پاکستان کی بڑی کامیابی

یہ امر خوش آئند ہے کہ بارٹر ٹریڈ میکنیزم تیار ہے اور روس ایران افغانستان کے ساتھ درآمدات و برآمدات کی فہرست مرتب ہو چکی ہے جس کے تحت پاکستان سے 26 اشیاءکی برآمد روس 11 افغانستان و ایران سے‘ دس دس اشیاءکی درآمد کی اجازت ہوگی اور اس میکنیزم کے تحت تاجروں کو 20فیصد رعایت بھی دی جائے گی ‘ رواں ماہ مال کے بدلے مال تجارت کا آ غاز ہو جائے گا یہ بات قابل ذکر ہے کہ بارٹر ٹریڈ سے ملک کو ڈالرز کی ادائیگی کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ روس اور پاکستان کے تجارتی تعلقات میں نیا باب رقم ہوگیا۔ پہلا مال بردار ٹرک روس سے پاکستان پہنچ گیا۔وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسد محمود نے پاک روس ٹرانسپورٹیشن معاہدے کے تحت روس سے ٹرک کی آمد کے موقع پر بیان میں کہا کہ روس مصنوعات ایکسپورٹ کرنے والا چوتھا بڑاملک ہے۔ باہمی تجارت میں فروغ سے معاشی اور اقتصادی ترقی میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔ پاکستان میوہ جات، ملبوسات ، آلات جراحی اور زرعی اجناس برآمد کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔روس سے تجارت کےلئے نقل وحمل سرحدی اور کسٹم قواعد اور ضوابط پرمٹس اور اجازت ناموں کے ذریعے ہوگی۔کشن گنگا اور رتلے متنازعہ منصوبوں پر ثالثی عدالت ہیگ نے پاکستان کی درخواست پر جو بھارتی اعتراضات مسترد کئے ہیں اسے عالمی محاذ پر بھارت کے خلاف پاکستان کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا جاسکتا ہے۔بھارت ہر وہ موقع اپنے ہاتھ سے جانے نہیں دیتا کہ جس سے پاکستان کو نقصان پہنچے ،تازہ ترین خبر یہ ہے کہ چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے کیونکہ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کا خدشہ ہے۔ بھارت سے بڑا سیلابی ریلہ مقبوضہ جموں سے مرالہ بیراج پہنچے گااس ضمن میں فلڈ وارننگ سنٹرنے الرٹ بھی جاری کر دیاہے۔ یہ بڑے دکھ کی بات ہے کہ پاکستان ریلویز جو کہ غریب لوگوںکی سواری ہے ‘بیس ارب روپے کی مقروض ہے اتنا بڑاقرضہ اس پر ایک دن یا ایک سال میں نہیں چڑھا وہ تمام افراد جو گزشتہ 50 برس سے اس کے ارباب بست و کشاد رہے ہیں وہ سب مشترکہ طور پر اس کی بربادی کے ذمہ دار ہیں کیونکہ 1970ءتک ہماری ریلوے اتنی زبوں حال کبھی نہ تھی کہ جتنی کہ اب ہے۔ماضی قریب میں دنیا میں جو عظیم رہنما گزرے ہیں ان میں ایک سابق امریکی صدر ابراہام لنکن کا نام بھی شامل کیاجاتا ہے انہوں نے اپنے بیٹے کے استاد کو ایک خط میں اپنے بیٹے کی ذہنی اور اخلاقی تربیت جن خطوط پر کرنے کے بارے میں جو ہدایات لکھی ہیں وہ وطن عزیز کے سکولوں کے ہر استاد کو بھی لازماً پڑھنی چاہئیں۔ کاش کہ ہمارے ملک کے تمام والدین انہیں ازبر کر لیں اور پھر بہ نفس نفیس اپنے بچوں کے اساتذہ سے مل کر ان پر زور دیں کہ وہ ان پر عمل درآمد کریںہمیں یقین ہے کہ اگر ان ہدایات پر من و عن عمل کیا جائے بچوں کی تربیت کا مشکل کام آسان ہوسکتا ہے۔ کالم کی طوالت سے گریز کرتے ہوئے اس خط کو یہاں شامل نہیں کیا جا سکتا تاہم اس خط کے مندرجات ہر تاریخ کی کتاب میں موجود ہیں ۔جو بڑے مدبر اور اہم رہنما گزرے ہیں ان میں ،بانی پاکستان محمد علی جناح کے ساتھ ساتھ برطانیہ کے ونسٹن چرچل اور یوگوسلاویہ کے مارشل ٹیٹو کا بھی نام آتا ہے۔ جن دوسرے لیڈروں نے تاریخ رقم کی ہے ان میں چین کے ماﺅزے تنگ ،چو این لائی اور ڈینگ ، روس کے لینن ،کیوبا کے فیڈل کاسترو اور جنوبی افریقہ کے نیلسن منڈیلا کو بھی تاریخ ساز مدبرین کی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔