سودا جنون ، شوق اور عشق کا ہم معنی لفظ ہے‘ آج ایک ساتھ دو خبریں پڑھ کر مجھے سودا یا د آیا۔ یہ بلند ترین پہا ڑی چوٹی پر جھنڈا گاڑ نے کا سودا ہے اور اس جنوں کا سب سے زیا دہ مزہ سودائی کو اُس وقت آتا ہے جب وہ سات ہزار میٹر بلند چوٹی پر جا کر چاروں طرف نظر دوڑا تا ہے اور اُس کو ان گنت چھوٹی چوٹیاں نظر آتی ہیں ان چو ٹیوں کی تصویر وں میں جو منا ظر دکھا ئی دیتے ہیں وہ ایسے ہیں جیسے کسی بڑے جلسے کو دور سے دیکھنے پر حد نظر تک لو گوں کے لا کھوں سر نظر آرہے ہوں‘ 3سال کی تیاری 4مہینوں کے سفر اور 3ہفتوں کی پیدل مشقت کے بعد پہا ڑ کی برف پوش چوٹی پر کھڑے ہو کر چاروں طرف دیکھنا اور تصویر بنوا نا اس جنون کا نکتہ عروج ہوتا ہے۔ خبروں کے مطابق اس سال کوہ پیما ﺅں کی دو مہم جو ٹیموں نے خیبر پختونخوا کے ضلع چترال بالا کا رخ کر لیا ہے ایک مہم جو ٹیم ہنگر ی سے آئی ہے جو استورو نا ل کی 7403میٹر بلند چوٹی کو سر کرے گی ۔دوسری مہم جو ٹیم جا پا ن سے آئی ہے جو تریچ میر کی 7708میٹر اونچی چوٹی کو شما لی رُخ سے سر کریگی ‘ہنگری کی مہم جو ٹیم کلین ڈیوڈ (Klein David) کی قیا دت میں مہم جوئی کر رہی ہے یہ ٹیم جس پہا ڑی چوٹی کو سر کرنے جا رہی ہے اس کا نا م استور ونال ہے جس کے معنی ہیں ”گھوڑے کی نعل “ چوٹی پر جا کر اس کی شکل ہلا ل ماہ کی طرح بنتی ہے اس لئے کھوار زبان میں اس کو گھوڑے کی نعل کا نا م دیا گیا ہے‘ پہلی بار 1955ءمیں امریکی مہم جو ٹیم نے جوزف مارفی (Joseph Murphy) کی قیا دت میں 1955ءمیں اس چوٹی کو سر کیا تھا ۔استور و نا ل کی 11چو ٹیاں ہیں اور سب کی سب 7000 میٹر سے بلند ہیں پہاڑی چوٹیوں کا یہ گلدستہ ہندو کش کے پہا ڑی سلسلے میں تریچ میر (7708میٹر) سے جنوب مشرق کی طرف واقع ہے ضلع چترال بالا میں وادی تریچ سے اس کے بیس کیمپ کو راستہ جا تا ہے۔ جاپانی کوہ پیما ﺅں کی ٹیم کنا رو نا کا جیما (Kinaru Naka Jima) کی قیا دت میں ہندو کش کی بلند ترین چوٹی تریچ میر کو شما لی رُخ سے سر کرنےکی کو شش کرنا چا ہتی ہے‘ تریچ میر کو جنو بی رخ سے 1950ءمیں نا روے کے کوہ پیما وں کی ٹیم نے پہلی بار سر کیا تھا۔ اس کے بعد کئی نا مور کوہ پیما ﺅں نے اس چوٹی کو سر کر لیا تا ہم شما لی
رخ سے چڑھا ئی کرکے چوٹی پر جا نے کی یہ پہلی کوشش ہے ۔تریچ میر واخی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں اندھیروں کا باد شاہ ، اس پہا ڑ پر اکثر با دلوں کا بسیرا رہتا ہے اس لئے اس کو اندھیروں کا باد شاہ کہا گیا ہے۔ تریچ میر کی 4مشہور چو ٹیاں ہیں تریچ میر سے پریوں اور جنات کی کہا نیاں اور دیو ما لائی داستانیں وابستہ ہیں‘ یو رپی مما لک سے آنے والے کوہ پیماﺅں نے بھی جنات کے کئی قصے سن رکھے ہیں ان کی یا د داشتوں میں پریوں کے تذکرے ملتے ہیں ‘ گزشتہ کچھ عرصے سے عالمی کوہ پیما ﺅں نے ہما لیہ اور قرا قرم پر تو جہ مر کوز کر رکھی تھی یوں خیبر پختونخوا کو آمدن کے بڑے ذریعے سے محروم ہونا پڑا تھا‘ شکر کا مقا م ہے کہ امن و امان کی صورت حال بہتر ہوتے ہی عالمی کوہ پیما ﺅں نے ایک بار پھر خیبر پختونخوا کا رُخ کر لیا ہے یہ ہوٹل ، ٹرانسپورٹ اور مزدوروں کے لئے روز گار کا اہم ذریعہ ثا بت ہو گا ۔