یہ حقیقت دنیا جان چکی ہے کہ ماضی قریب میں چینی حکمران ڈینگ کے دور حکومت کے دوران چین کے عام آ دمی کی حالت اتنی اچھی ہوئی ہے کہ صرف بیس سال کے عرصے میں 30 کروڑ چینی جو غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے تھے وہ اس سے باہر نکل آ ے ۔اس قسم کے واقعات تاریخ میں بہت کم سامنے آئے ہیں۔ کیا یہ ہم جیسے معاشی طور پر کمزور ممالک کے لئے لازم نہیں کہ وہ باریک بینی سے ان اقدامات کا جائزہ لیں کہ جن کی بدولت چین میں یہ سب کچھ ممکن ہواور پھر من وعن وطن عزیز میں بھی اسی قسم کے اقدامات اٹھا ئے جائیں کیونکہ ہمارے ہاں بھی معاشی مشکلات اور مہنگائی کے باعث عام شہری کو بنیادی ضروریات کی فراہمی میں مشکل کا سامنا ہے ۔ بیماری کی صورت میں علاج تو دور کی بات ہے۔ معمول کی ضروریات کو پورا کرنے میں جس طرح مشکل کا سامنا ہے اس کا اندازہ ایک عام شہری کی لگا سکتا ہے۔ان چند ابتدائی کلمات کے بعد اب ہم ذکر کرتے ہیں بعض اہم قومی اور عالمی امور کا۔یہ امر خوش آئند ہے کہ پاکستان سمیت ماحولیاتی تبدیلی کے شکار ملکوں کو فرانس میں ہونے والی حالیہ کانفرنس کے ایک فیصلے کے مطابق 100ارب ڈالرز ملیں گے۔ بھارتی وزیراعظم کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران یہ بات آشکارا ہو گئی ہے کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان ایک چین کے مقابلے میں بھارت کو لا کھڑا کرنے کا معاملہ فائنل ہوگیا ہے۔ امریکہ نے بھارت کے واسطے تجوریوں کے منہ کھول دئیے ہیں امریکہ وہ ٹیکنالوجیز جو کسی کہ نہیں دیتابھارت کو دینے پر آمادہ ہے۔حالانکہ بھارت جدیدٹٰکنالوجی کو ہینڈ ل کرنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتا۔ آئے روز ایسے واقعات سامنے آتے ہیںکہ بھارت میںلوگو ں کوجوہری مواد سمگل کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے اس کامیزائل سسٹم بھی ناقابل اعتبار ہے اورکئی ایک واقعات سامنے آئے ہیں کہ حادثات طور پرفائر ہونے کے بعد یہ پڑوس ممالک میں جاگرے ہیں۔ ایک نئی اور شدید سرد جنگ کیلئے ایشیا میں لکیر کھینچ دی گئی ہے ۔پاکستان کو اس سلسلے میں کھل کر چین کاساتھ دینا ہوگاکیونکہ بھارت کے ساتھ امریکہ نے جو سٹریٹیجک تعلقات بنا لئے ہیں اس کانشانہ چین ہی ہے اور جب چین نشانے پرہوگا تو لا محالہ پاکستان کو اس کا نقصان ہی ہوگا۔کیونکہ سی پیک کی صورت میں چین نے جو منصوبہ شروع کیا ہے ،امریکہ اور بھارت اسکے بھی درپے ہوں گے۔ اب وقت آگیا ہے کہ خطے کے ممالک ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعلق کے ذریعے امریکہ کی سازشوںو بے نقاب بنائیں۔چین نے ہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور اب بھی معاشی مشکلات کی صورت میں چین نے ہی مدد فراہم کی ہے۔امریکہ کبھی نہیں چاہے گا کہ اسکے ڈالر کے مقابلے میں کوئی کرنسی آئے اور پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک نے یہ جو چینی کرنسی میں سودے کئے ہیں اس پر بھی امریکہ سیخ پا ہے ۔تاہم ایسے میں پاکستان کو امریکی ناراضگی سے زیادہ اپنے مفادات کا خیال رکھنا ہوگا۔ ماضی میں ہم نے امریکہ کا ساتھ دے کر نقصان ہی اٹھایا ہے۔اب مزید اس کی گنجائش نہیں رہی۔امریکہ نے کبھی بھی پاکستان کی قربانی کی قدر نہیں کی اور الٹا پاکستان پر پابندیاں ہی لگائی ہیں جس کے نتیجے میں وطن عزیز کو معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اب نئے حالات کے مطابق فیصلے ضروری ہیں۔
اشتہار
مقبول خبریں
پشاور کے پرانے اخبارات اور صحافی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سٹریٹ کرائمز کے تدارک کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فرسودہ فائر بریگیڈ سسٹم
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
معیشت کی بحالی کے آثار
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فوجداری اور ریونیو مقدمات
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
ممنوعہ بور کے اسلحہ سے گلو خلاصی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ کی سیاسی پارٹیاں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی پالیسی میں تبدیلی؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سموگ کا غلبہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ