پی ایس ایل 8کے مقابلے جاری ہیں اور اس کرکٹ لیگ نے بین الاقوامی میڈیا کی بھر پور توجہ حاصل کی ہے۔خاص طور پر انڈیا میں میڈیا پاکستانی لیگ تعریفیں کرتے نہیں تھکتا اور وہ کھل کر کہتا ہے کہ پاکستانی کرکٹ لیگ کا معیار انڈین لیگ سے بہت بہتر ہے۔یہاں پر باؤلنگ اور بیٹنگ میں جو ٹیلنٹ سامنے آیا ہے اسے دیکھ کر دنیا حیران ہے۔پاکستان سپر لیگ 8 کے راولپنڈی میں کھیلے گئے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے کراچی کنگز کو چھ وکٹوں سے شکست دے دی۔ مگر حقیقت میں یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ یہ شکست صرف ایک وکٹ یعنی اعظم خان کی وجہ سے ممکن ہو سکی ہے۔ وہی ہوا جس کا کراْچی کو ڈر اور اسلام آباد کو امید تھی۔ 200 سے زائد رنز کے تعاقب میں اعظم خان کا بلا آر پار ایسے چلا کہ مخالف ٹیم کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں تھا۔بس جیسے جیسے وقت گزرتا گیا اعظم خان اسلام آباد کی ناؤ کو اپنے چپو سے ایک بڑے
ہدف کے مزید قریب دھکیلتے گئے۔ اعظم خان نے وکٹ کے ہر طرف اپنا بلا ایسے گھمایا کہ کوئی وار خالی نہیں گیا۔ ان کی اس اننگز کی خاص بات آف اور لیگ سائیڈز پر بہترین انداز میں بال کو باؤنڈری کی راہ دکھانا تھا۔ انھوں نے چکھے تو چار مارے مگر آٹھ چوکوں سے انھوں نے کراچی کی اُمیدوں پر جیسے رولر پھیر دیا۔اعظم خان نے جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے 41 گیندوں پر آٹھ چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے 72 رنز بنائے۔ اس سیزن میں وہ اپنے باپ کی کوچنگ میں کھیلنے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف ایک میچ
میں 97 رنز بنا کر اپنا لوہا منوا چکے تھے۔اعظم خان کریز پر ہوں اور دل کی دھڑکنے تیز نہ ہوں یہ ممکن نہیں ہے۔ گزشتہ روز بھی اعظم خان نے سب سے خوب داد سمیٹی۔اب اعظم خان ایسی پرفارمنس دیں کہ پلیئر آف دی میچ قرار پائیں تو بھلا آن لائن واہ واہ نہ ہو یہ کیسے ممکن ہے؟جب اعظم خان کھیلنے کے لئے میدان میں اترے تو پاکستان سپر لیگ کی ٹوئٹر اکاؤنٹ سے یہ بگل بجا دیا گیا تھا کہ اب لڑائی کا آغاز ہوا چاہتا ہے۔ پھر کچھ ایسا ہی ہوا کہ باہر دل تھامے بیٹھے شائقین کے لئے اعظم خان کا کیچ تھامنا محال ہو گیا۔کسی کھلاڑی کے لیے اس سے خوشگوار لمحہ شاید کوئی نہیں ہوتا جب اس کی پرفارمنس سے پوری ٹیم خوش ہو اور جشن منا رہی ہو۔ ان کی ٹیم نے ان کا سوشل میڈیا پر بھی آ کر منفرد انداز میں شکریہ ادا کیا۔ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ جس طرح اعظم خان نے اپنے ناقدین کو مداحوں میں بدلا یہ ایک طویل سفر ہے۔ انھوں نے جارحانہ انداز والی اعظم خان کی اننگز کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہے وہ سفر۔۔۔انہوں نے اعظم خان سے کہا کہ آپ نے تمام سوالات کے جوابات اپنے بلے سے دئیے ہیں اور دنیا یہ سب دیکھے گی۔کرکٹ کے ایک اور مداح نے لکھا کہ اس لڑکے اعظم خان نے اپنی سنسنی خیز کارکردگی سے کرکٹ شائقین کے دل جیت لیے ہیں۔ان کے مطابق اعظم خان اپنے والد معین خان کی طرح ہی بہادری سے کھیلتے ہیں۔ایک کرکٹ تجزیہ کار نے لکھا کہ اعظم خان کی انتہائی سمجھداری والی اور تباہ کن اننگز کو سراہنا ہی پڑے گا۔شائقین کو جہاں اعظم خان سے مستقبل میں اس طرح کی پرفارمنس کی توقع ہے وہیں ان کے ایسے بھی مداح ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ اعظم خان نے اپنے آپ کو وقت کے ساتھ ساتھ اس قابل بنا لیا ہے کہ وہ قومی کرکٹ ٹیم کی دہلیز تک پہنچ گئے ہیں۔