افغانستان میں اسلامی قوانین کے مکمل نفاذ کا حکم

کابل: امیرِ طالبان نے ملک کے مختلف شہروں میں تعینات قاضیوں (ججز) کے ایک گروپ سے ملاقات میں اسلامی قوانین کے مکمل نفاذ کا حکم دیدیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ امیرِ طالبان  نے ججوں کے ایک گورپ سے ملاقات کی اور اہم امور پر رہنمائی کی۔

ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق عالی قدر امیرِ طالبان نے قاضیوں کے گروپ سے گفتگو میں حکم دیا کہ جن جرائم میں شرعی شرائط مکمل ہوچکی ہیں ان پر حد اور بدلہ جاری کرنا اور عمل درآمد کرانا آپ پر لازم ہے۔

امیرِ طالبان نے مزید کہا کہ حد جاری کرنا اور سزائیں دینا شریعت کا حکم ہے اور میں بھی آپ کو حکم دیتا ہوں کہ اس کی پاسداری کی جائے۔

امیر طالبان نے ہدایت کی کہ چوروں، اغوا کاروں اور بغاوت کرنے والوں کے کیسوں کی اچھی طرح تفتیش کریں اور اگر تمام شرعی شرائط پوری ہوتی ہیں تو سزائیں دیں۔

خیال رہے کہ حدود سے مراد اسلامی قوانین کے تحت مختلف جرائم میں سرعام پھانسی، سنگسار، چوروں کے ہاتھ پاؤں کاٹنا اور کوڑے مارنے کی سزائیں دیں اور چند مقامات پر سنگسار، سرعام پھانسی پر عمل درآمد بھی ہوا ہے۔