معاشی مشکلات ضرور ہیں، ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں،وزیر خزانہ

اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ملک کے ڈیفالٹ کرنے سے متعلق افواہوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ معاشی مشکلات ضرور ہیں ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں۔مؤثر حکومتی پالیسیوں کی بدولت مشکلات پر قابو پالیں گے۔

 قوم کو کفایت شعاری اپنانے اور اخراجات پر قابو پانے کی ضرورت ہے،بے جااخراجات سے بچنا ہو گا،ہماری معاشی ٹیم دن رات محنت کر رہی ہے،مشکل سے نکل آئیں گے جبکہ چیئرمین سینیٹ میر محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ ملک کے معاشی حالات کے تناظر میں سخت فیصلے کرنے ہوں گے، ہمیں دن رات محنت کرنا ہو گی تب ہی مشکل حالات سے نکل سکیں گے۔

چیئرمین سینیٹ میر محمد صادق سنجرانی کی سربراہی میں ایوانِ بالا کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا خصوصی اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔کمیٹی کے اجلاس میں ملک کے معاشی حالات کے تناظر میں کفایت شعاری اپنانے سمیت اخراجات کو کم سے کم کرنے کے حوالے سے اراکین کے ساتھ تفصیلی مشاورت اور مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔

 وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات و قائد ایوان سینیٹ سینیٹر محمداسحاق ڈار، سینیٹر شہادت اعوان، سینیٹر مشتاق احمد خان، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کے علاوہ اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی،سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، سینیٹر فیصل سبز واری، سینیٹرمخدوم سید یوسف رضا گیلانی نے شرکت کی-

سیکرٹری سینیٹ محمد قاسم صمد خان اور اعلی حکام بھی اجلاس میں شریک تھے-اجلاس میں سینیٹ کی گولڈن جوبلی کے حوالے سے کئے گئے انتظامات پر ہونے والی پیش رفت پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی گولڈن جوبلی تاریخی نوعیت کی حامل ہے۔ضروری ہے سینیٹ میں موجود تمام سیاسی قوتیں اس میں بھرپور شرکت کرکے سینیٹ کی تاریخی اور سیاسی اہمیت کو اجاگر کریں۔

چیئرمین سینیٹ نے شرکا ء کو اس دن کے حوالے سے ترتیب دی گئی تقریب کے بارے میں بھی آگاہ کیا-چئیرمین سینیٹ نے بتایا کہ سینیٹ کا خصوصی اجلاس15، 16 اور 17 مارچ 2023 کو طلب کیا جا چکا ہے جس میں تمام ممبران کو اپنا نقظہ نظر پیش کرنے کا موقع فراہم کیا جائیگا اس اجلاس میں سابق سینیٹرز کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی مجموعی معاشی صورتحال اور مشکلات کے پیش نظر تقریب کو سادہ مگر پروقار طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے-

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ گولڈن جوبلی کے حوالے سے چاروں صوبوں کی صوبائی اسمبلیوں میں بھی سیشنز ہونے تھے لیکن موجودہ معاشی حالات اور حکومت کی کفایت شعاری مہم کے تناظر میں ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ گولڈن جوبلی کی تقریبات کو صرف پارلیمنٹ ہاؤس تک محدود کیا جائے۔

غیر ملکی وفود کو بھی خصوصی اجلاس کے لئے مدعو کیا گیا تھا جس میں اتفاق رائے سے تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اراکین کمیٹی نے اتفاق کیا کہ حکومتی خزانے پر بوجھ نہ ڈالا جائے گا- 

چیئرمین سینیٹ نے اراکین کو بتایا کہ گزشتہ برس بھی ایوان بالا نے 400ملین روپے حکومتی خزانے میں جمع کرائے تھے اور اس سال بھی ملکی حالات کے مطابق بہت کم بجٹ رکھا گیا۔ہم یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ گولڈن جوبلی کی تقریبات انتہائی سادگی مگر بھر پور جوش وجذبے سے پارلیمنٹ ہاؤ س میں منعقد کی جائیں گی۔

کمیٹی نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹیرینز کے تین ماہ کے لئے غیر ملکی دورں پر پابندی لگائی جائے اور انتہائی ضروری صورت میں  دوروں کی اجازت دی جائے۔چئیرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے فیول کی مقدار میں بھی کمی لائی جائیگی۔

اجلاس کے دوران چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ کے ملازمین کو موجودہ مالی سال میں کوئی اضافی اعزازیہ نہ دینے کا فیصلہ کیا۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ایسے تمام اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جس سے حکومتی اخراجات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ بریفنگ دیتے ہوئے وزیر خزانہ  اسحاق ڈار نے بتایا کہ ہماری معاشی ٹیم دن رات محنت کر رہی ہے،مشکل سے نکل آئیں گے۔

چیئرمین سینیٹ نے وزیر خزانہ کی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں دن رات محنت کرنا ہو گی تب ہی مشکل حالات سے نکل سکیں گے۔چیئرمین سینیٹ نے وفاقی وزیر خزانہ کے فیصلوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی آپ کو کامیابی دے جو آپ ملک کے لئے کر رہے ہیں