اوگرا،نیپرااور پی ٹی سی ایل سمیت 8 اداروں کے مکمل کا آڈٹ کرنے کا حکم

اسلام آباد:پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اوگرا،نیپرااور پی ٹی سی ایل سمیت 8 اداروں کے مکمل کا آڈٹ کرنے کا حکم دے دیا جبکہ نیپرا کا پرفارمنس آڈٹ سب سے پہلے کرنے کی ہدایت بھی کردی۔

کمیٹی نے مفت آٹے کی تقسیم پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہاکہ جس طرح آٹا تقسیم ہورہاہے اس پر ہمیں اعتراضات ہیں،کمیٹی نے یوٹیلٹی سٹور کے حوالے سے آڈٹ اعتراضات کو ایف آئی اے کے حوالے کردیا،ارکان کمیٹی نے انکشاف کیاکہ جو غیرمعیاری مضر صحت گھی یوٹیلٹی سٹور سے کمیٹی نے ہٹوایاتھاوہ دوبارہ یوٹیلٹی سٹور میں فروخت ہورہاہے۔

یوٹیلٹی سٹور حکام نے لاعلمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ ہم اسکو دیکھ کر کمیٹی کورپورٹ دے دیں گے۔منگل کوپارلیمنٹ کی پبلک اکانٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت اجلاس پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔اجلاس میں کمیٹی نے آڈٹ نہ کروانے والے اداروں پر برہمی کااظہارکیا۔

چیئرمین نورعالم خان نے کہاکہ وزارت آئی ٹی کے کچھ ادارے آڈٹ نہیں کروا رہے،کیا وجہ ہے؟ پی ٹی سی ایل،پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ایمپلائز ٹرسٹ، ٹیلی کام فانڈیشن اور ٹی ایف پائپس لمیٹڈ آڈٹ نہیں کروا رہے۔

وزارت آئی ٹی حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ ان کے چار ادارے ہیں جن کو آڈٹ کی ہدایت آئی تھیں،چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے کہاکہ آپ نے آئین پڑھا ہے؟800 ملین ڈالر ابھی اتصالات نے نہیں دیئے۔

چیئرمین نیپرا نے کہاکہ ہمارے اکاؤنٹس کے آڈٹ ہورہے ہیں،پرفارمنس آڈٹ نہیں ہو رہا، چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ آئین جو کہتا ہے اس پر چلیں،چیئرمین نیپرا صاحب آپ بجلی کے بل بناتے ہیں ہم نے نہیں پوچھا کہ کیوں بڑھا رہے ہیں، آڈٹ کروانا ہمارا کام ہے،بار بار نہیں کہوں گا، پھر میں کسی دوسرے ادارے کو کہہ کر زبردستی آڈٹ کرواں گا۔

 نور عالم خان نے چیئرمین نیپرا سے استفسار کیاکہ آپ کی تنخواہ کتنی ہے؟جس پر چیئرمین نیپرا نے جواب دیاکہ میری تنخواہ 7لاکھ 90 ہزار ہے۔کمیٹی نے اوگرا، پی ٹی سی ایل اور نیپرا سمیت 8 اداروں کے مکمل آڈٹ کرنے کا حکم دے دیا۔