ایک اچھی پیش رفت 

 ایران اور سعودی عرب کے آپس میں یکجا ہوجانے پر امریکہ کی خفگی قابل فہم ہے۔امریکہ اس بات پر سخت سیخ پاہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان دوریاں مٹانے میں چین نے کلیدی کردار ادا کیاہے جس سے مشرق وسطیٰ میں چین کا اثر و نفوذ زیادہ ہواہے۔ امریکہ کی اس پریشانی کا عالم امریکی وزارت دفاع کے نمائندے ولیم ہولرٹ کے اس بیان سے عیاں ہوتا ہے کہ ایران سعودی عرب معاہدہ امریکہ کے خلاف چین کی نمبر ون دھمکی ہے۔ اس معاہدے کا ایک بڑا فائدہ یہ ہو گا کہ کم از کم یمن میں جاری لاحاصل طویل خانہ جنگی بند ہو جائے گی۔ عالم اسلام کے دشمن ممالک تو یہ چاہتے ہیں کہ مسلمانوں کو آپس میں لڑایا جائے اور امریکہ یقینا اس قسم کے ممالک میں شامل ہے۔حکومت نے 19ارب 77کروڑ کاجو رمضان پیکیج دیاہے اس سے کہا جارہا ہے کہ 91فیصد آ بادی کو فائدہ ہوگا پر اس کے ساتھ ساتھ یہ انتظامیہ کی ڈیوٹی ہے کہ وہ بلیک مارکیٹرز اور ذخیرہ اندوزوں پر کڑی نظر رکھے جو مختلف حیلوں اور بہانوں سے اس مقدس مہینے میں بھی ناجائز منافع خوری سے بعض نہیں آتے۔اس طرح حکومت کا یہ فیصلہ بھی قابل تحسین ہے جس کے تحت غریبوں کو 50روپے لیٹر پٹرولیم ریلیف دیا جارہا ہے۔نریندرا مودی بھی لگتا ہے اسی قسم کی مٹی سے بنا ہوا ہے کہ جس سے مسولینی یا ہٹلر بنا تھا۔ بھارت کے اندر بسنے والی مذہبی اقلیتیں بشمول مسلمانوں کیلئے اس نے بھارت کی دھرتی کو جہنم بنا رکھاہے۔ پر قدرت کا انصاف دیکھئے مودی سرکار کو دنیا کے طول و ارض میں پھیلے ہوئے سکھ ٹکر گئے ہیں جو اس کیلئے ایک مستقل درد سر بن گئے ہیں۔ چین کی سرحدات پر پڑے ہوئے قبائل بھی اپنے لئے آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنے اور اس سے ڈالرز وصول کرنے کی لالچ میں مودی چین سے بھارت کے سرحدی تنازعات میں پنگہ لیتے ہوئے نہ جانے وہ یہ حقیقت کیوں بھول گیا ہے کہ جہاں تک عسکری قوت کا تعلق ہے بھارت کے پاس چین کی قوت کا کوئی توڑ نہیں‘1960کے عشرے میں سرحدی تنازعات کے دوران بھارت کی افواج کی بہادری کا پول کھل چکا ہے اگر اس کے باوجود اس نے چین کے ساتھ جنگ چھیڑنے کی کوشش کی تو اسے حسب روایت منہ کی کھانی پڑے گی۔اب ذرا دیگر امور کا تذکرہ ہوجائے، غالب امکان ہے کہ اس کالم کی اشاعت تک پاکستان اور روس کے درمیان پاکستان کو روسی تیل کی سپلائی کے معاہدے پر دستخط ہو چکا ہو۔ اگر روس سے 42 سے 48 ڈالرز فی بیرل تیل مل سکتا ہے تو یہ حکومت وقت کی بہت بڑی کامیابی ہو گی عوام حکومت سے بجا طور پر یہ توقع رکھتے ہیں کہ اگر پاکستان کو سستے نرخ پر پٹرول ملے گا تو اس اس کے ثمرات عام آدمی تک بھی پہنچنابھی ضروری ہے اور وہ تمام اشیائے صرف جن کی قیمتیں عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمت میں اضافے سے بڑھتی ہیں ان کی قیمتوں میں ازخود تاجروں کو کمی کرنی چاہئے اور وہ ایسا نہیں کرتے تو حکومت اس سلسلے میں موثر اقدامات کرے۔بعد از خرابی بسیار وزارت داخلہ نے انجام کار ایک اچھا کام کیا ہے اور وہ یہ ہے کہ اب اگر اس ملک کے اندر آیا ہوا کوئی افغانی پاکستان کے کسی بھی شہر جانا چاہے گا تو پہلے جس شہر میں وہ ٹھہرا ہوا ہے اس کے پولیس سٹیشن میں جا کر رپورٹ کرے گا کہ وہ فلاں فلاں شہر جا رہا ہے اور جب وہ مطلوبہ شہر پہنچ جائے گا تو وہاں اس پولیس سٹیشن میں جا کر اپنے آنے کی رپورٹ دے گا۔پر اس ضمن میں جو سب سے ضروری بات ہے وہ یہ ہے کہ کسی بھی افغانی کو پاکستان بغیر ویزا کے آ نے نہ دیا جائے اور پھر وزارت داخلہ ایک ایسا میکینیزم بنائے کہ اس کی سو فیصد تسلی ہو کہ جو افغانی پاکستانی ویزے کے ذریعہ داخل ہوا ہے وہ ویزے کی میعاد کے اختتام پر واپس اپنے ملک جا چکا ہے۔افغانستان سے بعض اچھی خبریں بھی آ رہی ہیں، افغانستان کی حکومت نے اگلے روز افغان حکام کو سرکاری عہدوں پر فائز اپنے رشتہ داروں کی برطرفی کا حکم دے دیا ہے‘یہ حکم افغانستان میں موروثی سیاست کو ختم کرنے کی طرف ایک موثر اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔