قومی ائر لائن اربوں کی مقروض

یہ خبر دل دکھا دینے والی ہے کہ ہماری قومی ائر لائنز 72 ارب روپے کی مقروض ہے اور اگر اس کی فوری طور پر ری سٹرکچنگ نہ کی گئی تو ڈیڑھ سال میں یہ بندہو جائے گی۔ اب کہاں سے لائیں ائر مارشل اصغر خان اور ائر مارشل نور خان جیسے منتظم کہ جب وہ پی آئی اے کے ارباب بست و کشاد تھے تو دنیا میں ہماری قومی ائر لائنز کا طوطی بولتا تھا انہوں نے پی آئی اے کو کمرشل ادارے کے تقاضوں کے مطابق چلایا اور اس معاملے میں کسی کوکوتاہی نہیں کرنے دی۔تاہم اب جب حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں تو اس حوالے سے کسی فرد کو ان کی بربادی کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا بقول شاعر وقت کرتا ہے پرورش برسوں ، حادثہ ایک دم نہیں ہوتا۔ یہ تو ایک تاریخی حقیقت ہے کہ پی آئی اے نے دیگر ممالک کو ائرلائنز قائم کرنے میں مدد دی اور آج وہ ائرلائنز دنیا پر راج کر رہی ہیں ۔ اب بھی اگر پی آئی اے کو حقیقی معنوں میں ایک کمرشل ائرلائن کے طور پر چلانے کیلئے منصوبہ بندی کی جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ایک بار پھر یہ باکمال لوگ لاجواب سروس کا نمونہ بن جائے۔ اس کے علاہ جو دوسری ہر محب وطن کے ذہن پر بوجھ ڈالنے والی خبر ہے وہ یہ ہے کہ بھارت نے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا ہے اور منچن کے علاقے میں آبادی اور زمینوں کو اس سے کافی نقصان پہنچا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت اس وقت کسی بین الاقوامی قاعدے اور قانون کو خاطر میں نہیں لا رہا ا ور اس معاملے میں اس کا بدترین ریکارڈ ہے ۔جب سے انتہاپسند مودی برسر اقتدار ہے اس نے ایک جانب پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو کشیدہ رکھا ہے تو دوسری طرف اس نے اندرون ملک مسلمانوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے ۔ مسلمانوں سمیت اقلیتوں کو بھارت میں جس طرح کے عدم تحفظ کا اس وقت سامنا ہے اس کی مثال نہیںملتی ۔اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ بعد از خرابی بسیار انجام کار امریکہ نے بھارتی حکومت کو یہ دھمکی دی ہے کہ اگر بھارت کے اندر دن بہ دن بڑھتے ہوئے مذہبی امتیاز کے رحجان کے تحت اقلیتوں پر حملے بند نہ ہوئے تو بھارت کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ تاہم امریکہ کو اس سلسلے میں مزید مہلت دینے کی بجائے اس طرف عملی پیش قدمی کرنے کی ضرورت ہے ۔ ا س سے قبل بھی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارت پر سخت تنقید کی ہے تاہم بھارت کی حکومت جو ہندوتوا یجنڈے پر عمل پیرا ہے کسی تنقید کو خاطر میں نہیں لارہی اور بدستور وہاں پر اقلیتوں کی زندگی مشکل سے مشکل تر بنانے کاعمل جاری ہے۔اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ سمیت انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں بھارت کو فی الفور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور اقلیتوں کے ساتھ امتیاز ی سلوک کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اس پر پابندیاں عائد کریں۔