انسانی صحت پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں : آسٹریلوی تحقیق

‏آسٹریلیا کی معروف موناش یونیورسٹی نے ایک تحقیق کے بعد حل تجویز کیا ہے کہ انسانی صحت کی دیکھ بھال کرنے والی افرادی قوت اور دیکھ بھال کے نظام پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے بارے میں درست اعداد و شمار حاصل کئے جائیں کیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے انسانی صحت پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں اُور عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے آب و ہوا کے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مذکورہ مطالعہ میں ماحولیاتی بحرانوں کا سامنا کرتے ہوئے انسانی صحت اور فلاح و بہبود کے تحفظ کے لئے اقدامات، تعاون اور جدت کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔‏

‏جرنل آف‏‏ ‏‏دی امریکن میڈیکل انفارمیٹکس ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں موسمیاتی اور قدرتی آفات سے متعلق اہم تصورات جیسا کہ گرمی کی لہر (ہیٹ ویو) اور خشک سالی کے اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے اُور مطالبہ کیا گیا ہے کہ انہیں بھی طبی اصطلاحات میں ضم کیا جائے۔‏

‏موناش یونیورسٹی نرسنگ اینڈ مڈوائفری ایسوسی ایٹ پروفیسر زرینا لوکمک ٹامکنز نے محققین کے ایک بین الاقوامی گروپ کے ساتھ مل کر اس منصوبے کو مکمل کیا۔‏

‏ایسوسی ایٹ پروفیسر لوکمک ٹامکنز کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی، قدرتی آفات کا ایک اہم محرک ہے، جو تیزی سے عالمی ماحولیاتی استحکام، صحت اور پائیدار ترقی کے اہداف کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔‏

‏تحقیق سے عیاں ہوا ہے کہ موجودہ کلینیکل اصطلاحات میں آب و ہوا کی تبدیلی سے وابستہ خطرات کی جانچ اُور تشخیص کے لئے خاطرخواہ گہرائی کی کمی ہے، خاص طور پر ماحولیاتی اور موسمیاتی عوامل سے منسلک معلومات دستیاب نہیں ہیں اس لئے صحت کے شعبے پر موسموں کے اثرات کا بھی دیگر عوامل کی طرح مطالعہ ہونا چاہیئے.‏