بھارت کی دہشت گردی

اکثر قارئین کو یادہوگا کہ ماضی قریب میں اکثر گھروں میں جب کھانا پکتا تھا تو وہ مٹی کی ہانڈی میں پکتا اور پینے کے پانی کو مٹی سے بنے ہوئے گھڑوں یا صراحیوں میں رکھا جاتا ۔پلاسٹک سے بنے ہوئے جگ یا گلاسوں میں پانی کبھی بھی استعمال نہ ہوتا اب جب میڈیکل سائنس نے یہ ثابت کر دیاہے کہ پلاسٹک کے برتنوں میں کھانے پینے کا استعمال مضر صحت ہے تو اب سیون سٹار ہوٹلوں میں بھی مٹی کی ہانڈی کا استعمال شروع ہو گیا ہے۔اس جملہ معترضہ کے بعد حسب معمول تازہ ترین قومی اور عالمی خبروں کا احاطہ کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہو گا۔ بھارت کی اقلیت دشمن پالیسی کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ1947سے لے کر اب تک بھارت میں50ہزار مساجد اور بیس ہزار چرچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔اس وقت بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ جو سلوک کیا جا رہا ہے وہ صریحاً نسل پرستی پر مبنی ہے اور یوں دیکھا جائے تو مودی حکومت نے ایک ایسی نسل پرست حکومت کی شکل اختیار کر لی ہے کہ جہاں ہندﺅں کے علاوہ کسی کو عزت کے ساتھ جینے کا حق نہیں۔ منی پور میں گزشتہ دنوں عیسائیوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ پوری دنیا نے دیکھا لیا۔ وہاں ان کے گھروں کو جلایا گیا اور عورتوں کو ہراساں کیا گیا ۔چین کی تائیوان کے گرد فوجی مشقوں کے انعقاد کے بعد امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی ایک مرتبہ پھر بڑھ گئی ہے ۔ ادھر روسی وزیر خارجہ کا یہ بیان بھی عالمی امن کو قائم رکھنے کی کاوش کرنے والوں کیلئے تشویش کا باعث ہے کہ مغربی ممالک یوکرین کے مسئلے پر روس کے ساتھ مذاکرات کے واسطے تیار نہیں۔دوسری طرف روس کا یہ اعلان بھی تشویش ناک ہے کہ روس یوکرین کو ایف سولہ طیاروں کے ملنے کو ایٹمی خطرے کے طور پر دیکھے گا، کیونکہ یہ طیارے ایٹمی ہتھیار لے جانے کے قابل ہیں اورروس ان طیاروں کے ملنے پر ردعمل بھی اس کی مناسبت سے دیں گے۔ ساتھ ہی روس نے یہ بھی کہا ہے کہ ایف سولہ طیاروں کے ملنے سے یوکرین کی تباہی میںاضافہ ہوگا کیونکہ روس اپنے حملوں میںمزید تیزی لائے گا اور جس طرح امریکہ اورنیٹو کے دئیے گئے ٹینک تباہ کر دئیے گئے ہیں ۔ ایف سولہ طیاروں کا انجام بھی ان سے مختلف نہیں ہوگا۔اس سے قبل یوکرین کو نیٹو اور امریکہ کی طرف سے جو اسلحہ ملا ہے وہ زیادہ یا تو تباہ ہو چکا یا پھر وہ روس کے قبضے میں چلا گیا ہے ۔ امریکہ کے براڈلے بکتر بند گاڑیوںسمیت جرمنی کی لیپرڈ ٹینک بھی روس نے قبضہ کرکے ان کی نمائش کی اور دنیا کو بتا دیا کہ روس نیٹو ممالک اور امریکہ کا بھر پور مقابلہ کر ر ہا ہے اور خود نیٹو مبصرین بلاجھجھک یوکرین کی فوجی شکست کے حوالے سے پریشان ہیں اور کھل کر اعتراف کررہے ہیں کہ روس کا پلڑا جنگ میں بھاری ہے ۔ پاکستان کے خلاف بھارتی ابی جارحیت میں رتی بھر فرق نہیں پڑا اور پنجاب کے کئی دیہاتی علاقوں میں سیلابی پانی سے مالی اور جانی نقصانات کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔یہ امر پریشان کن ہے کہ قومی ائر لائنز کے گیارہ طیارے بشمول تین بوئنگ طیارے اس لئے گراﺅنڈ کر دیئے گئے ہیں کہ انہیں مرمت درکار ہے اور پی آئی اے کے پاس مرمت تک کے پیسے نہیں ہیں ۔اسوقت پاکستان ریلوے کی طرح قومی ائر لائنز کا بھی برا حال ہے اور ان دوقومی اداروں کا اگر فوری علاج نہ کیا گیا تو ان میں لگا ہوا کھربوں روپے کا سرمایہ بھی ڈوب جائے گا اور ان کی بحالی بھی مکمل طور پر نا ممکن ہو جائے گی۔