انا پرستی قومی وحدت کیلئے سم قاتل  

آج  عیدالفطر کے مقدس دن اس ملک کے عام آ دمی کی یہ دلی دعاہے کہ اس کے اکابرین اور  ارباب بست و کشاد  بھلے وہ حزب اختلاف میں ہیں یا حزب اقتدار میں‘ مفاہمت کا مظاہرہ کریں اور وہ اپنی اپنی انا کو پس پشت رکھ کر آپس میں افہام و تفہیم کے ساتھ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر اس ملک کو موجودہ سیاسی طور پر غیر یقینی صورتحال سے باہر نکالیں اور ایسے اقدامات سے اجتناب کریں کہ جن سے دنیا میں ہم جگ ہنسائی کا سبب بن رہے ہیں انہیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ ہم پر چاروں طرف سے بیرونی  دشمنوں کی یلغارہے ملک کی معیشت اب کسی مزید غیر یقینی صورتحال کی متحمل نہیں ہو سکتی امن ہو گا توہماری معیشت سنبھلے گی ورنہ وہ اس قدر ڈانواں ڈول ہو سکتی ہے کہ جس کو پھر دوبارہ سنبھالنا بہت مشکل ہوگا تمام ریاستی اداروں کو اپنیآئینی حدود و قیود  میں رہ کر آج اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کر کے اس ملک کو سنبھالنا ہو گا اس ملک کی ہر سیاسی پارٹی اور ریاستی ادارے  میں بفضل خدا ایسے افراد موجود ہیں کہ جو اگر ملکی مفاد کو اہمیت دے کر اپنی اپنی سیاسی خواہشات کو سر دست دبا کر اس ملک کی بقاء کے لئے ایک دوسرے کا ہاتھ تھام لیں تو ہم انتشار کی موجودہ صورت حال سے باہر نکل سکتے ہیں‘  ہمیں یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ ہر سیاسی سمجھوتے میں کچھ لو کچھ دو کے اصول پر عمل درآمد کئے بغیر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکتی اس لئے اس ملک کی خاموش اکثریت اپنے اکابرین سے یہ تقاضا کرتی ہے کہ وہ انا پرستی کے خول سے باہر آ کر قومی مفاد میں ایک دوسرے کاہاتھ پکڑیں اور یہ نہ بھولیں کہ انا  پرستی قومی وحدت کے لئے سم قاتل ہے۔