آسٹریلیا میں تقریبا ایک ماہ تک جاری رہنے والے 8ویں آئی سی سی مینز ٹی20 ورلڈ کپ کا شاندار میلہ دلچسپ مراحل سے گزرتے ہوئے بالآخر میلبورن میں اختتام کو پہنچا۔فائنل میں سخت مقابلے کے بعد انگلینڈ نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر دوسری مرتبہ چیمپیئن شپ جیتی۔ وہ ویسٹ انڈیز کے بعد 2 مرتبہ ٹی20 ورلڈ کپ جیتنے والی والی دوسری ٹیم بن چکی ہے جبکہ پاکستان، بھارت، سری لنکا اور آسٹریلیا ایک، ایک بار ٹائٹل جیت چکے ہیں۔انگلینڈ نے 2019 کا آئی سی سی مینز ون ڈے ورلڈ کپ بھی جیتا ہوا ہے اور اب ٹی20 ورلڈ کپ بھی جیت کر انگلینڈ نے اس کھیل کے دونوں مختصر ترین فارمیٹ میں اپنی برتری ثابت کردی ہے۔اس ورلڈ کپ میں بیٹنگ اور باؤلنگ کے شعبوں میں مزید کونسے ریکارڈز بنے، آئیے جانتے ہیں۔اس ٹورنامنٹ میں کل 5 سنچری شراکتیں قائم ہوئیں۔ انگلینڈ کے جوز بٹلر اور ایلیکس ہیلز نے سیمی فائنل میں بھارت کے خلاف ایک دوسرے سے جدا ہوئے بغیر 170 رنز بنائے اور ٹی20 ورلڈ کپ میں کسی بھی وکٹ کے لیے سب سے بڑی شراکت کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔ اس سے قبل پہلی وکٹ کے لیے سب سے بڑی شراکت داری پاکستانی اوپنرز رضوان اور بابر نے قائم کی تھی جنہوں نے پچھلے ورلڈ کپ میں بھارت ہی کے خلاف ناقابلِ شکست 152 رنز بنائے تھے۔جنوبی افریقہ کے کوئنٹن ڈی کاک اور رائلی روسو نے بنگلادیش کے خلاف 168 رنز سکور کیے جو دوسری وکٹ کے لئے ورلڈ کپ میں سب سے بڑی شراکت کا نیا ریکارڈ ہے۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ سری لنکا کے مہیلا جے وردھنے اور کمار سنگاکارا نے 2010 کے ایڈیشن میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 166 رنز بناکر قائم کیا تھا۔آئر لینڈ کے کرٹس کیمفر اور جارج ڈاکریل نے اسکاٹ لینڈ کے خلاف ناقابلِ شکست 119 رنز بنا کر ٹی20 ورلڈ کپ میں 5ویں وکٹ کے لیے سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ برابر کیا جو پاکستان کے شعیب ملک اور مصباح الحق نے پہلے ٹی20 ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے خلاف قائم کیا تھا۔پورے ٹورنامنٹ میں 50 یا زائد رنز کی کل 58 اننگز کھیلی گئیں۔ ان میں 2 سنچریاں بھی شامل تھیں جو جنوبی افریقہ کے رائلی روسو اور نیوزی لینڈ کے گلین فلپس نے اسکور کیں۔ رائلی روسو نے 109 جبکہ گلین فلپس نے 104 رنز کی اننگز کھیلیں۔پورے ٹورنامنٹ میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے صرف 2 مرتبہ اننگ میں 200 یا زائد رنز اسکور بنائے گئے جبکہ 5 ٹیموں نے 100 سے بھی کم رنز بنائے۔اس ٹی20 ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باولر سری لنکا کے لیگ اسپنر ونندو ہسارنگا ہیں۔ انہوں نے 15 وکٹیں حاصل کیں۔ایک اننگ میں بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ انگلینڈ کے لیفٹ آرم پیسر سیم کرن نے کیا جنہوں نے افغانستان کے خلاف پرتھ میں صرف 10 رنز کے عوض 5 وکٹیں لیں۔ وہ ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ میں اننگ میں 4 وکٹیں لینے والے انگلینڈ کے واحد باؤلر ہیں۔علاوہ ازیں، ٹی20 ورلڈ کپ کے 8ویں ایڈیشن میں 7 باؤلرز نے 8 مرتبہ اننگ میں 4 وکٹیں لینے کا انفرادی کارنامہ انجام دیا۔ جنوبی افریقہ کے فاسٹ باؤلر اینرچ نوکیا نے یہ کارنامہ 2 مرتبہ انجام دیا۔ انہی کے ساتھی لنگی نگیڈی نے بھی 4 وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان کی جانب سے محمد وسیم اور شاہین آفریدی نے بھی یہ کارنامہ انجام دیا۔شاہین آفریدی اور لیگ سپنر شاداب خان نے ٹورنامنٹ میں کل 11، 11 وکٹیں حاصل کیں۔ فائنل میں شاداب نے جب ہیری بروک کی وکٹ حاصل کی تو وہ پاکستان کی طرف سے ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر بن گئے۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ شاہد آفریدی کے پاس تھا جنہوں نے 98 میچوں میں 97 وکٹیں لی تھیں۔