کھیلوں کے عالمی مقابلوں میں پاکستان کسی دور میں مختلف کھیلوں میں عالمی چیمپئن کا اعزاز مستقل طور پر اپنے رکھنے کیلئے شہرت رکھتا تھا، جس میں سکواش،کرکٹ اور ہاکی قابل ذکر ہیں۔تاہم پچھلی دو دہائیوں کے دوران پاکستان کسی بھی کھیل میں کوئی بڑا مقام حاصل کرنے میں ناکام رہا کیونکہ پاکستان میں بدامنی کو جواز بنا کر غیر ملکی ٹیمیں اور کھلاڑی یہاں آنے سے مسلسل دامن بچاتے رہے ہیں۔ اس طرح پاکستان کو پچھلے بیس سالوں کے دوران کسی بھی بڑ ے ایونٹ کی میزبانی کا شرف بھی حاصل نہیں ہوا جس کا اثر ہمارے کھیل کے میدانوں پر بھی پڑتا رہا ہے کیونکہ جب تک ملک میں غیر ملکی کھلاڑیوں کی آمد اور یہاں اپنے جوہر دکھانے کے مواقع پیدا نہیں ہونگے تب تک مقامی کھلاڑیوں کو بھی اپنی صلاحیتیں نکھارنے کے مواقع دستیاب نہیں ہونگے۔ پاکستان میں زندگی کی دیگر شعبوں کی طرح کھیلوں میں بھی ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے۔
ماضی میں پاکستان ہاکی، کرکٹ اور سکواش کے علاوہ کشتی رانی، باکسنگ،ریسلنگ او ر سنوکر سمیت مختلف کھیلوں میں عالمی اور ایشیائی سطح پر اونچے مقام کا حامل رہاہے لیکن پچھلے کچھ عرصے سے ہمارے کان کھیل کے میدانوں سے کوئی بڑی خوشخبری سننے کو ترس گئے تھے۔ موجودہ جدید دور میں کھیل باقاعدہ ایک صنعت کا درجہ حاصل کر چکے ہیں۔کھیل نہ صرف کسی بھی ملک کا عالمی سطح پر تعارف اور اسکے سافٹ امیج کا ذریعہ بنتے ہیں بلکہ جن ممالک میں کھیل کے میدان آباد ہوتے ہیں وہ ممالک زندگی کے دیگر شعبوں میں بھی آگے نظر آتے ہیں۔ اس پس منظر کے ساتھ یہ بات خوش آئند ہے کہ گذشتہ دو چار دنوں سے کھیل کے مختلف میدانوں سے پاکستان کی فتوحات کی خوشخبریاں سننے کومل رہی ہیں۔ اس سلسلے میں پہلی خبر پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کا بنگلادیش کے شہر سلہٹ میں کھیلے جانے والے ایشیا کپ کی سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرنا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم سابق ایشیئن چمپیئن اور میز بان بنگلادیش کے علاوہ اپنے روایتی حریف بھارت کی ٹیم کو بھی ہرا چکی ہے اگر پاکستان کی ویمن ٹیم سری لنکا کوسیمی فائنل میں شکست دینے میں کامیاب ہوجاتی ہے توپاکستان کے ایشئین چمپیئن بننے کے امکانات اور بھی روشنی ہوجائیں گے۔ اسی طرح نیوزی لینڈ میں جاری سہ فریقی ٹی 20 ٹورنامنٹ جس میں نیوزی لینڈکے علاوہ پاکستان اور بنگلادیش کی ٹیمیں حصہ لے رہی تھیں کا فاتح بھی پاکستان بن چکا ہے اور اس سہ فریقی ٹورنامنٹ کو جیتنے کے بعد قومی ٹیم کی رینکنگ میں بھی بہتری آئی ہے۔اسی اثناء پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق اس سال دسمبر میں نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم نے اپنے دورہ پاکستان کی توثیق کر دی ہے جسکے دوران کیوی ٹیم پاکستان کے خلاف دو ٹیسٹ،آٹھ ون ڈے اور پانچ ٹی 20 میچز کھیلے گی۔
یہ دورہ دو مراحل پر مشتمل ہوگا پہلا مرحلہ 27 دسمبر تا 15 جنوری جبکہ دوسرا مر حلہ 13 اپریل سے 7 مئی تک کے میچوں پر مشتمل ہوگا۔ اس دورے میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کراچی ملتان، لاہور کے علاوہ راولپنڈی میں میچز کھیلے گی جس سے اگر ایک طرف پاکستانی شائقین کو کافی عرصے بعد اپنی سرزمین پر بین الاقوامی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی تو دوسرے جانب اس سے پاکستان میں کرکٹ سمیت دیگر کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد کی راہیں بھی ہموار ہوں گی پاکستان میں کھیلوں کی دگرگوں صورتحال کے تناظر میں یہ اطلاع بھی دنیائے کھیل کے شائقین اور خاص کر نوجوان کھلاڑیوں کے لئے تازہ ہوا کا جھونکاثابت ہوئی ہے کہ وزیر اعظم پاکستان ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کھیلوں پر لگنے والی پابندی بھی ختم کرکے ان کھیلوں کو ماضی کی طرح ایک بار پھر بحال کر دیا ہے جس کا کھیل کے شائقین اور نوجوان کھلاڑیوں کی جانب سے زبردست خیر مقدم کیا جارہا ہے۔ لہٰذا اب توقع ہے کہ ان کھیلوں کی بحالی سے نہ صر ف نوجوان کھلاڑیوں کو مختلف محکموں کی ٹیموں کی جانب سے کھیلتے ہوئے اپنے جوہر دکھانے کے مواقع ملیں گے۔