بھارت کا جنگی جنون

جنوری 2023میں پڑو سی ملک بھارت کا یو م جمہو ریہ گزر نے کے ساتھ ہی عالمی اخبارات میں 3بڑی خبریں گردش کر نے لگی ہیں پہلی خبر یہ ہے کہ پڑوسی ملک نے اپنی مسلح افواج کی تعداد میں اضا فہ کر کے جنگجو فو جیوں کی تعدا د 14لا کھ کر دی ہے، دوسری خبر یہ ہے کہ بھارتی حکا م نے گزشتہ 5سالوں کے دوران 24ارب ڈالر مالیت کا جد ید اسلحہ عالمی ما رکیٹ سے خرید لیا ہے یو رپی دفاعی میگزین نے خبر شائع کی ہے کہ بھارت نے پاکستان کے اندر دہشت گردی کے لئے دفا عی بجٹ کا ایک حصہ الگ کر کے ریسرچ اینڈ انا لی سس ونگ کو دیدیا ہے اگر چہ ان خبروں میں انکشاف کا پہلو بہت کم ہے  اور پوری دنیا جانتی ہے کہ بھارت جنگی جنون میں مبتلا ہے  تاہم پھر بھی اس طرح کی خبروں پر غور کیا جا تا ہے اور آئندہ کی منصوبہ بندی میں ان کو سامنے رکھ کر محتاط فیصلے کئے جا تے ہیں بھارتی اخبار تلنگا نہ ٹو ڈے کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حا لیہ بر سوں کے واقعات میں اپنی ہزیمت کے بعد بھارتی قیادت نے چین اور پا کستان کے خلا ف اپنی جنگی تیاریوں میں تیزی لا نے اور اپنی فو جی طاقت میں اضا فہ کر نے کا فیصلہ کیا ہے بھارتی خبر رساں ادارے نے یو م جمہوریہ کے مو قع پر خبر دی تھی کہ بھارتی وزیر خزانہ نر ملا ستیار من نے روان سال کے دفاعی بجٹ میں 12فیصد اضا فہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔عالمی نشریا تی اداروں نے اس پر تبصرہ کر تے ہوئے رائے دی ہے کہ بھا رت مغربی دنیا سے چین کی ممکنہ جا رحیت کا بہا نہ بنا کر ہمدردی کیساتھ جدید اسلحہ حا صل کر تا آیا ہے صباح نیوز کی تازہ ترین خبر کے مطا بق بھا رت کے نائب وزیر دفاع اجے بھٹ نے پا ر لیمنٹ کے سامنے اعداد شمار رکھتے ہوئے بتا یا کہ گذشتہ 5 سالوں کے اندر بھارتی سر کار نے امریکہ‘ روس‘ فرانس‘بر طا نیہ‘ اسرائیل اور سپین سے 24ارب ڈالر ما لیت کا جدید اسلحہ در آمد کیا، اس میں جنگی ہیلی کا پٹر‘ ائیر کرافٹ‘ ریڈار‘ میزائیل سسٹم‘ راکٹ سسٹم اور جدید ترین رائفلز شامل ہیں‘ تلنگانہ ٹو ڈے کی رپورٹ میں بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کا پا لیسی بیان نقل کیا گیا ہے جس سے بھارت کا جنگی جنون ظاہر ہورہا ہے۔ یہ پالیسی بیان چین اور پا کستان کے خلا ف پڑو سی ملک کے جا ر حا نہ عزائم کو ظا ہر کر تا ہے تاہم یہ تو واضح ہے کہ صرف اسلحے سے جنگیں نہیں لڑی جاتیں بلکہ عزم و حوصلہ ہوتاہے جو کسی فوج کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور بھارتی فوج کا یہ حال ہے کہ وہاں کی فوجی دنیا میں سب سے زیادہ خود کشیاں کرنے والے ہیں۔جہاں تک چین کا تعلق ہے اس نے اپنی دفاعی صنعت کو اتنی ترقی دی ہے کہ جنگی سازو سامان با ہر سے در آمد کر نے کی ضرورت نہیں رہی اور جہاں تک وطن عزیز کا تعلق ہے تو یہ امر بہت خوش آئند ہے کہ پاکستان بھی اب اپنا زیادہ تر اسلحہ خود بنا رہا ہے اور اس میں چین کا اہم کردار ہے۔ جس نے پاکستان کو جدید ترین ٹینکوں سے لے کر جنگی طیارے بنانے کی ٹیکنالوجی فراہم کی۔ جے ایف سیونٹین طیارے کی صورت میں ہم نے دشمن کے دانت کھٹے کرنے والے طیارے بنائے ہیں جس نے بھارت کی ہر مہم جوئی کا ماضی میں بھی منہ توڑ جواب دیا ہے اورآئندہ بھی دشمن کو پاکستان کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی جرات نہیں ہوگی۔یہ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ اسے چین جیسا بااعتماد ساتھی ملا ہے جس نے پاکستان میں نہ صرف سرمایہ کاری کی ہے اور اس کی معیشت کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے وہاں دفاعی شعبے میں بھی اس نے پاکستان کو خود کفالت سے ہمکنار کر دیا ہے۔