اہم عالمی اور ملکی امور

بنگلہ دیش بھی معاشی مشکلات کا شکارہو گیا ہے اور اس نے آئی ایم ایف سے 4.5 ارب ڈالر کا قرض مانگ لیا ہے۔ زر مبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی  اور قرض کا مقصد بجٹ ضروریات پوری کرنا اور مالی ادائیگیوں کا توازن بر قرار رکھنا بتایا گیاہے۔ بنگلہ دیش اس خطے کے ممالک میں  ایک اور ملک ہے کہ جو معاشی بد حالی کا شکارہوگیا ہے۔  ادھر آ ئی ایم ایف نے عالمی شرح نمو32  فیصد گرنے کی پیشگوئی کر دی ہے اسی وجہ سے سٹیٹ بنک آ ف پاکستان نے بھی پاکستان کی جی ڈی پی نمو کا تخمینہ 4.3: فیصد تک کم کر دیا ہے۔اہم خبر ہے کہ منجمد افغان اثاثوں پر طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات جاری ہیں طالبان نے بنک کی اعلی سیاسی تقرریوں کو تبدیل کرنے سے انکار کر دیاہے اور فنڈ کو تیسرے فریق کے ماتحت دینے کی امریکی تجویز کی بھی مخالفت کی ہے۔ ادھر لندن میں بھی مہنگائی سے تنگ آ کر شہری سڑکوں پر نکل آئے اور مشتعل افراد نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

دوسری طرف یورپی یونین کے رکن ممالک نے گیس کی کھپت کو کم کرنے کے ایک ہنگامی معاہدے پر اتفاق کر لیا ہے کیونکہ یورپ میں ایسے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں کہ روس بالآخر پہلے سے ہی گیس کی کم ترسیل کو مکمل طور پر روک سکتا ہے۔ اس معاہدے کا اعلان جمہوریہ چیک کی طرف سے کیا گیا ہے، جو اس وقت یورپی یونین کی ششماہی صدارت کی سربراہی کر رہا ہے۔چیک صدارتی دفتر نے ٹوئٹر پر لکھا،  کہیہ مشن ناممکن نہیں تھا۔ یورپی یونین کی طرف سے اس منصوبے پر اتفاق ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب روس  یورپ کو گیس کی ترسیل میں مزید کمی کرنے والا ہے۔ فروری میں یوکرین پر حملے سے پہلے یورپی یونین گیس کی اپنی مجموعی ضروریات کا 40 فیصد روس سے حاصل کر رہی تھی۔ روس نے گیس کی ترسیل میں کمی کی تکنیکی وجوہات بیان کی ہیں لیکن یورپی یونین کے زیادہ تر سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ صدر پوٹن گیس کوبطور ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق مغربی ممالک نے روس پر پابندیاں عائد کی ہیں اور روس اس کے ردعمل میں ایسا کر رہا ہے۔

پورے بلاک کے توانائی کے وزراء نے گزشتہ ہفتے یورپی کمیشن کے ذریعے پیش کردہ معاہدے کے اس ورژن پر اتفاق کیا ہے، جس میں یونین کے ہر رکن ملک سے اگست سے اگلے برس مارچ تک اپنی گیس کی کھپت کو 15 فیصد تک کم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے پیش کئے گئے ابتدائی منصوبے کو کئی رکن ممالک کی طرف سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا کیوں کہ یورپی یونین کے تمام ممالک ہنگامی حالت میں اس ہدف کو پورا کرنے کے پابند تھے۔یورپی یونین کی انرجی کمشنر کادری سمسن کا کہنا تھا، گیس کی ترسیل میں کمی ایک سیاسی قدم ہے اور ہمیں اس کے لیے تیار رہنا چاہئے۔ اسی وجہ سے گیس کی ضروریات کو احتیاطی طور پر کم کرنا ایک زبردست حکمت عملی ہے۔عالمی سطح پرہونے والے مندرجہ بالا اہم واقعات کے ذکر کے بعد اب ذرا ایک نظر وطن عزیز میں ہونے والے اہم معاملات پر ڈال لی جائے تو بے جا نہ ہو گا۔

بچوں کے خلاف اخلاقی جرائم میں اضافہ اخلاقیات کے اس فقدان کی غمازی کرتا ہے کہ جس کاہم شکار نظر آ رہے ہیں۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی جس سرعت سے ملک میں اخلاقی جرائم کو فروغ دے رہی  ہے اس کا تدارک ضروری ہے۔ آ زادی رائے کا یہ مطلب تھوڑی ہے کہ دوسروں کی عزت اچھالی جائے،بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اس کی اور بھی کئی وجوہات ہوں گی پر موبائلوں پر اخلاق سوز میٹریل کی بہتات ہے یہ نوجوانوں خصوصا ًکچے  کچے اذہان کو گمراہ کر رہا ہے اس حوالے سے سخت سنسر شپ کی از حد ضرورت ہے۔