اچھی خبر یہ ہے کہ پا کستان پر ایک اور عالمی پا بندی ہٹا ئی گئی ہے، یورپی یونین نے ا س پا بندی کا نا م ”ہا ئی رِسک تھرڈ HRT“ رکھا تھا پابندی لگا نے کا بہا نہ ایسا تھا کہ پا کستان اُن ملکوں میں شا مل ہے جہاں نقد کرنسیوں کی غیر قانونی نقل و حمل یعنی منی لا نڈرنگ کے ذریعے دہشت گردی میں ملو ث گروہوں کی مدد کی جا تی ہے اس طرح کا بہا نہ بنا کر یو رپی یونین نے پا کستان پر قانونی، معا شی اور تجار تی پا بندیاں لگائی تھیں یو رپی یونین نے 28مار چ کے اہم اعلا میہ میں پا کستان کو ہا ئی رِسک تھرڈ کی لسٹ سے نکا لنے اور ساری پا بندیاں ہٹا نے کا اعلا ن کیا تو پا کستان کے لئے نئی راہیں کھل گئیں اس سے پہلے ایک عالمی تنظیم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) نے پا کستان کو تقریباً ایسے ہی الزامات لگا کر پا بندیوں کا نشا نہ بنایا تھا فیٹف کا بڑا الزام یہ تھا کہ پا کستان کے ما لیاتی نظا م اور بینکاری کے نیٹ ورک میں کمزوریاں ہیں اورمالیاتی قوانین کے اندر خا میاں ہیں،اس لئے امریکہ سمیت تما م مما لک کو پا کستان پر پا بندیاں لگا نی چا ہیں کیونکہ یہ ملک فیٹف کی گرے لسٹ میں آیا ہے اور مشکوک مما لک میں شما ر ہو تا ہے پا کستان نے فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لئے بڑی جدو جہد کی اس کو شش میں فیٹف نے جو شرائط رکھیں ان تما م شرائط کو پورا کیا۔فیٹف کی ما نیٹرنگ ٹیمیں بار بار پا کستان کے دورے پر آئیں پا کستا ن کے اقدامات کا جائزہ لیا جب پوری طرح تسلی ہو گئی تو اکتو بر 2022میں فیٹف نے پا کستان کو گرے لسٹ سے نکا لنے کا اعلان کیا اس طرح پا کستان پر مالیاتی تر سیل، بین لا قوامی تجا رت اور دیگر بیرونی تعلقات کے حوالے سے عائد پا بند یاں ختم ہو گئیں پا کستان کے لئے یہ اچھی خبر دو حوا لوں سے ہے پہلا حوالہ یہ ہے کہ دشمنوں کا ایک گروہ پا کستان کو پا بندیوں کا نشا نہ بنا ئے رکھنا چاہتا تھا ان کے عزائم خا ک میں مل گئے دنیا میں سفارت کا ری کے متعدد طریقے ہیں ان میں ایک طریقہ لا بنگ (Lobying) ہے لا بنگ شروع میں پا رلیما نی امور کے لئے استعمال ہو نے والا لفظ تھا پا رلیمنٹ کے اندر کسی قانون کو منظور کرنے یا اُس کی منظور ی روکنے کے لئے لا بنگ کی جا تی ہے لا بنگ کے ذریعے اراکین کو قائل کیا جا تا ہے کہ اس قانون کے حق میں یا اس کے خلا ف ووٹ دینا ملکی مفاد میں ہے۔حکومتی پا رٹی قانون کے حق میں لا بنگ کر تی ہے حزب اختلا ف قانون کے خلا ف لا بنگ کرتی ہے رفتہ رفتہ بین لا قوامی تعلقات اور سفارت کار ی میں لا بنگ کا رواج عام ہو نے کے بعد دنیا کی اہم دارالحکومتوں میں اور سفارتی مرا کز میں لا بنگ کے لئے با قاعدہ کمپنیاں بن گئیں جو فیس لیکر کسی بھی ملک کے حق میں یا اس کے خلا ف لا بنگ کر تی ہیں، دنیا کے اہم مما لک اپنی سفارت کار ی میں مدد دینے کے لئے کسی لا بنگ فرم کے ساتھ معا ہدہ کر تی ہیں پرنٹ اور الیکٹر انک میڈیا کو بطور غیر جا نبدار ایکٹر کے استعمال کر تی ہے سوشل میڈیا پر مہم چلا کر رائے عامہ کو ہموار کر تی ہے ظا ہر ہے دشمن مما لک نے پا کستان کا نا م فیٹف اور ایچ آر ٹی کی لسٹ میں ڈلوانے کے لئے لا بنگ کی تھی جو با لآخر نا کام ہو گئی گویا اس ضمن میں پا کستان کی لا بنگ کا میا ب ہو ئی اچھی خبر کا دوسرا حوالہ اندرون ملک سے تعلق رکھتا ہے جس طرح 1974سے 1978ء تک ہماری حکومت کے اندرونی نظام نے سیا ست سے با لا تر ہو کر تسلسل کے ساتھ پا کستان کے جو ہری پرو گرام کو جا ری رکھنے میں مدد دی تھی با لکل اُسی انداز میں 2016سے 2023تک پا کستان کے اداروں نے مل کر تسلسل کے ساتھ دہشت گردی اور منی لا نڈرنگ کے خلا ف حکومت کے عزم کو کا میا ب کر کے عالمی پا بند یاں اٹھوا نے میں مدد دی۔
اشتہار
مقبول خبریں
روم کی گلیوں میں
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ترمیم کا تما شہ
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ثقافت اور ثقافت
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
فلسطینی بچوں کے لئے
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
چل اڑ جا رے پنچھی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ری پبلکن پارٹی کی جیت
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
10بجے کا مطلب
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
روم ایک دن میں نہیں بنا
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
سیاسی تاریخ کا ایک باب
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی