بازار اورمقامی انتظا میہ 

بازار میں غیر معیاری اشیاء کی بھر مار ہو، ملا وٹ اور ذخیرہ اندوزی عام ہو مہنگا ئی آسمان کو چھو رہی ہو تو عوام کی طرف سے عام طور پر صدر یا وزیر اعظم کو ذمہ دار ٹھہرا یا جا تا ہے، تاہم خیبر پختونخوا کی معمر شخصیت جو 3صو بوں پر نظر رکھتے ہیں خیبر پختونخوا میں ان کا گھر ہے گلگت بلتستان میں ان کے قریبی عزیز اور رشتہ دار رہتے ہیں ان کا آنا جانا لگا رہتا ہے، جب بازار میں حا لات نا قابل برداشت ہو تے ہیں تو وہ دونوں کا موازنہ کر تے ہیں اور کہتے ہیں کہ بازار کا مقا می انتظا میہ کے ساتھ گہرا تعلق ہے وفاق اور صوبے کے حکمرانوں سے بازار کا کوئی لینا دینا نہیں ہے، عوام کو بازار میں مہنگائی ذخیرہ اندوزی، ملا وٹ اور غیر معیا ری اشیاء کی خرید و فروخت کا پتہ اُس وقت لگتا ہے جب وہ اشیائے خوراک کی خریداری کے لئے بازار کا رخ کر تے ہیں اگر چہ گوشت، گھی چینی اور دالیں بھی اہمیت کی حا مل ہیں تاہم گندم اور آٹے کی سب سے زیا دہ ضرورت پڑ تی ہے۔ جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنے میں گندم اور آٹے کا بنیا دی کر دار ہے۔ پہاڑ کے ایک طرف خیبر پختونخوا ہے کو ہستان یا چترال ہے دوسری طرف گلگت بلتستان ہے جی بی میں مر غی 400روپے کلو ہے تو خیبر پختونخوا میں 800روپے کا چھوٹا سا چوزہ آجا تا ہے، گلگت بلتستان میں فوڈ کنٹرولر، مجسٹریٹ اور پو لیس مل کر عوام کی مدد کر تے ہیں اس لئے بازار میں عوام خود کو بے دست وپا اور بے آسرا نہیں سمجھتے۔ 1972ء میں حکومت نے گلگت بلتستان، کو ہستان اور چترال کو گندم کی قیمت میں سبسڈی کا قانون بنا یا تھا اس قانون کے تحت گلگت  بلتستان میں سستا گندم 2023میں بھی دستیاب ہے مگر پہاڑ کی دوسری طرف چترال اور کو ہستان میں گندم اور آٹا گلگت کے مقا بلے میں چار گنازیادہ  قیمت پر بھی دستیاب نہیں، پہاڑ کی دونوں جا نب  ایک ہی کر نسی چلتی ہے اور قانون بھی ایک ہی نافذ ہے تاہم  اصل بات قانون پر عملداری ہے جہاں بھی حکومتی نرخنامے پر عملدرآمد کے حوالے سے سنجیدگی کامظاہر ہ کیا جاتا ہے وہاں پر اس کے اثرات بھی سامنے آتے ہیں۔اس ضمن میں اگر مقامی حکومتوں کو زیادہ فعال بنایا جائے اور ان کو زیادہ موثر کردار ادا کرنے دیا جائے تو اس کے نتائج زیادہ بہتر سامنے آسکتے ہیں جبکہ دوسری طرف اس کے برعکس نتائج ہی آئیں گے۔اس لئے یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ بازار میں عوام کے خلاف غیر قانونی کا روبار، ملاوٹ، ذخیرہ اندوزی، دونمبری اور مہنگا ئی کا تعلق براہ راست مقا می انتظا میہ کی غفلت سے ہے اگر مقا می انتظا میہ گلگت بلتستان کی طرح فعال ہو گی تو 50فیصد مہنگا ئی کم ہو گی ملاوٹ ذخیرہ اندوزی اور غیر معیاری اشیاء کی فروخت بند ہو گی۔