بہرے بچوں کیلئے کو کلیئر امپلائنٹ کی مفت سہولت فراہم کرنیکی منظوری

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے قوت سماعت سے محروم بچوں کی سماعت کو بحال کرنے کیلئے کوکلیئر امپلانٹ کی مفت سہولت فراہم کرنے کی منظوری دی ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ اس مقصد کیلئے درکار مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں۔

 انہوں نے کہا کہ کوکلیئر امپلانٹ ایک مہنگا علاج ہے جو غریب آدمی برداشت نہیں کرسکتا۔ صوبائی حکومت سماعت کی خرابی کے شکار بچوں کوعلاج معالجے (کوکلیئر امپلانٹ) کیلئے ہر ممکن سہولت مفت فراہم کرے گی۔

 وہ منگل کے روز اس سلسلے میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کرر ہے تھے۔ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، محکمہ خزانہ اور صحت کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شر کت کی۔

 اجلاس میں سماعت کی خرابی کے شکار بچوں کو علاج معالجے کی مفت سہولت کی فراہمی کے سلسلے میں مجوزہ پلان پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبے کے مختلف اضلاع سے کو کلیئر امپلانٹ کیلئے 127 درخواستیں "خپل وزیراعلیٰ سیل" کے ذریعے موصول ہوئی ہے۔

 متاثرہ والدین نے صوبائی حکومت سے بچوں کی قوت سماعت کو بحال کرنے کیلئے کوکلیئر امپلانٹ کی مفت سہولت فراہم کرنے کی درخواست کی ہے جس پر فی مریض تقریباً 18 لاکھ روپے جبکہ مجموعی طور پر تقریباً 25 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ 

وزیراعلیٰ نے پروگرام پر مرحلہ وار عملدرآمد کی منظوری دیتے ہوئے واضح کیا کہ کوکلیئر امپلانٹ کے ذریعے سماعت کی بحالی کے امکانات اور مختلف صورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پروگرام پر عملدرآمد کے لئے قابل عمل حکمت عملی اختیار کی جائے اور ترجیحات کا تعین کیا جائے۔ 

پروگرام کے مطابق پہلے مرحلے میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع چارسدہ، ڈی آئی خان، شانگلہ اور سوات سے رپورٹ کئے گئے 38 کیسز کو ترجیح دی جائے گی اور دوسرے مرحلے میں وہ خاندان جن کے تین یا اس سے زائد بچے اس بیماری کا شکار ہیں ان کا علاج کیا جائیگا جبکہ تیسرے مرحلے میں باقی ماندہ متاثرہ بچوں کو علاج کی مفت سہولت فراہم کی جائے گی۔

 وزیراعلیٰ نے پروگرام پر عملدرآمد کیلئے متاثرہ خاندانوں کو مرحلہ وار آگاہ کرنے کی ہدایت کی تاکہ وہ اپنے بچوں کے علاج کے سلسلے میں پیشگی تیاریاں مکمل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اصل مقصد سماعت کی خرابی کے شکار بچوں کی قوت سماعت کو بحال کرنا ہے،جس کیلئے صوبائی حکومت درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔

 وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ قوت سماعت بچوں میں سیکھنے کے عمل پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے جس میں خرابی کی وجہ سے سیکھنے کا مجموعی عمل بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ اسلئے قوت سماعت کی بحالی کیلئے بروقت علاج ناگزیر ہے تاکہ ہمارے بچے ایک مکمل، صحت مند اور باشعور زندگی گزارنے کے قابل ہو سکیں۔ 

انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت متاثرہ غریب خاندانوں کو اس مسئلے میں تنہا نہیں چھوڑے گی۔