واشنگٹن: معروف فوڈ چین میکڈونلڈ نے عالمی اقتصادی سست روی کے باعث ملازمین سے متعلق اہم فیصلہ کرلیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق میکڈونلڈز نے عارضی طور پر بند کیے اپنے امریکی دفاترسے بڑی تعداد میں ملازمین کو نکالنے کی تیاری شروع کردی ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق شکاگو میں مقیم برگر چیف نے امریکی ملازمین اور کچھ بین الاقوامی ملازمین سے کہا ہے کہ انہیں پیر سے بدھ تک گھر سے کام کرنا چاہیے تاکہ یہ ملازمین کے سلسلے میں لیے گئے فیصلوں کو عملی جامہ پہنا سکیں۔
کمپنی میں زیر گردش اندرونی ای میل میں کہا گیا کہ موجودہ ہفتے کے دوران کمپنی نے اہم فیصلے کئے ہم اس نوٹی فیکیشن کی مدد سے اپنے ورکرز کو دی جانے والی سہولت کو رازداری میں رکھنا چاہتے ہیں۔
میکڈونلڈز نے ابھی تک ان ملازمین کی صحیح تعداد ظاہر نہیں کی ہے جنہیں نوکری سے فارغ کیا جانا ہے تاہم کمپنی واضح کرچکی ہے کہ اس نے اپریل تک کارپوریٹ عملے کی سطح میں تبدیلیوں کے بارے میں "مشکل” فیصلے کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
واضح رہے کہ میکڈونلڈز عالمی سطح پر کم وبیش ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد کو روزگار فراہم کرتا ہے اس فوڈ چین کے 70 فیصد ریستوران امریکا سے باہر ہیں۔