پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ عمران خان نااہلی کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے سے حسد اور جانبداری عیاں ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کے بارے میں ہمارے پہلے ہی سے شدید تحفظات تھے جو اب فیصلے کی شکل میں سب پر عیاں ہو گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کیا۔
معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ ایک سیاسی فیصلہ ہے جو کہ امپورٹڈ حکومت کی ایماء پر دیا گیا ہے۔ امپورٹڈ حکومت کی ضمنی انتخابات میں پوزیشن واضح ہوگئی ہے اس لئے عمران خان کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے اور عمران خان کو سیاسی میدان سے باہر کرنے کی کوشش کررہی ہے اور ان کا یہ خواب کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اپنے چند مہینے کے اقتدار میں امپورٹڈ حکومت نے مہنگائی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، عوام نے ضمنی الیکشن میں امپورٹڈ حکومت کو زبردست جواب دیدیا ہے آنے والے عام انتخابات میں امپورٹڈ حکومت اور ان روایتی چور اور ڈاکو سیاستدانوں کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوجائیگا۔
ان روایتی سیاستدانوں نے ہمیشہ عوام کو جھوٹے دعووں اور وعدوں پر ٹرخایا ہے اب عوام باشعور ہیں اور ان چوروں ڈاکوؤں کی چالوں کو سمجھ چکے ہیں۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ ملک کا نوجوان طبقہ عمران خان کیساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے عمران خان پاکستان کا مقبول ترین لیڈر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن کے بعد امپورٹڈ حکومت کو اقتدار کے ایوانوں پر بیٹھنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے۔ ملک میں جلد ازجلد صاف اور شفاف الیکشن ہونے چاہیے کیونکہ امپورٹڈ حکومت ملکی معیشت کے لئے مزید بوجھ بنتی جارہی ہے۔
قومی خزانے پر کبھی شریف خاندان اور کبھی زرداری خاندان اپنے مشترکہ حواریوں کیساتھ ملکر ہاتھ صاف کررہا ہے عوام کی فکر کوئی نہیں کررہا ہے۔ امپورٹڈ حکومت کو چاہیئے کہ خود حکومت کے خاتمہ کا اعلان کر دے ورنہ عمران خان کی لانگ مارچ کی کال کے بعد یہ حکومت خود بخود دھڑام سے گر جائے گی۔