جب کسی سوال کے جواب میں باربار غیر متعلقہ بات سامنے لائی جا ئے تو یہ ضرب المثل دہرائی جاتی ہے کہ ”سوال گندم جواب چنا “ گذشتہ 27دنوں سے چترال کے لو گوں کی گندم تحریک جاری ہے جلسے جلوس اور دھر نے ہو رہے ہیں اس تحریک کا مقصد چترال کے لئے گندم کی سرکاری سب سڈی بحال کرنا ہے تا کہ لو گوں کو سستا انا ج اور سستا آٹا ملے ، گند م تحریک کے روح روان حاجی مغفرت شاہ کہا ہے کہ مہلت ملے گی مگر تحریک ختم نہیں ہو گی ۔ چترال میں انا ج کی جو قلت 1956اور 1972میں تھی وہ قلت آج بھی ہے انا ج کی اس قلت کے پیش نظر 1956میں چترال کے لئے پنجا ب سے گند م کا کوٹہ دیا گیا تھا۔ جگہ دور اور راستہ خراب ہونے کی وجہ سے اس پر گند م کی اصل قیمت سے زیا دہ کرا یہ لگتا تھا اور یہ گند م راولپنڈ ی کے مقا بلے میں تگنی قیمت پر لو گوں کو ملتا تھا۔اس لئے حکومت نے سبسڈی دے دی۔ پنجا ب سے گندم کا کوٹہ منظور کر انے کے لئے ویسٹ پا کستا ن کی اسمبلی میں جوا عدا د و شما ر اُس وقت کے ایم پی اے اتا لیق جعفر علی شاہ نے جمع کئے ان میں یہ بات واضح کی گئی کہ چترال پہاڑوں میں گھری ہوئی جگہ ہے جس کے رقبے کا 76فیصد چٹا نوں اور گلیشیئر پر مشتمل ہے۔ 18فیصد پرچرا گاہ اور 4فیصد پر جنگل ہے اور 2فیصد پر کھیتی باڑی ہو تی ہے لو گوں کے پا س زمینو ں کے چھوٹے ٹکڑے ہیں اور زرعی پیدا وار صرف 4مہینوں کے لئے کا فی ہو تی ہے اس لئے قحط کی صورت حا ل کا سامنا ہو تا ہے 1972تک یہ سلسلہ جا ری رہا 1972ءمیں اتالیق جعفر علی شاہ ایم این اے اور قادر نواز خا ن ایم پی اے نے اس وقت کے صدر ذولفقار علی بھٹو سے درخواست کی کہ چترال کےلئے گند م کا کو ٹہ اور سبسڈی بڑھا ئی جا ئے بڑھا نے کے ساتھ اس کا کرایہ بھی حکو مت برداشت کر ے صدر بھٹو نے چترال کا دورہ کیا اور بہت سے دیگر اعلانات کے ساتھ گند م کی سبسڈی بڑھا نے اور اس کا کرایہ برداشت کرنے کا بھی حکم دیا اس کے نتیجے میں چترال کے لو گوں کو گندم راولپنڈی کے نر خ پر ملتا رہا، مئی 2023میں حکومت نے ان مرا عات کو واپس لے لیا اس وجہ سے گند م کی قیمت 5000 روپے 100کے جی سے بڑھ کر 12000 روپے 100کے جی ہو گئی عالمی بینک کی رپورٹ کے مطا بق 2010ءکے دوران کئے گئے سروے کی رو سے چترال کی 68فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زند گی گزار رہی ہے جن میں سے 26فیصد کو انتہا ئی غریب قرار دیا گیا ہے چترال کے دو اضلا ع میں بے روز گاری کی شرح 53فیصد ہے اس لئے 120روپے کلو گرام کے حساب سے گند م خرید نا غریبوں کے بس کی بات نہیں یہی وجہ ہے کہ گند م تحریک صو بے کے سب سے پر امن اضلا ع میں روز بروز طا قت اور زور پکڑ رہی ہے نظم و نسق میں اچھی حکمت عملی کا تقا ضا یہ ہے کہ امن و امان کی صورت حال خراب ہو نے سے پہلے مسئلے کا پر امن اور قا بل قبول حل نکا لا جائے اور عوام کو بار بار احتجا ج پر مجبور نہ کیا جا ئے ۔
اشتہار
مقبول خبریں
روم کی گلیوں میں
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ترمیم کا تما شہ
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ثقافت اور ثقافت
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
فلسطینی بچوں کے لئے
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
چل اڑ جا رے پنچھی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ری پبلکن پارٹی کی جیت
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
10بجے کا مطلب
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
روم ایک دن میں نہیں بنا
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
سیاسی تاریخ کا ایک باب
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی