ترکیہ کے اسرائیل کیساتھ سفارتی تعلقات 4سال بعد بحال

انقرہ: ترکیہ نے اسرائیل میں چار سال بعد اپنا سفیر تعینات کر دیا جس سے دونوں ملکوں کے درمیان نئے تعلقات کا آغاز ہوگیا۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ نے اپنے تجربہ کار سفارت کار شاکر اوزکان تورونلر کو اسرائیل میں سفیر تعینات کردیا جو اس سے قبل 2010 سے 2014 کے درمیان یروشلم میں ترکیہ کے قونصل جنرل بھی رہے۔

یاد رہے کہ ترکیہ نے مئی 2018ء میں فلسطینیوں کی ہلاکت پر احتجاج کرتے ہوئے اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلایا تھا اور اپنے ملک سے اسرائیلی سفیر کو ملک بدر کر دیا تھا۔

اس کے بعد سے ترکیہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر نہیں آسکے تھے تاہم رواں برس کے آغاز سے رابطے بحال ہونا شروع ہوئے۔ مارچ میں اسرائیلی صدر نے بھی ترکیہ کا دورہ کیا تھا۔

یہ کسی بھی اعلیٰ اسرائیلی عہدیدار کا دس سال کے بعد پہلا دورہ تھا۔ اس کے بعد سمتبر میں وزیر اعظم یائر لپید نے ترکیہ کا دورہ کیا اور ترک صدر سے بھی ملاقات کی تھی جس میں دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات کی بحالی کا فیصلہ کیا تھا۔

ترک صدر طیب اردوان ماضی میں فلسطینیوں کے حوالے سے اسرائیل کی پالیسی پر اس وقت کے وزیراعظم نیتن یاپو پر تنقید کرتے آئے ہیں تاہم حالیہ اسرائیلی انتخابات میں کامیابی پر نیتن یاہو کو تہنیتی خط بھیجا ہے۔