پاک یو اے ای تعلقات

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کی دعوت پر وزیراعظم محمد شہباز شریف تین دن کے دورے پر متحدہ عرب امارات  می ہیں‘پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مشترکہ ورثے اور کثیر الجہتی تعاون پر مبنی بہترین برادرانہ دو طرفہ تعلقات قائم ہیں؛پاکستان مشرق وسطیٰ کو افغانستان اور وسطی ایشیا سے ملانے کیلئے تیار ہے‘ متحدہ عرب امارات نے جو فقیدالمثال ترقی کے مدارج طے کئے ہیں وہ متحدہ عرب امارات کے بانی شیخ زید بن سلطان النہیان کی دور اندیش قیادت کے بغیر ممکن نہیں تھے‘اس عظیم رہنما کو پاکستان سے بہت لگاؤ تھا۔ انہوں نے پاکستان میں بہت سے سماجی و اقتصادی منصوبوں میں ذاتی دلچسپی لی اور پاکستانی ورکرز کو متحدہ عرب امارات میں کام کرنے کا موقع دیا  یہ پاکستانی، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ایک مضبوط پل کا کردار ادا کرتے ہیں۔شہباز شریف  کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد پاکستان اور یو اے ای کے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں‘ وزیر اعظم  دوروں نے ہمارے دوطرفہ تعلقات میں مزید وسعت پیدا کی ہے، ہمارے تجارتی اور اقتصادی تعلقات بھی مضبوط ہو چکے ہیں اور  بین الاقوامی فورمز پر بھی باہمی تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات ہمارے دوطرفہ تعلقات کا ایک اہم حصہ ہیں اور مسلسل نمو پا رہے ہیں؛8 بلین ڈالر سے زیادہ کی باہمی تجارت کے ساتھ، متحدہ عرب امارات مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ اس کا شمار پاکستان میں سب سے بڑے غیر ملکی سرمایہ کاروں میں ہوتا ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی مسلسل پیش رفت اور گوادر بندرگاہ کے آپریشنل ہونے سے پاکستان مشرق وسطیٰ کو افغانستان اور اس کے بعد وسطی ایشیا سے ملانے کے لئے تیار ہے‘ہمارے خطوں کے درمیان بہتر رابطہ ہمارے لوگوں کے لئے کافی منفعت بخش ہو گا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف دورے کے دوران وزیر اعظم متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم اور نائب صدر اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم سے بھی ملاقات کریں گے۔   دورے کے دوران وزیراعظم اماراتی تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقاتیں کریں گے تاکہ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ متحدہ عرب امارات تقریباً 17 لاکھ پاکستانیوں کا مسکن ہے جو گزشتہ پانچ دہائیوں سے متحدہ عرب امارات کی کامیابی کے ساتھ ساتھ دونوں برادر ممالک کی ترقی، خوشحالی اور معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں‘ دورے کے دوران وزیر اعظم متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے دونوں برادر ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو آگے بڑھانے اور متحدہ عرب امارات میں پاکستانی افرادی قوت کیلئے مواقع پیدا کرنے پر خصوصی بات چیت ہوئی‘خیال رہے کہ جب سے میاں  شہباز شریف نے  وزیراعظم کا منصب سنبھالا ہے ملکی معیشت  کی بحالی کیلئے انہوں نے  دن رات  ایک کردیئے ہیں، نو ماہ سے وہ تواتر کے ساتھ دوست ممالک اور دیگر اداروں سے پاکستان کی  معاشی صورتحال کو بہتر کرنے کیلئے اپنا اثرورسوخ استعمال کررہے ہیں جس کی  واضح مثال حالیہ جنیوا کانفرنس ہے جس میں سیلاب زدگان کی امداد کیلئے توقع سے زیادہ فنڈز کے وعدے کئے گئے ہیں،علاوہ ازیں آئی ایم ایف کے نمائندوں کے ساتھ بھی مثبت بات چیت ہو چکی ہے اور اب  پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ ٹل چکا ہے مگراب بھی مزید سخت فیصلے کرنا ہوں گے پاکستان کے سٹاک ایکسچنج میں بھی بہتری نظر آئی ہے‘پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والے ممالک میں یواے ای چوتھا بڑا ملک ہے۔ اس کے علاوہ یواے ای پاکستان اسسٹنٹس پروگرام کے تحت تعلیم، صحت، آبی وسائل اور انفرسٹرکچر کے شعبے میں کام کررہا ہے، اسی سلسلے میں پاکستان میں دو بڑے پل، 52 سکول، سات ہسپتال اور واٹرسپلائی کی 64 سکیمیں بنائی گئیں۔2009 ء میں جب  لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پرحملے کے بعد پاکستان پر  انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے اور غیرملکی ٹیموں نے پاکستان آنا بند کردیا۔ اس مشکل وقت میں متحدہ عرب امارات نے پاکستان کا ساتھ دیا اور پاکستان نے  یو اے ای کے کھیل کے میدانوں کو بطورہوم گراؤنڈ استعمال کیا،یواے ای  اور  پاکستان  کے درمیان دوستی کا  رشتہ برسوں پرانا ہے امید ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے دورے سے تعلقات مزید مستحکم ہونگے۔