فوری طور پر تصفیہ طلب امور 

یہ خبر خوش آئند ہے کہ اگلے ماہ کے اوائل میں افغانستان کی وزارت خارجہ کا ایک اعلی سطحی وفد اسلام آباد آ رہا ہے تاکہ پاکستان کی وزارت خارجہ کے اعلی حکام سے چند تصفیہ طلب مسائل پر گفت و شنید کر سکے اس ضمن میں جو سب سے اہم بات ہے وہ یہ ہے کہ یہ جو آ ئے روز پاک افغان بارڈر پر افغان شہریوں کے پاکستان میں داخلے  کے معاملات پر جھگڑے ہوتے رہتے ہیں ان کے سدباب کیلئے بارڈر منیجمنٹ کے نظام کو موثر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ دونوں ممالک کا ہمہ وقتی عملہ بارڈر پر  چوبیس گھنٹے موجود رہے جو اس بات کو یقینی بنائے کہ بارڈر پر لوگوں کی آمدورفت میں کوئی بدمزگی پیدا نہ ہو۔ اس ضمن میں بہتر ہو گا کہ افغانستان کے مذکورہ وفد کی آمد سے فائدہ اٹھاتے ہوئے وزارت خارجہ کی سطح پر جو اجلاس ہونے جا رہا ہے اس میں افغانستان اور پاکستان کے وزارت داخلہ کے حکام بھی شرکت کریں اور ایک ایسے میکنزم کی تشکیل بھی دے دی جائے کہ آئندہ ہر افغان شہری کی پاکستان میں انٹری ویزہ کے ذریعہ ہواور یہ نہ ہو کہ پاکستان میں  ویزے کے ذریعہ داخلے کے بعد وہ پاکستان کے جس شہر میں اس کا جی چاہے وہ جاسکے  پاکستانی ویزے میں پاکستان کے اس شہر کے نام کا ذکر ہونا ضروری ہے کہ جہاں انہیں  داخل ہونے کی اجازت ہو یہ اسلئے ضروری ہے کہ تجربہ یہ بتا رہا ہے کہ اکثر افغانی پاکستان میں داخلے کے بعد پاکستان کے ہر شہر میں بلا روک ٹوک گھومتے پھرتے رہتے ہیں جس سے ہمیں امن عامہ کے کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اس وفد سے ملاقات کے دوران افغانستان کی سر زمین سے کالعدم دہشت گرد تنظیمیں وطن عزیز پر جو حملے کر رہی ہیں ان کے بارے میں افغان حکومت کو غیر مبہم الفاظ میں بتایا جائے کہ اگر آئندہ اس قسم  کے واقعات جاری رہے تو پھر  راست اقدام اٹھانے میں حق بہ جانب ہوگا۔یہ  ایک ٹھوس حقیقت ہے کہ اس ملک میں مردم شماری کے محکمہ کی کارکردگی  بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے، تاکہ اس کا کام وقت پر مکمل ہو۔اصولی طور پر تو مردم شماری کا ہر دس سال بعدہونا اس لئے  ضروری ہوتا ہے کہ آبادی کے تازہ ترین اعدادوشمار کے بغیر پلاننگ کمیشن ملک کے ترقیاتی منصوبوں کو مرتب کرہی نہیں سکتا جس سے کئی پسماندہ علاقوں کی ترقی میں رکاوٹ پڑ سکتی ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ الیکشن کے دنوں میں درست اور تازہ ترین مردم شماری پر مرتب کئے گئے اعدادوشمار کی عدم موجودگی کے سیاسی اثرات بھی ہوتے ہیں۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ماضی کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت مردم شماری کے معاملات میں ضروری اصلاحات فوری طور پر نافذکرے۔جہاں تک سیاسی حالات کا تعلق ہے توملک میں موجودہ سیاسی خلفشار ختم کرکے متحارب سیاسی گروہوں کو ٹیبل ٹاک پر مجبور کرنے کی جو کوئی بھی کوشش کرے گا۔اسے اس ملک کا  عام آدمی قدر کی  نگاہ سے دیکھے گا۔لہٰذا اس ضمن میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے جس کام کا بیڑہ اٹھایاہے وہ قابل ستائش ہے۔