10روپے کی روٹی 40روپے کی ہو گئی اگر یہی حال رہا تو اگلے چند دنوں میں روٹی نہیں ملے گی، حقیقت بھی یہی ہے کہ بجلی کا بل 3ہزار سے 16ہزار کا ہو گیا، گیس کا بل 2ہزار سے 10ہزار کا ہو گیا بچوں پر ان قیمتوں کا اتنا اثر نہیں پڑا تا روٹی مہنگی ہو جا ئے تو بچے بھی پریشان ہو جا تے ہیں اس ہفتے کی یہ خبر صارفین پر بجلی بن کر گری ہے کہ حکومت نے 100کے جی بوری گندم کی قیمت 6ہزار روپے سے بڑھا کر فوری طور پر 12ہزار روپے مقرر کی اب ایک کلو آٹا 120 روپے کا آئیگا یہ وہی آٹا ہے جو 2012میں 26 روپے کلو تھا گلگت بلتستان اور چترال کو گندم کی قیمت میں رعا یت دینے کیلئے حکومت نے کرا یہ اپنے ذمے لیا تھاگلگت میں 2ہزار روپے کی 100کے جی آتی ہے چترال کے لئے وہ
رعایت ختم کر دی گئی ہے اس پر چترال جیسے پر امن اضلا ع میں بھی بے چینی جنم لے رہی ہے۔ حکومت گندم کی قیمتوں میں 100فیصداضافہ کبھی نہ کر تی جن اضلا ع کو رعا یت دی گئی تھی وہ رعایت ایسے وقت میں واپس کبھی نہ لیتی،فرانس کی تاریخ میں جو انقلا ب آیا اُس کی فور ی وجہ روٹی تھی لو گوں کا جلو س شا ہی محل کے با ہر باد شاہ کے خلا ف نعرے لگا رہا تھا باد شاہ کی کم عمر بیٹی محل کی ایک با لکو نی سے یہ منظر دیکھ رہی تھی اُس نے پوچھا ان لو گوں کو کیا تکلیف ہے باد شاہ نے کہا ان کو روٹی نہیں ملتی کم عمر شہزادی نے پو چھا اگر روٹی نہیں ملتی تو یہ لو گ پیسٹری اور کیک کیوں نہیں کھا تے؟ وطن عزیز پا کستان میں فیلڈ ما رشل ایوب خا ن کی حکومت چینی کے نرخ میں 25پیسے اضا فے کی وجہ سے ختم ہو ئی، ایوب خان مستعفی ہوا ہمارا زما نہ ایسا نہیں ہے ہمارے زما نے میں کہا جا تا ہے کہ بچے غیر سیا سی ہو تے ہیں ہمارے بڑے بھی سوشل میڈیا پر سیا سی پوسٹ لگا کر نیچے نوٹ ڈال دیتے ہیں کہ اس پوسٹ کا سیا ست سے کوئی تعلق نہیں مگر میری اس تحریر کا سیا ست سے گہرا تعلق ہے اگر چہ پا نی، بجلی، گیس، ڈالر اور
روز گا ر کے بحران بھی حکومت پر منفی اثر ڈالتے ہیں مگر روٹی کا بحران ایسا بحران ہے جو عوام کو فوری طور پر حکومت سے بد ظن کر تا ہے ابھی ایک ہفتہ پہلے خبر آئی تھی کہ ملک میں گند م کی شاندار فصل ہوئی پھر خبر آئی تھی کہ افغا نستان جا نیوالا ٹرالر الٹ گیا تو معلوم ہوا سیمنٹ کی جگہ اس میں چینی اور گندم لے جا ئی جا رہی تھی چنا نچہ افغانستان میں گندم پا کستان سے سستی ہے جلا ل آباد میں روٹی چترال سے سستی ہے یہی وجہ ہے کہ خیبر پختونخوا میں چترال کے دو پر امن اضلا ع کے لوگ، لو گوں کی سیا سی جما عتیں اور سول سوسائٹی کی تنظیمیں حکومت کیخلا ف احتجاج پر مجبور ہو گئی ہیں، روٹی کے بحران کی یہ تحریک بہت جلد پورے صو بے میں پھیلنے کا خدشہ ہے‘اور اس میں کوئی شک نہیں کہ روٹی کا بحران معمو لی بحران نہیں۔