نعمان علی کی پرفارمنس نے لنکا ڈھا دی

پاکستان نے سری لنکا کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں ایک اننگز اور 222 رنز سے شکست دے دی ہے۔دوسرے ٹیسٹ میچ کی خاص بات لفٹ آرم سپنر نعمان علی کی بولنگ تھی جس کی بدولت پاکستان نے سری لنکا کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں شکست دے کر سیریز دو صفر سے اپنے نام کر دی۔نعمان علی نے سات کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ ٹیسٹ کے چوتھے روز نعمان علی نے 23 اوورز کرائے، جن میں سے آٹھ میڈن تھے۔یوں پاکستان نے کولمبو میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میں سری لنکا کو ہرا کر وائٹ واش کر دیا‘اس سے قبل پاکستان نے گال میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں سری لنکا کو شکست دی تھی‘جہاں ایک طرف دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی بالرز نے لنکا ڈھانے میں اہم کردار کیا، وہیں رہی سہی کسر ہدف کا پہاڑ کھڑا کر کے پاکستانی بلے بازوں نے پوری کردی‘ سری لنکا کے اینجلو میتھیوز نے پاکستان بالرز کا خوب مقابلہ کیا اور وہ نصف سنچری کرنے میں کامیاب رہے۔ وہ 63 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔نعمان علی نے عمدہ پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہوئے 70 رنز دے کر سات وکٹیں حاصل کیں جبکہ نسیم شاہ نے 44 رنز کے عوض تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی اور پاکستان چوتھے دن کا وقت ختم ہونے سے کافی دیر قبل ہی 222 رنز اور ایک اننگز سے شکست دینے میں کامیاب رہا۔یاد رہے کہ پہلی اننگز میں بھی کوئی سری لنکن خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکا تھا اور صرف دھننجایا ڈی سلوا نصف سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے تھے اور یہی وجہ تھی کہ دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں سری لنکا کی پوری ٹیم 166 رنز بنا کر آﺅٹ ہو گئی تھی۔دوسری جانب پاکستان کی اننگز کی خاص بات اوپنر عبداللہ شفیق کی ڈبل سنچری تھی جس کے عوض انہیں کولمبو ٹیسٹ میں مین آف دی میچ کا بھی ایوارڈ ملا۔سعود شکیل کی ڈبل سنچری: 11 سالہ بلے باز کی دلیری دیکھ کر کہہ دیا تھا کہ یہ پاکستان کے لئے کھیلے گا‘عبداللہ نے ہمیں کرکٹ کی خوبصورتی یاد کرا دی ‘شاہین نے ممکن بنایا کہ پاکستان میچ میں ٹاپ پر رہے کولمبو ٹیسٹ میں سات وکٹیں لینے والے لفٹ سپنر نعمان علی کون ہیں؟پاکستان کے صوبے سندھ کے شہر سانگھڑ کے تعلقہ کھپرو سے تعلق رکھنے والے 36 برس کے نعمان علی جب 13 سال کے تھے تو والد کی ملازمت کی وجہ سے ان کا خاندان حیدرآباد منتقل ہو گیا جہاں نعمان علی نے فضل الرحمن کلب کی طرف سے باقاعدہ کلب کرکٹ شروع کی۔نعمان علی کو کرکٹ کا شوق اپنے ماموں رضوان احمد کو دیکھ کر ہوا جنہوں نے ایک ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔نعمان علی ٹیپ بال میں تیز بولنگ کیا کرتے تھے لیکن ماموں کے کہنے پر انہوں نے سپن بولنگ شروع کر دی۔نعمان علی فرسٹ کلاس کرکٹ میں حیدر آباد کے آر ایل اور ناردرن کی ٹیموں کی نمائندگی کر چکے ہیں جبکہ یو بی ایل کی طرف سے گریڈ ٹو کرکٹ کھیلے ہیں‘وہ پاکستان سپر لیگ میں ملتان سلطانز کی طرف سے بھی کھیل چکے ہیں‘ انہوں نے انگلینڈ میں بریڈ فورڈ لیگ کرکٹ بھی کھیلی ہے‘نعمان علی 2021 ءمیںناردرن کی طرف سے کھیلتے ہوئے قائداعظم ٹرافی میں 61 وکٹیں حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے ہیں‘ انہوں نے چھ مرتبہ اننگز میں پانچ یا زیادہ وکٹیں حاصل کیں جبکہ وہ تین بار میچ میں دس یا زیادہ وکٹیں لینے میں کامیاب رہے‘نعمان علی 2020 ءبھی قائداعظم ٹرافی میں سب سے زیادہ 54وکٹیں لینے میں کامیاب رہے تھے جس میں 71 رنز کے عوض 8 وکٹوں کی کریئر کی بہترین کارکردگی بھی شامل تھی پاکستانی ٹیم کے دورہ نیوزی لینڈ کے سلیکشن کے موقع پر بھی یہ کہا جا رہا تھا کہ نعمان علی کو ضرور موقع ملے گا تاہم ایسا نہیں ہوا۔نعمان علی کہتے ہیں کہ اس وقت انہیں ٹیم میں شامل نہ ہونے کا افسوس ضرور ہوا تھا لیکن وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ محنت رائیگاں نہیں جاتی۔اس سوال پر کہ 36 سال کی عمر میں کیا آپ یہ نہیں سمجھتے کہ اب آپ کے پاس انٹرنیشنل کرکٹ کے لئے زیادہ وقت نہیں رہا؟نعمان علی کہتے ہیں کہ عمر محض ایک نمبر ہے اگر آپ فٹ ہیں اور میدان میں اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں تو پھر عمر کا کوئی تعلق نہیں۔یونس خان اور مصباح الحق بھی فٹ رہ کر انٹرنیشنل کرکٹ کھیلتے رہے ہیں اور ان کی راہ میں عمر حائل نہیں ہوئی ‘سری لنکن ٹیم کو سری لنکا کی سرزمین پر وائٹ واش کرنے پر متعدد شائقین نے بابر اعظم کی کپتانی کی تعریف بھی کی‘احتشام صدیق نامی صارف نے کپتان بابر اعظم کی ٹرافی کے ساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ وہ لمحات تھے جن کا ہمیں طویل عرصے سے انتظار تھا۔پاکستان کے فاسٹ بالر نسیم شاہ نے ٹیسٹ میچ سیریز پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ یہ کیا ہی خوبصورت سفر تھا‘سخت محنت، لگن اور ٹیم ورک کی بدولت ہم یہ یادگار فتح سمیٹنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔انہوں نے سب فینز کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ فتح آپ سب کےلئے ہے‘سعد عرفان نامی صارف نے لکھا ہے کہ نعمان علی کی سلیکشن پر کپتان بابر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا مگر نعمان علی نے ان سارے ناقدین کو ایک بار پھر غلط ثابت کیا ہے‘ انکے مطابق بگ ون بابر اعظم پر کبھی شک نہ کریں پاکستان کے سابق سپنر سعید اجمل نے پاکستان کو اس فتح پر مبارکباد دی ہے‘ انہوں نے خاص طور پر نعمان علی‘ ابرار اور نسیم شاہ کی بالنگ اور سعود شکیل، عبداللہ شفیق اور سلمان آغا کی بیٹنگ کی تعریف کی ہے۔