وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے آن لائن قرض ایپلیکیشن کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر ایک شہری کی طرف سے خودکشی کرنے کے معاملے پر قرض ایپلی کیشن کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے چھاپہ مار کارروائیوں میں متعدد لیپ ٹاپس اور کمپیوٹرز قبضے میں لے لیے۔
ایف آئی اے ترجمان کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایف ائی اے محسن حسن بٹ نے نوٹس لیتے ہوئے آن لائن قرض ایپلی کیشنز کے خلاف کارروائی تیز کرنے کی ہدایت کردی۔
ترجمان کے مطابق ایف آئی اے کے سائبر کرائم سرکل راولپنڈی نے اسلام آباد کے علاقے جی 8 پر دو مختلف چھاپہ مار کارروائیاں کیں جہاں سے متعدد لیپ ٹاپس اور کمپیوٹرز و قبضے میں لے لیے۔
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن حسن بٹ نے سائبر کرائم ونگ سے پیشرفت رپورٹ طلب کر لی۔
محسن حسن بٹ نے واقعہ میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے، قرض کے نام پر شہریوں کو ہراساں کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
سائبر کرائم سرکل راولپنڈی نے متاثرہ شخص کو موصول ہونے والی کالز پر تحقیقات کا آغاز کر دیا اور لواحقین کی جانب سے دی جانے والی درخواست پر ایف آئی اے انسپیکٹر بدر شہزاد انکوائری کر رہے ہیں۔
ایف آئی اے ترجمان نے کہا کہ ملزمان کی جانب سے کی جانے والی کالز کا ریکارڈ حاصل کیا جا رہا، کالرز کی اونرشپ اور لوکیشن کا ڈیٹا بھی حاصل کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم سرکل راولپنڈی عبدالروف کی سربراہی میں ٹیم نے متاثرہ شہری کے گھر کا دورہ کیا تھا۔
ایف آئی اے نے جی 8 فور میں واقع متعلقہ قرض ایپلی کیشن کے دفاتر کو سیل کر دیا گیا۔
ایف آئی اے نے کہا کہ سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے بھی غیر قانونی قرض ایپلی کیشن کے حوالے سے معلومات لی جا رہی ہیں، سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے حاصل کردہ معلومات کی روشنی میں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث قرض ایپلی کیشن کے خلاف مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ایف آئی اے ترجمان نے کہا کہ غیر قانونی قرض ایپلی کیشن کو بلاک کرنے کے لیے پی ٹی اے سے درخواست کی جائے گی اور ایپس کے جانب سے کی جانے والی آن لائن تشہیر کو بھی بلاک کیا جائے گا۔
ایف آئی اے نے کہا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر موثر حکمت عمل اپنائی جائے گی اور شہری قرض ایپلی کیشن کی جانب سے ہراساں کیے جانے کی صورت میں قریبی سائبر کرائم سرکل جاکر کے شکایت درج کروا سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ایک بیروزگار شہری نے قرض ایپلی کیشن کے ذریعے لیے گئے مبینہ 8 لاکھ روپے کی عدم ادائیگی پر ’دھمکیاں‘ ملنے سے تنگ آکر خودکشی کرلی تھی۔
اپنا نام ظاہر نہ کرنے پر 42 سالہ شہری محمد مسعود کی اہلیہ نے بتایا تھا کہ ان کے شوہر نے دو الگ قرض ایپلی کیشن سے قرض لیا جس پر ایک ایپلی کیشن کا قرض بڑھ کر 7 لاکھ روپے سے زیادہ ہوگیا۔
قرض ایپلی کیشن ’ایزی لون‘ سے قرض لینے والے بیروزگار شہری محمد مسعود نے روزانہ کی بلیک میلنگ اور بڑھتے ہوئے سود سے تنگ آکر خودکشی کی۔
ان کی اہلیہ نے کہا تھا کہ 6 ماہ قبل ان کے شوہر کو ملازمت سے نکالا گیا جس کی وجہ سے بچوں کی اسکول فیس اور گھر کا کرایہ ادا کرنا مشکل ہوگیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ محمد مسعود نے بچوں کی فیس اور مکان کا کرایہ ادا کرنے کے لیے ’ایزی لون‘ ایپلی کیشن سے 13 ہزار روپے قرض لیا جو کچھ ہی دنوں میں عدم ادائیگی پر سود کے ساتھ بڑھ کر ایک لاکھ روپے ہوگیا، سود سمیت ادائیگی کے لیے انہوں نے ’بھروسہ‘ نامی دوسری ایپلی کیشن سے دوبارہ قرض لیا جو چند ہفتوں میں سود کے اضافے سے 7 لاکھ ہوگیا۔
مقتول کے اہل خانہ نے بتایا تھا کہ قرض دینے والوں کی دھمکیوں سے تنگ آکر انہوں نے پنکھے سے پھندا لگا کر خودکشی کرلی جن کو دو بچے ہیں۔
اہلیہ کا مزید کہنا تھا کہ قرض ایپلی کیشن میں ابتدائی طور پر کہا گیا تھا کہ مسعود کو 14 فیصد سود کی ادائیگی کے ساتھ قرض واپس کرنا تھا لیکن اس میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ قرض ادائیگی کی تاخیر پر ایپلی کیشن والے روزانہ کال کرکے دھمکاتے اور پولیس کارروائی سے ڈراتے تھے جس سے تنگ آکر شوہر نے خودکشی کرلی۔