ناقابل یقین فٹ بال

فٹ بال کے کھیل کے لئے کبھی بھی ’ناقابل یقین‘ کا صیغہ استعمال نہیں کیا جاتا تھا بلکہ عالمی سطح پر بہتر کھیل کا مظاہرہ کرنے والی سرکردہ ٹیمیں ہی چھائی رہتی تھیں لیکن آج ٹیکنالوجی کے استعمال سے کھیل کی دنیا میں اِنقلاب برپا ہو چکا ہے اور ’چوٹی کی ٹیمیں‘ بھی شکست کھا رہی ہیں! جیسا کہ مراکش کی ٹیم نے کینیڈا کی توقعات پر پانی پھیر دیا اور 2 ایک سے شکست دے کر چھتیس سالوں میں پہلی بار ورلڈ کپ کے آخری سولہ مقابلوں میں اپنی جگہ بنا لی ہے۔ مراکش کے کھلاڑی حکیم زیچ اور یوسف این نیسری کے گول نے کینیڈا کے خلاف مقابلے میں اِس بات کو یقینی بنایا کہ یہ شمالی افریقی ٹیم جو 2018ء کے ورلڈ کپ کی ’رنر اپ‘ ٹیم کروشیا سے جیتی تھی گروپ ایف میں سرفہرست رہے۔ مراکش ٹیم کے کھلاڑی جو آخری مرتبہ 1986ء میں ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچے تھے۔ اِس بار کافی پُرامید اور جوشیلے دکھائی دے رہے ہیں۔ورلڈ کپ مقابلوں سے کینیڈا کی طرح بیلجیئم بھی باہر ہو گیا ہے‘ جسے مضبوط ٹیم سمجھا جاتا تھا۔ مراکش کو اگلے مرحلے تک پہنچنے کے صرف ایک پوائنٹ کی ضرورت تھی جو اُس نے حاصل کر لیا۔ التھمامہ سٹیڈیم میں 43 ہزار سے زائد شائقین کے سامنے کھیل کے شروع ہوتے ہی صرف چار منٹ میں مراکش نے برتری حاصل کر لی۔ کینیڈا کے کپتان اور گول کیپر میلان بورجان نے سٹیون ویٹوریا کی طرف سے ایک انڈر ہٹ بیک پاس کو روکنے کے لئے دوڑ لگائی لیکن وہ ناکام رہے اور غلط فیصلے کے نتیجے میں مراکش کو ایک گول کی صورت برتری مل گئی۔ فٹ بال ورلڈ کپ میں گروپ میچز کے آخری مراحل میں دو دفعہ کی عالمی چمپیئن یوروگوائے آخری میچ میں گھانا کے خلاف جیت کے باوجود ورلڈ کپ سے باہر ہوگیا جبکہ دوسرے میچ میں جنوبی کوریا نے کامیابی کے ساتھ کوارٹرفائنل میں جگہ بنائی۔ قطر کے الجنوب سٹیڈیم میں گروپ ایچ کی ٹیموں گھانا اور یوروگوائے کے درمیان مقابلہ جہاں اگلے مرحلے میں کوالیفائی کرنے کے لیے دونوں ٹیموں کو جیت کے ساتھ بہترین کارکردگی بھی دکھانی تھی تاکہ پوائنٹس ٹیبل پر جنوبی کوریا پر انہیں برتری حاصل ہوجاتی۔ یوروگوائے نے پہلے ہاف میں دو گول کئے اور اچھے کھیل کی بدولت جیت کے امکانات بحال رکھے لیکن گروپ ایک اور میچ کے نتیجے کے باعث ان کی کارکردگی ناکافی ثابت ہوئی۔ جیورجیان ڈی آراسائیٹا نے چھبیسویں منٹ میں پہلا گول کرکے یوروگوائے کو امید دلائی اور اس کے بعد بتیسویں منٹ میں ایک اور گول داغ دیا‘ جس کے بعد یوروگوائے بہترین پوزیشن پر آگئی تھی۔ دوسری جانب گھانا نے بھی بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا لیکن ناتجربہ کار ٹیم جیت کا تسلسل برقرار نہ رکھ سکی اور یوروگوائے جیسے مضبوط ٹیم کے خلاف کوئی گول نہ کرسکی تاہم مخالف ٹیم کے تابڑ توڑ حملے بھی ناکام بنائے۔ یوروگوائے نے مقررہ وقت تک اپنی برتری برقرار رکھی اور میچ دو صفر سے جیت لیا لیکن جنوبی کوریا کے مقابلے میں پوائنٹس کی شرح میں معمولی فرق کی وجہ سے ورلڈ کپ کی دوڑ سے باہر ہوگئی۔ یوروگوائے کی ٹیم اس سے قبل بھی دو مرتبہ ورلڈ کپ کے پہلے مرحلے میں ہی ایونٹ سے باہر ہوگئی تھی اور اب تیسری مرتبہ واپسی کا ٹکٹ حاصل کرلیا۔ گروپ ایچ کا دوسرا میچ ایجوکیشن سٹی سٹیڈیم پرتگال اور جنوبی کوریا کے درمیان سنسنی خیز انداز میں ہوا۔ پرتگال کے ریکارڈو ہورٹا نے پانچویں منٹ میں گول کرکے اپنے عزائم ظاہر کئے تاہم یہ سلسلہ برقرار نہیں رہا۔ جنوبی کوریا نے ورلڈ کپ میں اپنی جگہ قائم رکھی اور ناقابل شکست رہنے والی پرتگال کی ٹیم کو زیر کرلیا۔ کم یونگ گوان نے ستائیسویں منٹ میں جنوبی کوریا کے لئے پہلا گول کیا‘ جس کے بعد اضافی وقت میں ہوانگ ہی چان نے ایک اور گول کردیا۔ پرتگال گروپ کے ابتدائی دونوں میچز میں کامیابی رہا لیکن جنوبی کوریا نے آخری گروپ میچ میں اِسے دو ایک سے شکست دی تاہم اس شکست سے ان کی پوزیشن پر کوئی فرق نہیں پڑا۔ جنوبی کوریا نے اس جیت کے ساتھ رواں ورلڈ کپ میں اپنی پہلی کامیابی بھی حاصل کی اور بہترین کارکردگی کی بنیاد پر یوروگوائے سے کوارٹرفائنل کی جگہ بھی چھین لی۔ ’گروپ ایچ‘ کے پوائنٹس ٹیبل پر پرتگال 2 فتوحات اور ایک شکست کے ساتھ چھ پوائنٹس حاصل کرکے سرفہرست ہے اور پہلے ہی کوارٹرفائنل میں جگہ بنا چکا ہے۔ دوسرے نمبر کے لئے جنوبی کوریا اور یوروگوائے کے درمیان سخت مقابلہ ہوا لیکن دو مرتبہ عالمی چمپیئن ٹیم گھانا کے خلاف بھرپور کوششوں کے باوجود ایک اضافی گول کرنے میں ناکام رہی۔ یوروگوائے اور جنوبی کوریا کے پوائنٹس چار چار رہے جبکہ گھانا کی ٹیم ایک میچ میں کامیابی حاصل کرکے تین پوائنٹس کے ساتھ آخری نمبر پر رہی تاہم ٹورنامنٹ میں اُن کے کھیل کے معیار (کارکردگی) کو شائقین کی جانب سے سراہا گیا۔