جاپان کی معروف ٹریڈنگ کمپنی نے اپنی آئرش پارٹنر کمپنی کے ساتھ مل کر پاکستان کو روسی تیل اور نائجیریا کی ایل این جی عالمی مارکیٹ سے 35 فیصد کم میں فروخت کرنے کی پیشکش کردی۔
تفصیلات کےمطابق جاپان میں موجود جاپانی کمپنی کے نمائندے نے پاکستانی سفیر کو تیل اور ایل این جی کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ملاقات جاپان میں مقیم معروف پاکستانی کاروباری شخصیت اور پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین کے توسط سے ہوئی ۔
جاپانی نمائندے نے بتایا کہ ان کی جاپانی کمپنی اور آئرلینڈ کی شراکت دار کمپنی کے پاس روسی تیل اور نائجیریا کی ایل این جی فروخت کرنے کا لائسنس ہے اور اگر حکومت پاکستان تیل و گیس کی خریداری میں دلچسپی رکھتی ہے تو جاپانی کمپنی عالمی مارکیٹ سے 34 فیصد کم میں یہ دونوں اشیاء پاکستان کو فروخت کرسکتی ہے۔
اس موقع پر پاکستانی سفیر رضا بشیر تارڑ نے کہا کہ پاکستان عالمی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے اس پیشکش پر غور کرسکتا ہے جس کے لیے اس پیشکش کی تمام جزیات کے ساتھ ہم حکومت پاکستان کے متعلقہ محکموں کو آگاہ کریں گے اور اگر اسلام آباد سے جواب موصول ہوا تو جاپانی کمپنی کو آگاہ کردیا جائے گا۔
اس حوالے سے پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اس وقت شدید معاشی بحران کا شکار ہے، پاکستان کے زرمبادلہ کے بڑے ذخائر صرف تیل و گیس کی درآمد پر خرچ ہورہے ہیں لہٰذا اگر عالمی قوانین اجازت دیں تو پاکستان کو سستے تیل و گیس کی خریداری تمام بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کا خیال رکھتے ہوئے کرنے میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہیے، یہی وجہ تھی کہ انہوں نے جاپانی کمپنی کو سفیر پاکستان سے ملاقات کرانے کا اہتمام کیا ہے باقی حکومت پاکستان نے فیصلہ کرنا ہے ۔