مودی سرکار اور پتھر کا تاریک دور

گزشتہ ڈیڑھ برس سے مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ پر پابندی لگا رکھی ہے اور ایسا کر کے مقبوضہ وادی کو پتھر کے تاریک دور میں دھکیل دیاہے ابلاغ عامہ کے اداروں پر پابندیوں کے باوجود دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر میں جاری عوامی تحریک سے دنیا باخبرہو رہی ہے ۔اس قسم کے حربوں کی ماضی قریب میں دنیا میں کہیں بھی مثال شاذ ہی ملے گی جس قسم کے مظالم اس نے کشمیری حریت پسندوں پر روا رکھے ہیں پر اس کے باوجود اقوام عالم کا ضمیر سو رہا ہے وہ نہ کشمیریوں کی حالت زار پر ٹس سے مس ہو رہا ہے اور نہ ہی فلسطین میں اسرائیل کی زیادتیوں پر کوئی اقدامات سامنے آرہے ہیں۔ دل دکھا دینے والی مندرجہ بالا خبروں کے درمیان ایک اچھی خبر یہ ہے کہ قدرت نے بلوچستان کو زیر زمین اتنی بڑی معدنی ذخائر کی دولت سے نوازاہے کہ اگر اس کی کھدائی جدید ترین طریقے سے کر کے بیرون ملک برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ اس سے اندرون ملک بھی فائدہ اٹھایا جائے تو ان معدنی ذخائر سے ملک کے وارے نیارے ہو سکتے ہیں ۔ان ذخائر کے درست استعمال سے نہ صرف ہم اپنے تمام بیرونی قرضے اُتار سکیں گے بلکہ ملک کی معیشت کو بھی مضبوط بنیادوں پر استوار کر سکیں گے ۔اس ملک کا ،اب تک یہ المیہ رہاہے کہ ملکی وسائل سے خاطر خواہ فائدنہ نہیں اٹھایا جا سکا ہے اور یہ وجہ ہے کہ ہماری معیشت مضبوط بنیادوں پر کھڑی نہیں ہو سکی ہے اور ہمیں بیرونی قرضوں کی ضرورت پڑتی رہی ہے ۔اگر سنجیدہ کے ساتھ خلوص نیت سے ملکی وسائل کو بروئے کا رلانے کیلئے پالیسی مرتب کی جائے تو یہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کیلئے تعمیر وترقی کے نئے دروازے کھول سکتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ہمیں گڈ گورننس کی طرف بھی توجہ دینا ہوگی۔ اسی سے ہی وسائل کو مربوط اور منظم انداز میں یکجا کرنے اور انہیں صحیح طریقے سے استعمال میں لانے کا موقع ملتا ہے۔ دیکھا جائے تو کسی بھی ملک میں ننانوے فیصد مسائل گڈ گورننس کے فقدان کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں اور وہ اس لئے کہ مختلف سرکاری محکموں کے اہلکار اپنے فرائض منصبی درست طریقے سے ادا نہیں کر ر ہے ہوتے۔یہ جو ہمارے ہاں روزانہ ٹریفک کے حادثات میں درجنوں لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیںاگر اوور سپیڈنگ اور دیگر ٹریفک قواعد کی خلاف ورزیوں کا راستہ روکا جائے تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے، اگر ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی پر لائسنس کینسل ہو اور گاڑیوں کو بحق سرکار ضبط کروا یا جائے، مکینکلی ان فٹ گاڑیوں کو سڑکوں پر چلنے ہی نہ دیا جائے اور اٹھارہ برس سے کم عمر افراد کو ڈرائیونگ سے روکا جائے اور ان کے والدین کو بھی جرمانہ ہو اس کے ساتھ ساتھ اگر بغیر ہیلمٹ پہنے افراد کو موٹر سائیکل چلانے پر گرفتار کر کے ان کا موٹر سائیکل بحق سرکار ضبط کیا جائے تو ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی کا سلسلہ ر ک سکتا ہے ۔اب بات ہو جائے کچھ بین الاقوامی منظر نامے کی جہاں روس اور یوکرین کی جنگ میں تیزی آرہی ہے اور دونوں ایک دوسر ے پر میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے حملے کر رہے ہیں۔ اب تو یہ بات یقینی ہو گئی ہے کہ امریکہ اوراس کے اتحادی ہر گز نہیں چاہتے کہ یوکرین تنازعہ ختم ہو ۔امریکہ اوراس کے اتحادیوںکی ماضی میں بھر پور کوشش رہی ہے کہ کسی طرح وہ چین اور روس کو جنگ میں جھونکے تاہم چین نے تو اس کوشش کویکسر ناکام بنا دیا ہے تاہم روس کو انہوںنے یوکرین تنازعے میں ملوث ہونے پر مجبور کردیا ہے اور اب اس جنگ کا خاتمہ کب ہوگا، یہ کہنا مشکل ہے۔