موسمیاتی تبدیلی جوبن پر

موسمیاتی تبدیلی اپنے جوبن پر ہے گرمی اور سردی کا پتہ نہیں چل رہا‘ اک پل اگر سورج آگ برسا  رہا  ہوتا ہے تو دوسرے لمحے کوئی بادل برس رہا ہوتا ہے امسال مون سون کے موسم میں شدت کی  بارشوں کی   پیشنگوئی ہے اور محکمہ موسمیات والے اس بات کا بھی عندیہ دے رہے ہیں کہ گرمی کی حدت سے گلیشیئر کے پگھلنے  سے وطن عزیز کو  شدید سیلابوں  کا بھی موسم گرما میں خدشہ ہے عوام  توقع کر رہے ہیں کہ چونکہ حکومت کو مندرجہ بالا بارشوں اور سیلابوں کی بروقت اطلاع مل چکی ہے اس نے وہ تمام حفاظتی اقدامات اٹھا لئے گئے  ہوں گے کہ جن سے ملک کو بارشوں اور سیلابی ریلوں سے موسم سرما میں  تباہی سے بچایا جا سکے‘کاربن کا اخراج پاکستان میں  اس مقدار میں نہیں ہو رہا کہ جتنا دوسرے ممالک کر رہے  ہیں پر شومئی قسمت دیکھئے کہ وطن عزیز اس ضمن میں  دوسرے ممالک کا کیا  دھرابرداشت کر رہا ہے اس لئے اقوام متحدہ کا فرض بنتا ہے کہ جن ممالک کی ماحول دشمن پالیسیوں سے وطن عزیز جیسے ملک فضائی آلودگی اور موسیمیاتی تبدیلی کا شکار ہو رہے ہیں ان کو مجبور کیا جائے کہ وہ دل کھول کر موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ  پاکستان جیسے ممالک کی مالی امداد کریں تاکہ وہ اس سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کر سکیں کیونکہ پاکستان جیسے ملک جو  پہلے ہی معاشی بد حالی کا شکار ہیں تن تنہا اتنا بڑا مالی بوجھ نہیں اٹھا سکتے اور اب ہم ذکر کریں گے ایک نہایت ہی اہم سوال کا جو ہمارے اکثر قارئین ہم سے پوچھتے  رہتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ ملکیت اور متاع میں کیا فرق ہے‘خدا نے جب انسان کو پیدا کیا تو جن چیزوں پر اس کی زندگی کاانحصار تھا انہیں بھی مہیا کر دیا،جیسے کہ ہوا‘پا پانی‘ روشنی ‘ حرارت اور زمین جس میں غذا کا ذخیرہ جمع رہتا ہے ظاہر ہے کہ یہ چیزیں  ذرائع زیست تمام ذی حیات کے لئے سامان زندگی کے طور پر دی گئی تھیں نہ کہ کسی فرد یا افراد کے لئے جاگیریں کھڑی کرنے کے لئے انسانی تمدن کے ابتدائی دور میں ان اشیا میں سے کسی شے پر ملکیت کا تصور ہی نہ تھا‘ ان کی زبان  میں ملکیت کالفظ ہی نہیں ملتا‘ متاع یعنی فائدہ حاصل کرنے کا لفظ ملتا ہے انسان کو زمین سے سامان زیست حاصل کرنے کے لئے کچھ محنت کرنا پڑتی ہے ابتدائی تمدنی دور میں اپنے لئے آپ ہی وہ  محنت کرتا تھا ان سے اگلے دور میں طاقتور انسانوں نے کمزور انسانوں کو اپنا غلام بنا کر ان سے محنت کرانے کا کام شروع کر دیااور  وہ اس کے بدلے انہیں روٹی دیتے تھے وہ دن نوع انسانی کی زندگی میں انتہائی بد بختی کا دن تھا جب ان غلاموں نے زمین سے اتناپیداکر کے اپنے آقا کو دیاجو  ان کی روٹی کے خرچ سے زیادہ تھا،اس سے زمین سامان زیست حاصل کرنے کا ذریعہ ہونے کے بجاے دولت کمانے  کا ذریعہ بن گئی۔ اب آتے ہیں چند دیگر اہم عالمی اور قومی خبروں کی طرف‘ روس نے بجا طور پر بیلا روس میں جوہری ہتھیار نصب کرنے کے منصوبے پر امریکی صدر کی تنقید کو مسترد کر دیا ہے امریکہ خود ایک عرصے سے اسی قسم کے ہتھیار مغربی یورپ کے ممالک میں نصب کر رہا ہے  اور تواور امریکہ تائیوان کو جدید ترین اٹیمی ہتھیاروں سے لیس کر رہا ہے جس کی چین ایک عرصے سے عالمی سطح پر نشان دہی کر رہا  ہے پر مجال ہے کہ امریکہ کے کان پر جوں تک رینگی ہو۔