 66 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔ اب کچھ اور شعبوں کی بات ہو جائے،پاکستان کی جانب سے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں وکٹوں کے پیچھے سب سے زیادہ شکار کرنے والے وکٹ کیپر معین خان ہیں جنہوں نے 16 ٹیسٹ کھیل کر 40 شکار کیے۔ ان میں 35 کیچ اور 5 اسٹمپ شامل ہیں۔ سری لنکا کی طرف سے پاکستان کے خلاف یہ ریکارڈ پرسنا جے وردھنے کا ہے۔ انہوں نے 10 ٹیسٹ میچوں میں 29 شکار کیے اور سب یہ کیچ تھے۔اننگ میں سب سے زیادہ شکار کرنے کا ریکارڈ پاکستان کی طرف سے سری لنکا کے خلاف 3 وکٹ کیپرز نے قائم کیا۔ تینوں نے ایک اننگ میں 5، 5 شکار کیے۔ سلیم یوسف نے نومبر 1985 میں کراچی میں 5 کیچ لیے، کامران اکمل نے جولائی 2009 میں گال میں 4 کیچ اور ایک سٹمپ اور ان کے چھوٹے بھائی عدنان اکمل نے دسمبر 14-2013 میں ابوظہبی میں 4 کیچ اور ایک سٹمپ کی مدد سے اس ریکارڈ میں شراکت کی۔ جبکہ میچ میں سب سے زیادہ شکار کامران اکمل نے کئے۔ انہوں نے جولائی 2009 میں گال کے ٹیسٹ میچ میں 8 شکار کیے۔سری لنکا کی طرف سے اننگ میں سب سے زیادہ شکار دنیش چندی مل نے کئے۔ انہوں نے جون 2015 میں کولمبو میں 6 شکار کیے جن میں 5 کیچ اور ایک اسٹمپ شامل تھے۔ جبکہ میچ میں سب سے زیادہ شکار پرسنا جے وردھنے نے کیے۔ انہوں نے جنوری 2014 میں دبئی میں 9 شکار کئے۔ سیریز میں سب سے زیادہ شکار کرنے والے وکٹ کیپر بھی پرسنا جے وردھنے ہی ہیں۔ انہوں نے 14-2013 میں متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی سیریز میں 3 ٹیسٹ کھیل کر 18 شکار کئے۔پاکستان کی طرف سے سیریز میں سب سے زیادہ شکار کرنے کا ریکارڈ 2 وکٹ کیپرز کامران اکمل اور سرفراز احمد نے قائم کیا۔ کامران اکمل نے 2009 میں سری لنکا میں 3 ٹیسٹ کھیل کر 14 شکار اور سرفراز احمد نے بھی 2015 میں سری لنکا ہی میں 3 ٹیسٹ کھیل کر 14 شکار (9کئے۔
پاکستان کی جانب سے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ کیچ پکڑنے والے فیلڈر یونس خان ہیں جنہوں نے 29 ٹیسٹ میچوں میں 33 کیچ پکڑے، جبکہ سری لنکا کی طرف سے یہ ریکارڈ مہیلا جے وردھنے کے پاس ہے۔ انہوں نے بھی 29 ٹیسٹ کھیلے مگر 37 کیچ پکڑے۔اننگ میں سب سے زیادہ کیچ لینے والے فیلڈر پاکستان کی طرف سے سلیم الہی ہیں۔ انہوں نے اپریل 1997 میں کولمبو میں اننگ میں 4 کیچ پکڑے۔ میچ میں سب سے زیادہ کیچ پکڑنے والے پاکستانی فیلڈر وجاہت اللہ واسطی ہیں جنہوں نے مارچ 1999 میں ڈھاکا میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں 5 کیچ پکڑے۔ میچ میں سب سے زیادہ کیچ پکڑنے والے فیلڈر مہیلا جے وردھنے ہیں جنہوں نے مارچ 2000 میں پشاور میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں 6 کیچ پکڑے۔پاکستان کے لئے سری لنکا کے خلاف سب سے زیادہ میچ یونس خان نے کھیلے۔ انہوں نے 2000 سے 2015 تک 29 ٹیسٹ میچوں میں حصہ لیا جبکہ سری لنکا کی طرف سے پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ میچ مہیلا جے وردھنے نے کھیلے۔ انہوں نے بھی 1999 سے 2014 تک 29 ٹیسٹ میچ ہی کھیلے۔سری لنکا کے خلاف سب سے زیادہ ٹیسٹ میچوں میں قومی ٹیم کی قیادت مصباح الحق نے کی۔