پشاور میں خواجہ سراؤں کی گاڑی پر فائرنگ کرنے والے مرکزی ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ تھانہ پہاڑی پورہ پولیس نے 10 روز بعد واقعے میں ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا مزید 2 ملزمان کو تاحال گرفتار نہ کیا جاسکا۔ پولیس کے مطابق ملزم اعجاز تھانہ ہشت نگری کو قتل کے مقدمے میں بھی مطلوب تھا اور 11 ستمبر کو رنگ روڈ کبوتر چوک کے قریب محفل موسیقی سے واپسی پر 3 ملزمان نے 4 خواجہ سراؤں کو ڈرائیور سمیت فائرنگ کرکے زخمی کیا تھا۔ واقعے میں زخمی ہونے والی مشہور و معروف خواجہ سرا ماہین عرف ڈولفن آیان کی مدعیت میں 11 ستمبر کو تھانہ پہاڑی پورا میں مقدمہ درج ہوا جس کے مطابق خواجہ سرا ڈولفن آیان کو ان کی 3 ساتھیوں امجد علی عرف نینا،ظہور عرف شینا، شایان عرف حسینا اور ڈرائیور فیضان کو 3 ملزمان اعجاز، نعمان اور موجی نے فائرنگ کرکے زخمی کیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان خواجہ سراؤں پر اپنا رعب قائم رکھنے کلئے انہیں پہلے بھی دھمکاتے ڈراتے رہے ہیں۔ دوسری جانب نجی فلاحی ادارے کی رپورٹ کے مطابق رواں سال خیبرپختونخوا میں خواجہ سراؤں پر 21 حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں 6 خواجہ سرا جاں بحق ہوئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں سال 2015 سے 2021 کے دوران خواجہ سراؤں پر 91 حملے ہوئے جن میں 68 خوجہ سرا مارے گئے۔